قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی امور کی وزارت نے دہلی میں قبائلی بہبود کی اسکیموں کا جائزہ لیا


تین روزہ قومی جائزے کے دوران مجموعی قبائلی ترقی کے لیے فریم ورک تیار کیا گیا

پی ایم-جنمن اور دھرتی اب جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان کے زمینی سطح پر نفاذ پر زور

تعلیم، بااختیار بنانے اور قبائلی ورثے پر خصوصی توجہ

Posted On: 17 APR 2025 10:13PM by PIB Delhi

حکومت ہند ملک بھر میں قبائلی برادریوں کی مجموعی ترقی کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے ۔اسکالرشپ ، ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس) آرٹیکل 275 (1) گرانٹ ، پی ایم-جنمن ، دھرتی اب جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) سے لے کر روزی روٹی کے پروگراموں اور قبائلی تحقیقی اداروں (ٹی آر آئی ایس) تک اقدامات کا ایک جامع مجموعہ قبائلی آبادی میں جامع ترقی اور بااختیار بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔

اس وژن کے مطابق ، قبائلی امور کی وزارت نے قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب وبھو نائر کی صدارت میں اور قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورام کی رہنمائی میں نئی دہلی میں 15 سے 17 اپریل 2025 تک تین روزہ قومی جائزہ اور واقفیت میٹنگ کا انعقاد کیا ۔اس جائزے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں ، قبائلی بہبود کے سکریٹریوں ، ڈائریکٹرز اور سینئر عہدیداروں کو پیش رفت کا جائزہ لینے اور تیزی سے نفاذ کے لیے حکمت عملیوں کا از سر نو جائزہ کے لیے اکٹھا کیا گیا ۔

آئی ای سی مہم کو مضبوط کرنا ، سیچوریشن کیمپ سے فائدہ اٹھانا اور پی ایم-جنمن اور داجگوا کا زمینی سطح پر نفاذ

اپنے افتتاحی خطاب میں سکریٹری جناب وبھو نائر نے پی ایم-جنمن اور دجگوا(ڈی ای جےیو اے ) کی زمینی سطح پر موثر عمل درآمد اور آئی ای سی مہم کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی اور بلاک سطح کی صلاحیت سازی اور مضبوط ادارہ جاتی طریقہ کار کی اہمیت پر زور دیا ۔

اہم جھلکیاں:

  • پی ایم-جن من (PM-JANMAN)، جو 15 نومبر 2023 کو کھنٹی سے شروع کیا گیا (جو کہ بھگوان بیرسا منڈا کی جائے پیدائش ہے)، جس کا مقصد 75 خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں (پی وی ٹی جی ایس) کی فلاح و بہبود ہے۔ یہ اسکیم تقریباً 30,000 بستیوں میں رہنے والے 45 لاکھ افراد کو مکمل سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے، جن میں رہائش، پانی، صفائی، تعلیم، صحت کی سہولیات، غذائیت اور ڈیجیٹل رابطے کی سہولیات شامل ہیں۔
  • دجگوا(ڈی ای جےیو اے ) جو کہ 17 وفاقی وزارتوں کے مابین ایک ہم آہنگی پر مبنی منصوبہ ہے، 549 اضلاع میں موجود 63,843 قبائلی دیہاتوں کی بہتری کا ہدف رکھتا ہے۔ یہ منصوبہ 25 مربوط اقدامات کے ذریعے 5.5 کروڑ سے زائد قبائلی شہریوں پر اثرانداز ہوگا۔
  • ریاستوں کو بھگوان برسا منڈا کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 15 نومبر 2025 تک پی ایم-جنمن کے تحت مداخلتوں کی مکمل تکمیل حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
  • گاؤں کے لحاظ سے نگرانی، جسمانی تکمیل اور جون 2025 تک سہ ماہی پیشرفت کی رپورٹنگ پر زور دیا گیا، جس میں گرام سبھا سے سرٹیفیکیشن ایک لازمی کامیابی کے طور پر شامل ہے۔
  • ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ اعلی کارکردگی والے اضلاع سے بہترین طریقوں کو اپنائیں اور علم کے اشتراک اور ہم آہنگی کے ذریعے پسماندہ علاقوں کو برابر لائیں ۔
  • ریاستوں کو آئندہ چند ہفتوں میں ڈی اے جے جی یو اے کے لیے آئی ای سی مہماور فائدے کی فراہمی کی کیمپ (Benefit Saturation Camp) شروع کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
  • ریاستوں کو تیز رفتار سے ڈی اے جے جی یو اے کے تحت مداخلتوں کو منظوری دینے کی ترغیب دی گئی ۔

ای ایم آر ایس کے ذریعے تعلیم کے معیار کو بلند کرنا

جائزہ میں اکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس ) میں تعلیمی اور بنیادی ڈھانچے سے متعلق معیارات کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزارت کا مقصد مستقبل کے قبائلی رہنماؤں اور اختراع کاروں کی پرورش کے لیے ای ایم آر ایس کو تعلیمی مہارت کے مراکز میں تبدیل کرنا ہے۔

