ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جینت چودھری نے گجرات کے گاندھی نگر میں مہارت سے متعلق 40 کورسز کی پیشکش کرنے والے این ایس ڈی سی-پی ڈی ای یو سینٹر کا آغاز کیا


این ایس ڈی سی-پی ڈی ای یو سینٹر میں سیمی کنڈکٹر، سولر اور اسمارٹ مینوفیکچرنگ میں آن لائن اور ہائبرڈ کورسز پیش کیے جائیں گے

مرکزی وزیر نے یونیورسٹیوں کو قومی ترقی کے انجن بنانے کے لیے انھیں با اختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 21 APR 2025 6:45PM by PIB Delhi

ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزارت تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) اور پنڈت دین دیال انرجی یونیورسٹی (پی ڈی ای یو) کے ساتھ شراکت میں گجرات کے گاندھی نگر میں سینٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) کا آغاز کیا۔

 

 

”یونیورسٹیاں صرف علمی تعلیم کے مراکز نہیں بلکہ وہ تبدیلی کے پل ہیں جو نوجوان ذہنوں کو دنیا کی متحرک حقیقتوں سے جوڑتی ہیں۔ طلبہ کو تکنیکی مہارت کے ساتھ ساتھ وسیع  بنیاد والی لبرل تعلیم سے آراستہ کر کے، یہ ادارے ان میں تنقیدی طور پر سوچنے، بے خوفی کے ساتھ جدت کو اپناے اور حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ گجرات نے اس سفر میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے، جہاں اعلیٰ تعلیم کا منظرنامہ علمی گہرائی، صنعتی شراکت داری، اور ہمہ جہت ترقی پر توجہ کے ذریعے تبدیل ہو رہا ہے۔ ہماری یونیورسٹیاں ایسی نسل کی آبیاری کر رہی ہیں جو نہ صرف قابل روزگار ہے بلکہ تخلیقی، ذمے دار اور ملک ترقی سے گہری وابستگی رکھتی ہے۔“

 

 

جناب جینت چودھری نے مزید زور دے کر کہا کہ ہندوستان بھر کی یونیورسٹیوں کو صنعت کی بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا اور طلبا کو عملی مہارتوں سے لیس کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا، ”ہمیں اپنی یونیورسٹیوں کو اختراع (انوویشن) کے مراکز کے طور پر مضبوط بنانا ہوگا—صرف بازار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نہیں، بلکہ ملک کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے۔ جب اختراع کی قیادت یونیورسٹیاں کرتی ہیں، تو وہ ایک خاص مقصد کے تحت کیا جاتا ہے—جو سماج اور ملک کے مجموعی فائدے کے لیے ہوتا ہے۔

یہ مرکز خصوصی تربیت فراہم کرنے کے لیے جدید مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کی لیب سے لیس ہوگا۔ اس مرکز میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ، قابل تجدید اور غیر قابل تجدید توانائی، ڈیجیٹل ایج، سمارٹ مینوفیکچرنگ وغیرہ کے شعبوں میں 40 سے زیادہ آن لائن اور ہائبرڈ کورس پیش کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں این ایس ڈی سی اور پی ڈی ای یو کے درمیان اس ماہ کے شروع میں ایک میمورنڈم آف ایسوسی ایشن (ایم او اے) پر دستخط کیے گئے تھے۔ یہ کورسز آئی ٹی آئی، ڈپلومہ، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کے طلبا کی ضرورتوں کو پورا کریں گے۔ نصاب کو درجہ-1، درجہ-2 اور درجہ-3 اداروں کے سیکھنے والوں کو توانائی، صحت، پانی اور خوراک سمیت اہم شعبوں میں مخصوص مینوفیکچرنگ مہارتوں کے تجربے سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

این ایس ڈی سی (این ایس ڈی سی)  کے سی ای او اور این ایس ڈی سی انٹرنیشنل کے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب وید مَنی تیواری نے کہا، ”این ایس ڈی سی میں ہمارا بنیادی مشن نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانا ہے اور یہ اشتراک مہارت آموزی کے ایکو سسٹم کو مزید مضبوط کرے گا۔ یہ تعاون اسمارٹ مینوفیکچرنگ میں تربیتی انفراسٹرکچر کی ترقی کو سہارا دے گا، ساتھ ہی آٹوموٹیو، ای وی چارجنگ، قابلِ تجدید توانائی، اور سیمی کنڈکٹر پر مرکوز سینٹر آف ایکسیلنس (مہارت کے مراکز) قائم کیے جائیں گے۔ سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں تربیت پہلے ہی جاری ہے، جو نوجوانوں کو اعلیٰ طلب اور مستقبل کے لحاظ سے اہم شعبوں میں عملی تجربہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، این ایس ڈی سی عالمی سطح کے سرٹیفیکیشن پروگراموں پر بھرپور توجہ دے رہا ہے، جو ہندوستانی طلبا کو بین الاقوامی معیار کی مہارتیں حاصل کرنے اور عالمی ملازمت کی منڈی میں اعتماد کے ساتھ مقابلہ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ ہم ہندوستان کے نوجوانوں کو قابلِ روزگار، کاروباری ذہن کا حامل، اور مستقبل کے لیے تیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔“

