کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان میں پلاسٹک پارکس


پولیمر پر مبنی صنعتی ماحولیاتی نظام کی ترقی کو تیز کرنا

Posted On: 11 APR 2025 1:03PM by PIB Delhi

تعارف

کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کا محکمہ، پیٹرو کیمیکلز کی نئی اسکیم کی سرپرست اسکیم کے تحت پلاسٹک پارکس کے قیام کی اسکیم کو نافذ کر رہا ہے ، تاکہ ضرورت پر مبنی پلاسٹک پارکس کے قیام میں مدد فراہم کی جا سکے، جس میں مطلوبہ جدید ترین بنیادی ڈھانچہ، کلسٹر ڈیولپمنٹ موقف کے ذریعے مشترکہ سہولیات کو قابل بنایا جا سکے، تاکہ گھریلو ڈاؤن اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ صنعت کی صلاحیتوں کو مستحکم کیا جا سکے۔ اس کا مقصد اس شعبے میں سرمایہ کاری، پیداوار اور برآمد کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزگار پیدا کرنے میں مدد کے لیے ڈاؤن اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ انڈسٹری کی صلاحیتوں کو مستحکم اور مربوط کرنا ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت ، حکومت ہند پروجیکٹ کی لاگت کے 50 فیصد  تک کی گرانٹ فنڈنگ فراہم کرتی ہے، جس کی فی پروجیکٹ حد   40 کروڑ روپے ہے۔

پلاسٹک پارک ایک صنعتی زون ہے جو خاص طور پر پلاسٹک سے متعلق کاروباروں اور صنعتوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد پلاسٹک پروسیسنگ صنعت کی صلاحیتوں کو مستحکم اور ہم آہنگ کرنا ہے، تاکہ روزگار پیدا کرتے ہوئے سرمایہ کاری ، پیداوار اور برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔ یہ پارک فضلہ کے بندوبست اور ری سائیکلنگ کے اقدامات کے ذریعے ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کے حصول پر بھی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

پلاسٹک پارک پلاسٹک کے فضلے کے بندوبست، انھیں دوبارہ قابل استعمال بنانے کو فروغ دینے اور کیمیائی صنعت میں مدد فراہم کرنے کی خاطر ہندوستان کی حکمت عملی کے ایک لازمی حصے کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ مختلف ریاستوں میں اب تک 10 پلاسٹک پارکس کی منظوری دی جا چکی ہے۔ پچھلے پانچ برسوں کے دوران ان پلاسٹک پارکس کے توسط سے جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

 

پلاسٹک پارک کا مقام

منظوری کا سال

پروجیکٹ کی مجموعی لاگت

(کروڑ روپے میں)

منظور شدہ گرانٹ اِن ایڈ

(کروڑ روپے میں)

جاری کردہ رقم

(کروڑ روپے میں)

تاموت، مدھیہ پردیش

2013

108.00

40.00

36.00

جگت سنگھ پور، اوڈیشہ

2013

106.78

40.00

36.00

تنسکیا، آسام

2014

93.65

40.00

35.73

بلاؤوا، مدھیہ پردیش

2018

68.72

34.36

30.92

دیوگھر، جھارکھنڈ

2018

67.33

33.67

30.30

تروویلور، تمل ناڈو

2019

216.92

40.00

22.00

ستار گنج، اتراکھنڈ

2020

67.73

33.93

30.51

رائے پور، چھتیس گڑھ

2021

42.09

21.04

11.57

گنجی مٹ، کرناٹک

2022

62.77

31.38

6.28

گورکھپور، اترپردیش

2022

69.58

34.79

19.13

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003NQ9U.jpg

 

  پس منظر اور مقاصد

عالمی بینک کے 2022 کے تخمینوں کے مطابق پلاسٹک کی عالمی برآمدات میں ہندوستان کا مقام 12 ویں نمبر پر ہے۔ یہ 2014 سے اب تک یہ تیزی سے بڑھ گیا ہے، 2014 میں اس کی قیمت محض 8.2 ملین ہزار امریکی ڈالر تھی ، جبکہ 2022 کے تخمینوں کے مقابلے میں، یہ 27 ملین ہزار امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ پلاسٹک پارکس قائم کرنے جیسی یہ ترقی ہندوستانی حکومت کی طرف سے پلاسٹک کی پیداوار اور برآمد کو فروغ دینے کی مسلسل کوششوں کا ہی نتیجہ ہے۔

