وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

وزارت تعلیم کی جانب سے 2047 تک‘وکست بھارت’ بنانے کی کوششیں

Posted On: 19 MAR 2025 5:32PM by PIB Delhi

انتیس جولائی 2020کو اعلان کردہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020)، 21 ویں صدی کی پہلی تعلیمی پالیسی ہے اور اس کا مقصد ہمارے ملک کے بہت سے بڑھتے ہوئے ترقیاتی تقاضوں کو پورا کرنا ہے ۔اس پالیسی میں تعلیمی ڈھانچے کے تمام پہلوؤں بشمول اس کے ضابطے اور حکمرانی پر نظر ثانی اور اصلاح کی تجویز پیش کی گئی ہے ، تاکہ ایک ایسا نیا نظام تشکیل دیا جا سکے جو ہندوستان کی روایات اور اقدار کے نظام کو آگے بڑھاتے ہوئے ایس ڈی جی- 4 سمیت 21 ویں صدی کی تعلیمی امنگوں کے اہداف کے مطابق ہو ۔

این ای پی 2020 میں ایک ایسے تعلیمی نظام کا تصور کیا گیا ہے جس کی جڑیں ہندوستانی اخلاقیات میں پیوست ہوں جو سب کو اعلی معیار کی تعلیم فراہم کرکے اور اس طرح ہندوستان کو ایک عالمی علمی سپر پاور بنا کر ہندوستان کو ایک مساوی اور متحرک علمی معاشرے میں مستقل طور پر تبدیل کرنے میں براہ راست حصہ ڈالتا ہے ۔اس سمت میں قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کے اعلان کے بعد اسکول اور اعلی تعلیم دونوں میں کئی تبدیلیاں آئی ہیں۔

مزیدبرآں این ای پی 2020 کے وژن کے مطابق بہتر تعلیم کے لیے تحقیق کو بنیادی ضرورت کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی گئی ہے جس کا مقصد ریاضیاتی علوم ، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی ، ماحولیاتی اور ارضیاتی علوم ، صحت اور زراعت سمیت قدرتی علوم کے شعبوں میں تحقیق ، اختراع اور صنعت کاری کے لیے اعلی سطحی اسٹریٹجک سمت فراہم کرنا ہے ۔یہ ہیومینٹیز اور سوشل سائنسز کے سائنسی اور تکنیکی انٹرفیس کو فروغ دینے کی بھی کوشش کرتا ہے ۔

وزارت تعلیم ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف اسکیموں کو بھی نافذ کر رہی ہے جس میں پرائم منسٹر ریسرچ فیلوشپ اسکیم (پی ایم آر ایف) امپیکٹنگ ریسرچ انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی (آئی ایم پی آر آئی این ٹی- امپرنٹ) ٹرانس - ڈسپلنری ریسرچ فار انڈیاز ڈیولپنگ اکانومی (ایس ٹی آر آئی ڈی-اسٹرائیڈ) اسکیم فار پروموشن آف ریسرچ اینڈ اکیڈمک کولیبریشن (ایس پی اے آر سی-اسپارک)، نیشنل انیشیٹو فار ڈیزائن انوویشن (این آئی ڈی آئی) اور اسکیم فار ٹرانسفارمیشنل اینڈ ایڈوانسڈ ریسرچ ان سائنسز (ایس ٹی اے آر ایس-اسٹارس) شامل ہیں ۔اس کے علاوہ ، پی ایم-اوشا کا مقصد ریاستی حکومت کی یونیورسٹیوں اور کالجوں کو مالی اعانت فراہم کرنا ہے تاکہ 'ریسرچ انوویشن  اینڈ کوالٹی امپروومنٹ' سمیت مجموعی معیار کو بہتر بنایا جا سکے ۔

‘‘میک اے آئی ان انڈیا اینڈ میک اے آئی ورک فار انڈیا’’ کے وژن کے لیے ‘‘سینٹرز آف ایکسی لینس فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس’’ سے متعلق بجٹ اعلان 2023-24 کے پیراگراف 60 کے مطابق ، حکومت نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے ایل) میں تین سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای) کو منظوری دی ہے ۔یہ تینوں سینٹر صحت ،زراعت اور پائیدار شہروں ، تینوں  شعبوں میں ایک ایک ہوں گے جن کے لیے مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2027-28 کی مدت کے دوران 990.00 کروڑ روپے  منظور کیے گئے ہیں۔مزید برآں ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں تعلیم کے لیے ایک سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائے گا جس کی کل لاگت 500کروڑ روپے ہوگی اور جسے بجٹ تقریر 2025-26 میں شامل  کیا گیا ہے ۔

وزارت تعلیم کی مختلف اسکیموں/پروجیکٹوں/پروگراموں کو این ای پی 2020 کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے تاکہ 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وژن کو پورا کیا جا سکے ۔

یہ معلومات وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سکنتا مجمدار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

****

ش ح۔  م م ۔ ش ب ن

U.NO.158


(Release ID: 2123704)
Read this release in: English