”قابلِ تجدید، غیر قابلِ تجدید، اور ہائیڈروجن توانائی کی ٹیکنالوجیز میں ہائبرڈ موڈ تربیت کے ذریعے، ہندوستان اپنے نوجوانوں کو عالمی توانائی کے انقلاب کی قیادت کے لیے تیار کر رہا ہے۔ یہ پہل ملک بھر میں تربیت تک رسائی کو ممکن بناتی ہے، فاصلے کم کرتی ہے اور ہر کونے کے طلبا کو با اختیار بناتی ہے۔ یہ صرف مہارت آموزی نہیں—یہ ملک کی تعمیر ہے۔ ان کوششوں سے نوجوانوں کی ملازمت کے مواقع بڑھتے ہیں اور ہندوستان کو توانائی کے شعبے میں ایک مستقبل کے عالمی رہنما کے طور پر اُبھارنے میں مدد ملتی ہے۔“

یہ سینٹر آف ایکسیلینس (سی او ای) سیمی کنڈکٹر، ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، ایمبیڈڈ سسٹم اور وی ایل ایس آئی ڈیزائن جیسے شعبوں میں عملی تعلیم، تحقیق و ترقی اور صنعت سے براہ راست رابطے کا مرکز بنے گا۔ یہ مرکز ان شعبوں میں درکار مہارت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خصوصی تربیت فراہم کرے گا جو پائیدار ترقی اور توانائی کے تحفظ جیسے قومی اہداف سے ہم آہنگ ہیں۔ طلبا کو تربیت دے کر انھیں ”ملک کے توانائی کے سفیر“ بنایا جائے گا۔

پی ڈی ای یو کے ڈائریکٹر جنرل ایس سندر منوہرن نے کہا، ”وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دوراندیش قیادت اور ملک بھر میں نوجوانوں کو با اختیار بنانے اور مہارت کی ترقی کو فروغ دینے کے مشن کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر، پی ڈی ای یو ملک بھر کے ہزاروں افراد کو با اختیار بنانے کے لیے پُرعزم ہے، جہاں سینٹر آف ایکسیلینس ’آتم نربھر بھارت‘ اور ’وکست بھارت‘ کے اہداف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔“

انھوں نے گجرات حکومت کی جانب سے ان سینٹروں میں کی گئی اسٹریٹیجک سرمایہ کاری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مراکز قومی مشن میں، خاص طور پر سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں، اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اور ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک اختراعی مرکز کے طور پر مستحکم کر رہے ہیں۔

این ایس ڈی سی (نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن) سینٹر آف ایکسیلینس (سی او ای) کے مؤثر عمل اور طلبا تک پروگراموں کی آسان ترسیل میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ این ایس ڈی سی وقتاً فوقتاً منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طلبا کو معیاری تربیت حاصل ہو اور وہ مستقبل کی ملازمتوں کے لیے تیار ہوں۔

پی ڈی ای یو، جو توانائی کی منتقلی اور مہارت کی ترقی کے شعبے میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے، شمسی اور ہوائی توانائی، لیتھیئم اور وینیڈیم انرجی اسٹوریج، کاربن کیپچر، اور اسمارٹ ہائبرڈ گرڈ جیسے مختلف شعبوں میں اپنی مہارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طلبا کو ان میدانوں میں کیریئر کے لیے تیار کرے گا۔ ادارہ طلبا کو صنعت کے معیار کے مطابق مینوفیکچرنگ لائن سے آراستہ کرے گا، جن میں ”45 میگا واٹ سولر پی وی مینوفیکچرنگ لائن“ اور ”اے ٹی ایم پی سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ لائن“ شامل ہیں۔

این ایس ڈی سی اور پی ڈی ای یو کے درمیان یہ شراکت داری ایک مستقبل کی تیاری والی ورک فورس کی تعمیر کی طرف ایک انقلابی قدم ہے، جو ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور تکنیکی برتری کے لیے نہایت اہم ہے۔ یہ اشتراک ”میک ان انڈیا ریڈی نیس“ مہم کو تقویت دے گا اور ”آتم نربھر بھارت“ کے وژن کی تیز رفتار تکمیل میں مدد کرے گا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

21-04-2025

U: 97

 


(Release ID: 2123283) Visitor Counter : 6
Read this release in: English , Hindi , Gujarati