وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

اشوگندھا کا سائنسی عروج: پانچ سالوں میں دوگنا تحقیق


تحقیق میں اشوگندھا کی تناؤ کو کم کرنے، نیند کو بہتر بنانے، قوت مدافعت کو بڑھانے کی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا

Posted On: 03 APR 2025 5:00PM by PIB Delhi

اشوگندھا (ویتنیا سومنیفیرا) مختلف ممالک میں روایتی طریقۂ علاج میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے، جس میں ہندوستانی روایتی طریقۂ علاج بھی شامل ہیں، جس نے عالمی سائنسی برادری کی دلچسپی حاصل کی ہے،اور اس میں سائنسی تحقیق کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے جو علاج و معالجے کے مقاصد کے لیے اس کے استعمال کا بغور جائزہ لے رہے۔ پب میڈ ڈیٹا بیس کے مطابق، 2019 میں، اشوگندھا پر 95 تحقیقی مطالعات کی فہرست تیار کی گئی تھی، جبکہ 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 201 ہو گئی-جو 111.58 فیصد کا شاندار اضافہ ہے۔ اس اضافے کے رجحان سے طبی تحقیق اور علاج معالجے میں اشواگندھا کی صلاحیت کی بڑھتی ہوئی پہچان کا اظہار ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-04-04132133I1JX.png

اپنی موافقت پذیر اور علاج معالجے کی خصوصیات کے لیے مشہور، اشوگندھا کا مطالعہ تناؤ کو کم کرنے، نیند کو بہتر بنانے، قوت مدافعت کو بڑھانے اور صحت سے متعلق بہت سے دیگر فوائد کی صلاحیت کے لیے کیا گیا ہے۔ نباتیات کےطور پر ویتنیا سومنیفیرا (ایل ڈنال) کے نام سے درجہ بند ، یہ سفید پھولوں اور نارنجی سرخ بیر والی ایک چھوٹی بارہماسی جڑی بوٹی ہے، جو ہندوستان کے گرم علاقوں میں پھلتی پھولتی ہے۔ اسے عام طور پر ’’ہندوستانی وِنٹر چیری‘‘ اور ’’ہندوستانی جنسینگ‘‘ بھی کہا جاتا ہے، جس سے وسیع علاج و معالجے میں اس کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-04-04132156YTYD.png

پب میڈ ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، مارچ 2025 تک ، اشوگندھا سے متعلق اب تک 1,911 سے زیادہ تحقیقی مقالےشائع ہوچکے ہیں، جو حالیہ برسوں میں اس جڑی بوٹی کے سائنسی جائزے میں نمایاں اضافہ ہے۔

اشوگندھا اور اس سے متعلق بڑھتی ہوئی سائنسی دلچسپی کو تسلیم کرتے ہوئے آیوش کی وزارت نے سائنسدانوں اور اسکالرز کی مدد کے لیے اس جڑی بوٹی پر حفاظت سے متعلق جامع ڈوزیئر شائع کیا ہے۔ نیز، جڑی بوٹی کے تحفظ سے متعلق پہلوؤں کو حل کرنے کے لیے، نئی دہلی کے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز کے چانسلر ڈاکٹر شیو کمار سرین کی صدارت میں ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور کمیٹی کی رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے۔ ان اشاعتوں کا مقصد اشوگندھا کی حفاظت، افادیت اور علاج کی صلاحیت کے بارے میں سائنسی طور پر تصدیق شدہ معلومات فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-04-0413222202P4.png

سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ اشواگندھا میں بائیو ایکٹیو مرکبات ہوتے ہیں جن میں مختلف فارماکولوجیکل اثرات ہوتے ہیں، جن میں ورم کم کرنے، تناؤ کرنے، اینٹی آکسیڈینٹ، امیونوموڈولیٹری، خون بنانے اور توانائی پیدا کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ یہ اینڈوکرائن، کارڈیو پلمونری اور مرکزی اعصابی نظام کو مثبت طور پر متاثر کرتی ہے، جس سے یہ طبی ایپلی کیشنز کے لیے ایک اچھی امیدوار بن جاتا ہے۔

400 شرکاء کے ساتھ پانچ رینڈمائزڈ کنٹرولڈ ٹرائلز کا تجزیہ کرنے والے ایک حالیہ سلسلہ وار جائزے سے پتہ چلا ہے کہ اشوگندھا کے عرق سے بالغوں میں، خاص طور پر ان لوگوں میں جنہیں نیند نہ آنے کی بیماری ہے، نیند کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ یہ بھی پتہ چلا کہ اس عرق سےجاگنے پر ذہنی میں اضافہ ہوا اور اضطراب میں بھی کمی آئی۔

مزید برآں، کئی طبی تجربوں سے پتہ چلتا ہے کہ اشوگندھا کے عرق سے تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ 2021 کے ایک سلسلہ وار جائزے میں ہندوستان کے 491 بالغوں پر مشتمل سات مطالعات کی نشاندہی کی گئی، جن میں یہ انکشاف کیا گیا کہ 6 سے 8 ہفتوں تک اشوگندھا کو اضافی دوا کے طور پر دینےسے پلیسبو گروپوں کے مقابلے میں تناؤ اور اضطراب میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

تحقیقی سرگرمیوں میں تیزی آنےسے، اشوگندھا روایتی حکمت اور جدید سائنسی تحقیق کے درمیانی نقطے پرہے ، جو انسانی صحت اور تندرستی کے لیے بے پناہ وعدے کرتی ہے۔ اب جبکہ جاری تحقیقوں میں اس کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جارہا ہے، تو ممکن ہےدنیا جلد ہی اس وقت آزمودہ جڑی بوٹی کے اور بھی زیادہ علاج معالجے کا مشاہدہ کرے۔

 

رپورٹس کے لنکس:

https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/34559859/

https://ayush.gov.in/images/domains/quality_standards/safetyReportAshwagandha.pdf

https://ccras.nic.in/wp-content/uploads/2024/09/Revised-Ashwagandha-Booklet-9.8.2024-final.pdf

*************

(ش ح ۔ک ح۔ع ن(

U. No. 9504


(Release ID: 2118707)
Read this release in: English