کارروائی کے نکات:

اہل اساتذہ کی بھرتی اور مسلسل تربیت

بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈ اور سمارٹ کلاس روم کی سہولیات

تجرباتی تعلیم اور اکیسویں صدی کی مہارتوں کا انضمام

طلباء اور عملے کی فلاح و بہبود کے بہتر میکانزم

ہر ای ایم آر ایس کی تعمیر پر ریاست کے لحاظ سے پیش رفت کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MNKX.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026V5I.png

اسکالرشپ میں رسائی اور کارکردگی کو بڑھانا

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی قبائلی طالب علم پیچھے نہ رہ جائے ، سکریٹری نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بیداری بڑھانے اور میٹرک سے پہلے اور بعد میں اسکالرشپ کی بروقت تقسیم کے لیے کوششیں تیز کریں ۔

ریاستوں کے لیے ہدایات:

بروقت اور شفاف ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

بیوروکریٹک اور طریقہ کار کی رکاوٹیں دور کریں۔

اے پی آئی پر مبنی نظام کے ذریعے این ایس پی پورٹل کو مربوط کرنے کے لیے تمام ریاستوں کو نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) یا پورٹل رکھنے والی ریاستوں میں مربوط کریں ۔

زیادہ سے زیادہ اثر ڈالنے کے لیے تعلیمی سال کے آغاز میں ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

جنجاتیہ گورو ورش: اثر انگیز کارروائی کا ایک سال

اس سال  جنجاتیہ گورو ورش کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے جناب وبھو نائرہ نے سماجی اور اقتصادی شمولیت کو فروغ دیتے ہوئے قبائلی ورثے کا احترام کرنے والے موضوعاتی پروگراموں/سرگرمیوں/مہمات/اقدامات کے انعقاد کے لیے ریاستوں اور ٹی آر آئی پر خصوصی زور دیا ۔کلیدی موضوعات میں تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی ، صحت اور غذائیت ، روزی روٹی اور صنعت کاری ، قبائلی فن ، ثقافت اور زبان کا تحفظ ، بنیادی ڈھانچہ اور خدمات کی فراہمی شامل ہیں۔

حکومت کے تمام شعبوں پر مشتمل ایک مربوط حکمتِ عملی کی وکالت کی گئی، جس میں لائن وزارتوں، ریاستی محکموں، غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)، اور کارپوریٹس کے ساتھ تعاون شامل ہے، تاکہ گہری شراکت داری اور قابلِ پیمائش اثرات کو یقینی بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003K0YH.png

قبائلی فنون ، ثقافت اور زبانوں کا تحفظ: آدی سنسکرتی اور آدی وانی

سکریٹری نے آدی سنسکرتی اور آدی وانی جیسے اقدامات کو تیز کرنے پر زور دیا ۔

آدی سنسکرتی پروجیکٹ قبائلی آرٹ اکیڈمی ، ڈیجیٹل ریپوزیٹری ، اور قبائلی ہاٹ کے لیے معیاری مواد تیار کرنے پر مرکوز ہے تاکہ قبائلی فن ، کھانوں ، رسومات اور ثقافتی تاثرات کو فروغ دیا جا سکے ۔

تعلیم اور حکمرانی میں زبان کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اے آئی پر مبنی کثیر لسانی ترجمہ پلیٹ فارم آدی وانی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے ۔

ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت پر مبنی دستاویزات اور ترقی کے لیے کم وسائل والی قبائلی زبانوں کی نشاندہی کریں ۔

سکل سیل بیماری سےمقابلہ: مہارت کے مراکز

سکل سیل انیمیا کے خاتمے کے قومی مشن کے ایک حصے کے طور پر ، وزارت نے قبائلی علاقوں میں اہلیت کے مراکز کے قیام کا اعلان کیا ۔یہ مراکز اسکریننگ ، علاج ، صلاحیت سازی اور کمیونٹی تک رسائی  کے مرکز کے طور پر کام کریں گے ۔

تین روزہ جائزے کا اختتام ایک نئے عزم کے ساتھ ہوا جو قبائلی ترقی کے لیے جامع، ٹیکنالوجی پر مبنی، اور کمیونٹی مرکوز طریقوں پر مبنی ہے۔ آئندہ کے لیے روڈمیپ درج ذیل نکات پر زور دیتا ہے:

  • مضبوط بین وزارتی ہم آہنگی
  • ہر انتظامی سطح پر صلاحیت سازی
  • پائیدار نتائج کے لیے فعال کمیونٹی کی شرکت
  • قبائلی امور کی وزارت وژن اور عزم کے ساتھ قیادت جاری رکھے ہوئے ہے ، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ
  • قبائلی باشندہ بھارت کی ترقی کی کہانی میں اہم حصے دار بن جاتا ہے

********

 

ش ح۔ش آ ۔م ش

 (U: 70)


(Release ID: 2123131)
Read this release in: English , Hindi