ہندوستانی پلاسٹک کی صنعت ایسے تو کافی بڑی تھی، لیکن چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجے کی اکائیوں کے غلبے سے انتہائی بکھری ہوئی بھی تھی اور اس طرح اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کا فقدان بھی تھا۔ کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے محکمے نے کلسٹر ڈیولپمنٹ کے ذریعے صلاحیتوں کو مربوط اور مستحکم کرنے اور ہندوستان کی پلاسٹک کی پیداوار اور برآمدی صلاحیتوں کو بڑھانے کے مقصد سے مذکورہ اسکیم تیار کی ہے۔ اس اسکیم کے درج ذیل مقاصد ہیں:

  1. جدید ، تحقیق اور ترقی کی قیادت میں پیمائش کرنے والوں کی موافقت کے ذریعے گھریلو ڈاؤن اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ صنعت میں مسابقت ، پولیمر جذب کرنے کی صلاحیت اور قدر میں اضافہ کرنا۔
  2. صلاحیت اور پیداوار میں اضافے، معیاری بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور دیگر سہولیات کے ذریعے اس شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا تاکہ قدر میں اضافے اور برآمدات میں اضافے کو یقینی بنایا جا سکے۔
  3. فضلہ کے انتظام ، ری سائیکلنگ وغیرہ کے جدید طریقوں کے ذریعے ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی حاصل کرنا۔
  4. وسائل اور پیمانے کی معیشتوں کی اصلاح سے پیدا ہونے والے فوائد کی وجہ سے مذکورہ بالا مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کلسٹر ڈیولپمنٹ طریقہ کار اپنانا۔

 

پلاسٹک پارک کے قیام کا عمل

پلاسٹک پارکس کے قیام کے مقصد سے، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کا محکمہ ریاستی حکومتوں سے ابتدائی طور پر تجاویز طلب کرتا ہے، جس میں مجوزہ مقام، مالی تفصیلات، وسیع لاگت کے تخمینے وغیرہ کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ مذکورہ اسکیم قائمہ کمیٹی سے اصولی منظوری کے بعد، ریاستی عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کو متعلقہ محکمہ کو ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کا جائزہ لیا جاتا ہے اور مجوزہ منصوبے کی عمل آوری کی بنیاد پر اسکیم کو قائمہ کمیٹی کے ذریعے حتمی منظوری دی جاتی ہے۔

مثال کے طور پر، نومبر 2020 میں محکمہ نے دو نئے پلاسٹک پارکس قائم کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں سے تجاویز طلب کی تھیں۔ بہار، اتر پردیش (2 تجاویز)، کرناٹک اور ہماچل پردیش کی ریاستی حکومتوں سے تجاویز موصول ہوئیں۔ ماہرین کی ایک کمیٹی کے ذریعے ان کا جائزہ لیا گیا، جس کی بنیاد پر گورکھپور، اترپردیش اور کرناٹک کے گنجی مٹ میں پلاسٹک پارکس کے قیام کو بالترتیب جولائی 2022 اور جنوری 2022 میں منظوری دی گئی۔

حکومت پلاسٹک پارکس کے قیام کے لیے گرانٹ ان ایڈ فراہم کرتی ہے۔ ان پروجیکٹوں کے نفاذ کے ساتھ ساتھ انہیں صنعتی اکائیوں سے آباد کرنے کا عمل، بڑی حد تک ریاستی حکومت یا ریاستی صنعتی ترقیاتی کارپوریشن یا ان کی ایجنسیوں کے ذریعہ قائم کردہ خصوصی مقاصد والی گاڑیوں کے ہاتھ میں ہے۔ متعلقہ ریاستوں نے ان پلاسٹک پارکس میں نجی شعبے کی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں صنعت کے لیے بیداری اور حساسیت کے پروگرام منعقد کرنا، مسابقتی نرخ پر پلاٹ فراہم کرنا، ٹیکس میں چھوٹ دینا وغیرہ شامل ہیں۔

