سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ای آر این میں ایلس اشتراک کے حصے کے طور پر بوس انسٹی ٹیوٹ کے سائنس دانوں نے بنیادی طبیعیات کے شعبہ میں ترقی کا انعام حاصل کیا
Posted On:
17 APR 2025 4:38PM by PIB Delhi
بوس انسٹی ٹیوٹ ( بی آئی ) کے تجرباتی ہائی اینرجی فزکس ( ایچ ای پی ) گروپ ، جو فی الحال فیکلٹی ارکان – پروفیسر سپریاداس ، ڈاکٹر سدھارتھ کمار پرساد اور ڈاکٹر سائکت بسواس ، پوسٹ ڈاکٹورل فیلو – ڈاکٹر سنچاری ٹھاکر اور سینئر ریسرچ فیلو جناب منٹو ہلدر کو سی ای آر این میں ایلس کے حصہ کے طور پر بنیادی طبیعات کے شعبہ میں ترقی کا 2025 کا انعام دیا گیا۔
30 لاکھ امریکی ڈالر کا 2025 کا یہ فنڈامنٹل فزکس میں ترقی کا انعام 70 سے زیادہ ملکوں کے ہزاروں محققین کو دیا گیا، جو سی ای آر این کے لارج ہیڈرون کولائجر ( ایل ایچ سی ) - ایٹلس ، سی ایم ایس ، ایلس اور ایل ایچ سی بی میں 4 تجرباتی اشتراک کی نمائندگی کرتے ہیں۔

تصویر ۔1. 2025 کی بریک تھرو پرائز تقریب
کولکاتہ کا بوس انسٹی ٹیوٹ حکومت ہند کے سائنس و ٹکنالوجی محکمہ کے تحت واحد خود مختار ادارہ ہے جو سی ای آر این میں، ایک لارج آئیون کولائنڈر تجربے ( ایلس ) میں بھارت میں دیگر کئی اشتراک کاروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ ایلس کے تحت کوارک – گلواون ، پلازما ( کیو جی پی ) کا مطالعہ کرتا ہے جو انتہائی گرمی اور گنجان مادہ کی حالت ہوتی ہے جو بگ بنگ کے بعد پہلے مائکرو سکنڈس میں موجود تھا۔ اس ادارے نے بوس ادارے کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر سباجی راہا، کی قیادت میں ایلس اشتراک میں شرکت کی تھی۔
بوس ادارے کے ڈائریکٹر پروفیسر کوستو سانیال نے تجربہ جاتی ہائی اینرجی فزکس گروپ کے تین ارکان کو نیک خواہشات پیش کیں اور کہا ’’ یہ نہ صرف بوس ادارے کی ٹیم کی ایک عظیم کامیابی ہے بلکہ بھارت کی ہائی اینرجی فزکس کی پوری برادری کے لیے بھی ایک عظیم کامیابی ہے۔‘‘ بوس ادارے کے ایچ ای پی گروپ نے ہارڈویئر ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر ، سمولیشن ، فزکس تجزیہ ، اعداد و شمار اکٹھا کرنے جیسے ایلس تجرباتی پروگرام کے بہت سے میدانوں میں اہم تعاون دیا ہے۔

تصویر 2 : سی ای آر این میں بوس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ
ملک ہی میں تیار کیے گئے ایک متناسب کاؤنٹر پر منبی انتہائی دانے دار فوٹون ملٹی پلیسٹی ڈٹیکٹر ( پی ایم ڈی ) ایلس تجربہ کے طور پر تیار کیا گیا تھا جس کا مقصد آگے کی جانب تیزی سے بڑھنے کے میدان میں ، انکلوسو فوٹونس کا پتہ لگانا تھا ۔ ایلس میں پی ایم ڈی کا استعمال 2008 میں شروع کیا گیا تھا اور اعداد و شمار حاصل کرنے کے پروگرام میں اسے 2018 تک استعمال کیا گیا۔
ٹائم پروجیکشن چیمبر ( ٹی پی سی ) کی ایک نئی قسم ، ایلس کو بہتر بنائے جانے کے بعد کام میں لائی جا رہی ہے تاکہ ایل ایچ سی مرکز میں زیادہ چمکدار ماحول میں اس کا استعمال کیا جا سکے۔
ٹی پی سی میں نئے ریڈ آؤٹ چیمبرس 4 جیم فوئلس پر مشتمل ہوتے ہیں اور یہ مختلف سراخواں کو ایک دوسرے سے ملاتے ہیں۔ بوس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ اور تربیت پانے والے افراد نے ایلس پرچوں میں تعاون کے طور پر تقریباً 6 اشاعتوں کی قیادت کرکے ایلس کے فزکس پروگرام میں اہم تعاون دیا ہے۔ بوس ادارے کے ارکان نے طبیعیاتی مطالعات کے بہت سے میدانوں میں تعاون دیا ہے۔

تصویر 3 : ایلس تجربات میں کام کرنے والے ، بوس ادارے کے اساتذہ اور طلباء
ایلس کے ترجمان پروفیسر مارکو وان لیووین نے سبھی اشتراک کاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا ہے’’ میں پورے اشتراک اور ایل ایچ سی برادری کو ہماری اجتماعی کوششوں کے ذریعہ حاصل کردہ سائنسی کامیابیوں کے اعتراف پر مبارکباد دینا چاہوں گا۔ ‘‘
ش ح-ا س ۔ ا ک م
UR No- 10000
(Release ID: 2122518)