وزارت دفاع
سپارش پورٹل پر محکمہ دفاع کے 32 لاکھ پنشنروں میں سے تقریباً 31 لاکھ پنشنرز درج
دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے مختلف مقامات پر رَکشا پنشن سمادھان آیوجن منعقد کیے گئے
200سے زائد ڈی اے ڈی دفاتر، 16 بینک شاخیں اور تقریباً 5لاکھ کامن سروس سینٹرز پنشنروں کی مدد کے لیے سرگرم
Posted On:
29 MAR 2025 7:48PM by PIB Delhi
دفاعی پنشنروں کی مجموعی 32 لاکھ کی تعداد میں سے تقریباً 31 لاکھ کو سسٹم فار پنشن ایڈمنسٹریشن - رَکشا (سپارش) پر شامل کر لیا گیا ہے اور ان کی پنشن براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جا رہی ہے۔ اکتوبر 2020 میں شروع کیا گیا، سپارش ایک ’ڈیجیٹل انڈیا‘اقدام ہے جو دفاعی پنشن کے انتظام کے لیے ایک جامع، شفاف اور مؤثر حل فراہم کرتا ہے، جس میں مسلح افواج کے اہلکاروں اور ملک بھر میں مقیم دفاعی شہریوں کے لیے پنشن کی منظوری اور تقسیم شامل ہے۔
سابق فوجیوں، ان کے خاندانوں، معمر خواتین اور ایسے افراد کی مدد کے لیے جو دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں جہاں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے، مختلف مقامات پر رَکشا پنشن سمادھان آیوجن (آر پی ایس اے) منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ ان کے مسائل حل کیے جا سکیں۔ جنوری 2024 سے دسمبر 2024 کے دوران، ملک کے مختلف حصوں میں سات آر پی ایس اے منعقد کیے گئے۔
اس کے علاوہ، دفاعی اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ (ڈی اے ڈی) نے اسی مدت کے دوران 90 سے زیادہ سپارش آؤٹ ریچ پروگراموں کا انعقاد کیا تاکہ سابق فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کی مدد کی جا سکے۔ محکمہ کے نمائندے بھارتی مسلح افواج کے زیر اہتمام ای ایس ایم ریلیوں، نیوی ویٹرن میٹس اور ایئر فورس ویٹرن کانکلیوز میں بھی شرکت کرتے ہیں۔
سابق فوجی اور ان کے خاندان پنشن سے متعلق مدد اور ضروری معلومات حاصل کرنے کے لیے پی سی ڈی اے (پی) کے ٹول فری نمبر 5325-180-1800 پر کال کر سکتے ہیں، جہاں مکمل تربیت یافتہ عملہ مدد کے لیے تعینات ہے۔ دسمبر 2014 میں اس کے آغاز سے اب تک 50 لاکھ سے زیادہ کالز کا جواب دیا جا چکا ہے اور متعلقہ معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
سپارش کو ڈی اے ڈی کے ذریعے پرنسپل کنٹرولر آف ڈیفنس اکاؤنٹس (پنشنز)، پریاگ راج کے تحت چلایا جا رہا ہے اور یہ تینوں افواج (آرمی، نیوی، ایئر فورس) اور متعلقہ تنظیموں کے لیے کام کرتا ہے۔
پہلے کے لیگیسی سسٹم میں، مسلح افواج کی پنشن تین مختلف پنشن منظوری دینے والی ایجنسیوں (پی ایس اے) یعنی دفتر پرنسپل کنٹرولر ڈیفنس اکاؤنٹس (پنشن)، پریاگ راج؛ دفتر پرنسپل کنٹرولر ڈیفنس اکاؤنٹس (نیوی)، ممبئی؛ اور دفتر جوائنٹ کنٹرولر ڈیفنس اکاؤنٹس (ایئر فورس)، نئی دہلی کے ذریعے منظور کی جاتی تھی۔ پنشن کی تقسیم 45,000 سے زائد عوامی اور نجی بینکوں کی شاخوں، ریاستی خزانے کے دفاتر، ڈاک خانوں اور بھارتی سفارت خانے نیپال کے ذریعے کی جاتی تھی۔