اس اسکیم کے تحت صنعتی اکائیوں کی پائیداری اور ماحول کے لیے سازگار مشترکہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جاتا ہے جس میں افلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ ، ٹھوس/خطرناک فضلہ کے بندوبست، پلاسٹک کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کی سہولیات ، انسینریٹر وغیرہ شامل ہیں۔ کچھ پلاسٹک پارکس نے پلاسٹک کے فضلے کی ری سائیکلنگ کے لیے ان ہاؤس ری سائیکلنگ شیڈ بھی قائم کیے ہیں۔

 

ہندوستان میں پلاسٹک کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے دیگر حکومتی اقدامات

پلاسٹک پروسیسنگ کو بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے کیے گئے دیگر اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. سینٹرز آف ایکسی لینس (سی او ای) پولیمر اور پلاسٹک میں تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے محکمہ نے مختلف قومی سطح کے اداروں میں 13 سینٹرز آف ایکسی لینس قائم کیے ہیں ۔

 

سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) کا مقام

سینٹر آف ایکسیلنس کا عنوان

منظوری کی تاریخ

نیشنل کیمیکل لیباریٹری، پونے

پائیدار پولیمر صنعت سے تحقیق اور اختراع تک

15.04.2011

سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پلاسٹک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی)، چنئی

گرین ٹرانسپورٹ نیٹ ورک (جی آر ای ای ٹی)

01.04.2011

سی آئی پی ای ٹی، بھبنیشور

ماحول کے لیے پائیدار سازگار مواد

06.04.2013

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، دہلی

اعلی درجے کی پولیمرک مواد

15.03.2013

آئی آئی ٹی، گوہاٹی

پائیدار پولیمرز    (سسٹینیبل – پولیمر)

اپریل 2013

آئی آئی ٹی، رُڑکی

پیٹرو کیمیکل صنعتوں میں عمل کی ترقی، ضائع ہونے والے پانی کا بندوبست

12.02.2019

سی آئی پی ای ٹی، بھبنیشور

بائیو انجینئرڈ پائیدار پولیمرک سسٹمز

12.02.2019

نیشنل کیمیکل لیباریٹری، پونے

اپنی مرضی کے مطابق ایپلی کیشنز کے لیے خاص پولیمر

12.02.2019

سی ایس آئی آر - نارتھ ایسٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی ایس آئی آر- این ای آئی ایس ٹی)

پیٹرولیم صنعتوں کی پائیدار ترقی کے لیے پولیمر، ان کے مرکبات اور پولیمرک پرت

04.12.2020

سی ایس آئی آر – آئی آئی سی ٹی، حیدرآباد

آرائشی، حفاظتی اور اہمیت کی حامل ایپلی کیشنز کے لیے پولیمر کی ملمع کاری

04.12.2020

سی آئی پی ای ٹی، بھبنیشور

اگلی نسل کے بائیو میڈیکل آلات کی تیاری

04.12.2020

آئی آئی ٹی، گوہاٹی

پائیدار اور جدید ڈیزائن اور پولیمر پر مبنی مصنوعات کی تیاری

فروری 2022

آئی آر ایم آر اے، تھانے

ربڑ اور الائیڈ تیار شدہ مصنوعات کے ویلیو ایڈیڈ کھلونے کے لیے ڈیزائن اور ترقی

فروری 2022

 

یہ سی او ایز، پائیدار پولیمر ، جدید پولیمرک مواد ، بائیو انجینئرنگ سسٹم  اور پیٹرو کیمیکل صنعتوں میں گندے پانی کے انتظام کے لیے عمل کی ترقی جیسے مختلف پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ان کا مقصد اختراع کو آگے بڑھانا ، ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا  اور اس شعبے کے اندر ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

  1. افرادی قوت کی ہنرمندی: سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، صنعت کی ہنرمندی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پلاسٹک پروسیسنگ اور ٹیکنالوجی میں بہت سے قلیل مدتی اور طویل مدتی کورسز کا انعقاد کر رہی ہے ۔

 

ہندوستانی پلاسٹک کی صنعت اور ماحولیاتی پائیداری

حکومت ہند نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں کہ پلاسٹک کی صنعت کی ترقی ماحولیاتی طور پر پائیدار ہو اور عالمی پائیداری کے معیارات کے عین مطابق ہو۔