یہ مسائل متعدد ایجنسیوں، تکنیکی مہارت کی کمی، الگ تھلگ کام کرنے کے طریقہ کار اور ہم آہنگی کے فقدان کی وجہ سے پیدا ہوئے، جس کے نتیجے میں پنشنرز کو تاخیر، غلط حساب یا پنشن میں عدم ترمیم کی وجہ سے غلط ادائیگیاں ہوئیں۔ اس کا سب سے زیادہ اثر بیواؤں پر پڑا، جنہیں کم از کم پنشن کی شرح پر مقرر کر دیا گیا۔ نہ صرف ماہانہ پنشن کی ادائیگیوں میں تاخیر ہوتی تھی، بلکہ پنشنرز کے پاس اپنے ڈیٹا اور حقوق سے متعلق کوئی شفافیت یا رسائی بھی نہیں تھی۔ پنشن تقسیم کرنے والی ایجنسیاں یا تو لا علمی یا سستی کے باعث شکایات کو نظر انداز کر دیتی تھیں۔
ایسے مسائل کے حل کے لیے سپارش کا تصور پیش کیا گیا اور اسے کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا، جس کے ذریعے پنشن کی منظوری اور اس کی براہ راست ادائیگی کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لایا گیا۔
سپارش نے دستیاب ڈیٹا بیس کی بنیاد پر درست نظرثانی کو ممکن اور منظم بنایا، پنشن کی منظوری اور ادائیگی کے درمیان وقت کو کم کیا، غلط پنشن کو درست کیا، پنشنرز کو ان کے ڈیٹا اور حقوق تک رسائی فراہم کی اور انہیں اپنی معلومات کی تازہ کاری یا شکایات کے اندراج کے لیے متعلقہ حکام تک رسائی کا موقع دیا۔
سپارش ایک شفاف نظام ہے، جو حقائق کو واضح کرتا ہے۔ یہ سابق فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کو ان کے پنشن سے متعلق ڈیٹا کی خامیوں یا تضادات کو ظاہر کرتا ہے، جیسے نام، آدھار نمبر، پین نمبر، تاریخ پیدائش، خاندانی تفصیلات، موبائل نمبر وغیرہ، اور انہیں بروقت اپنے پنشن کی اہلیت اور تفصیلات دیکھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو پہلے کے نظام میں ممکن نہیں تھا۔
اس معلومات تک رسائی نے پنشنرز کو اپنے ڈیٹا کی تصحیح کے لیے درخواست دینے یا آن لائن شکایتی نظام کے ذریعے دیگر متعلقہ مسائل کی نشاندہی کرنے کے قابل بنایا ہے۔ اگرچہ اس کی وجہ سے شکایات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، لیکن مثبت پہلو یہ ہے کہ اس نے پنشنرز کو اپنے ڈیٹا کو درست کروانے کا موقع فراہم کیا، جو پہلے ممکن نہیں تھا۔
شکایات کے ذریعے موصول ہونے والے ڈیٹا کی درستگی کے علاوہ، ڈیفنس اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ خود بھی ڈیٹا کی خامیوں کا نوٹس لے کر اسے اپنے طور پر درست کر رہا ہے تاکہ پنشنرز کو کسی بھی قسم کے پنشن سے متعلق مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ان کی پنشن یا فیملی پنشن بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے۔
ہر سپارش پنشنر کے لیے آخری حد تک سہولت کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سپارش سروس سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جو خاص طور پر ان پنشنرز کی مدد کے لیے بنائے گئے ہیں جو تکنیکی مہارت نہیں رکھتے۔ ان مراکز کے ذریعے پنشنرز کو مختلف خدمات فراہم کی جاتی ہیں، جن میں تکنیکی سوالات/مسائل کو حل کرنا، شناخت کی تصدیق، شکایات درج کرنا، حادثات کی اطلاع دینا (موت، گمشدگی، سزا وغیرہ)، انکم ٹیکس سیونگ اور ڈیکلیریشن شامل ہیں۔
اس وقت ملک بھر میں ڈی اے ڈی کے 201 دفاتر، 16 بینکوں کی شاخیں بشمول انڈین پوسٹ پیمنٹ بینک اور 4.63 لاکھ کامن سروس سینٹرز پنشنرز کی مدد کے لیے فعال ہیں۔
پہلے کےپی ڈی ایز کے پاس موجود ناقص معیار کے ڈیٹا کی وجہ سے، کچھ پنشنرز کے ڈیٹا کو سپارش پر منتقل کرتے وقت مسائل کا سامنا ہوا ہے۔ ڈیٹا کی تازہ کاری کا کام تیزی سے کیا جا رہا ہے تاکہ اسے جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-9187
(Release ID: 2116668)
Visitor Counter : 37