  1. پلاسٹک کی پیکیجنگ کے لیے توسیعی پروڈیوسر ذمہ داری (ای پی آر) ضابطے کم سے کم سطح کے دوبارہ استعمال، ری سائیکلنگ اور ری سائیکل شدہ مواد کے استعمال کے لیے اہداف کو لازمی قرار دیتے ہیں۔ یہ فضلہ جمع کرنے ، ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کے لیے جواب دہ حیثیت کو بھی یقینی بناتے ہیں۔ پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، نیز یہ قواعد و ضوابط پیکیجنگ مصنوعات میں ری سائیکل شدہ مواد کی کم سے کم مقدار کا استعمال کرنے کا بھی حکم دیتے ہیں۔
  2. خطرناک فضلہ کے انتظام کے قواعد کا مقصد خطرناک کیمیکلز کے مناسب نپٹارے کو یقینی بنانا اور فضلہ کو کم سے کم کرنے اور وسائل کی بازیابی کو فروغ دینا ہے ۔
  3. حکومت پلاسٹک کی صنعت میں مدوّر معیشت کے اصولوں کو اپنانے کو فروغ دیتی ہے، جس میں ری سائیکلنگ اور بائیوڈیگریڈیبل متبادل کا استعمال شامل ہے۔ مدوّر معیشت کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کو فروغ دینے کی خاطر، فضلہ کے بندوبست، ری سائیکلنگ اور اپ سائیکلنگ کا محکمہ جدید ترین ٹیکنالوجیز اور مشینری کے ساتھ ساتھ ری سائیکل شدہ مواد سے بنی جدید مصنوعات کی نمائش کے لیے بات چیت اور نمائشوں کے انعقاد میں صنعت کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
  4. ہندوستان عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کام کرتا ہے، تاکہ عالمی پائیداری کے معیارات کی عمل آوری کو بروئے کار لایا جا سکے۔ مزید یہ کہ، ہندوستان انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن (آئی ایس او) کے اجلاس میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے، جو پلاسٹک کی مصنوعات کے لیے بین الاقوامی معیارات مرتب کرتا ہے۔

 

نتیجہ

کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمے کے تحت پلاسٹک پارکس اسکیم ایک جامع اور مستقبل پر مبنی پہل کی نمائندگی کرتی ہے، جو ہندوستانی پلاسٹک کے شعبے کی صنعتی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری دونوں کے لیے حل فراہم کرتی ہے۔ جدید ترین بنیادی ڈھانچہ فراہم کرکے، کلسٹر پر مبنی ترقی کو فروغ دے کر  اور نجی شعبے کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرکے، یہ اسکیم نہ صرف ہندوستان کی ڈاؤن اسٹریم پلاسٹک پروسیسنگ کی صلاحیتوں کو مستحکم کرتی ہے، بلکہ سرمایہ کاری کو بھی راغب کرتی ہے، برآمدات کو فروغ دیتی ہے اور روزگار پیدا کرتی ہے۔ جیسا کہ ہندوستان عالمی پلاسٹک تجارتی درجہ بندی میں مسلسل ترقی کر رہا ہے، پلاسٹک پارکس اسکیم اور اس سے وابستہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اہم رہیں گے کہ یہ ترقی پائیدار، جامع اور اختراع پر مبنی ہو۔

حوالہ جات

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/184/AU5708_ToUfDC.pdf?source=pqals

https://chemicals.gov.in/plastic-park-scheme

https://chemicals.gov.in/sites/default/files/plastic_park_doc/FPP260613.pdf

https://wits.worldbank.org/CountryProfile/en/Country/WLD/Year/LTST/TradeFlow/Export/Partner/by-country/Product/39-40_PlastiRub

https://wits.worldbank.org/CountryProfile/en/Country/IND/Year/2014/TradeFlow/EXPIMP/Partner/WLD/Product/All-Groups

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/183/AU3054_q0N7Gr.pdf?source=pqals

https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/1712/AU2634.pdf?source=pqals

https://chemicals.gov.in/centre-excellence

https://sansad.in/getFile/annex/266/AU2424_X8QRU6.pdf?source=pqars

 

براہ کرم پی ڈی ایف فائل ملاحظہ کریں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش م ۔ م ر

Urdu No. 9796

 


(Release ID: 2120987) Visitor Counter : 29
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil