وزارت دفاع
ہندوستانی بحریہ کے پہلے اقدامات انڈین اوشین شپ ساگر (آئی او ایس ساگر) اور افریقہ انڈیا میری ٹائم انگیجمنٹ (اے آئی کے ای وائی ایم ای) ہیں
Posted On:
24 MAR 2025 6:00PM by PIB Delhi
گزشتہ دس سالوں میں، ہندوستانی بحریہ نے بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں میری ٹائم ایجنسیوں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط کیا ہے تاکہ حکومت ہند کے خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی کے وژن (ساگر) کے مطابق میری ٹائم سیکورٹی کو بڑھایا جا سکے۔ ہندوستانی بحریہ آئی او آر ممالک کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں، مربوط گشت، معلومات کا تبادلہ، ایچ اے ڈی آر کی کوششوں، صلاحیت سازی اور دیگر سفارتی مصروفیات جیسے متعدد اقدامات پر تعاون کر رہی ہے۔ ساگر اپنی دوسری دہائی میں داخل ہو رہا ہے اور مارچ 2025 میں ماریشس کے دورے کے دوران وزیر اعظم کی طرف سے خطے میں سلامتی کے لیے باہمی اور جامع پیشرفت (او سی اے) کے اعلان کے ساتھ، ہندوستانی بحریہ آئی او ایس ساگر اور اے آئی کے وائی ایم ای کے اپنے پہلے اقدامات شروع کر رہی ہے۔ اس کا مقصد بحر ہند کے علاقے میں ’پسندیدہ سیکورٹی پارٹنر‘ اور ’پہلے جواب دہندہ‘ کے طور پر ہندوستانی بحریہ کے قد کو مضبوط کرنا ہے۔
آئی او ایس ساگر
انڈین اوشین شپ (آئی او ایس) ساگر آئی او آر ممالک کے ساتھ مسلسل تعاون کی سمت ایک پہل ہے۔ ہندوستانی بحریہ کا ایک جہاز (آئی این ایس سنینا) ہندوستان اور نو دوست ممالک (کوموروس، کینیا، مڈغاسکر، مالدیپ، ماریشس، موزمبیق، سیشلز، سری لنکا، جنوبی افریقہ) کے مشترکہ عملے کے ساتھ جنوب مغربی آئی او آر میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ اس جہاز کو اپریل 2025 میں ایک ماہ سے زیادہ کے لیے تعینات کرنے کا منصوبہ ہے اور یہ دارالسلام، ناکالا، پورٹ لوئس، پورٹ وکٹوریہ اور مالے کی بندرگاہوں کا دورہ کرے گا اور تنزانیہ، موزمبیق، ماریشس اور سیلیس کے خصوصی اقتصادی زونز (ای ای زیڈ) کی مشترکہ نگرانی کرے گا۔
ایف ایف سی کے اہلکار کوچی کے مختلف نیول ووکیشنل اسکولوں میں دو ہفتے کی تربیت سے گزریں گے، جس میں سمندری تربیت بھی شامل ہے۔ ایف ایف سی کے اہلکار اپنی متعلقہ شاخوں/ کاروبار سے متعلق ہولڈ شپ سرگرمیوں، نگرانی اور دیگر پروگراموں میں شامل ہوں گے۔ آئی او ایس ساگر کے شرکت کنندہ کا دارالسلام، تنزانیہ میں مشق اے آئی کے ای وائی ایم ای کے ہاربر مرحلے کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔
اے آئی کے ای وائی ایم ای
ہندوستان اور افریقہ بحری سلامتی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور سمندری سلامتی کو درپیش خطرات جیسے بحری قزاقی، غیر قانونی سرگرمیوں بشمول اسمگلنگ، غیر منظم اور غیر رپورٹ شدہ ماہی گیری سے نمٹنے کے لیے معلومات اور نگرانی کے تبادلے میں تعاون کو بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ افریقی ممالک کے ساتھ بڑے پیمانے پر کثیر جہتی بحری مشغولیت کی مشق، جسے ’افریقہ انڈیا میری ٹائم انگیجمنٹ‘ کا نام دیا گیا ہے اور جسے ’اے آئی کے ای وائی ایم ای‘ بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب سنسکرت میں 'اتحاد' ہے، اس سمت میں ایک پہل ہے جس کا مقصد بحری افواج / میری ٹائم ایجنسیوں کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانا ہے۔ پہلی مشق کی میزبانی ہندوستانی بحریہ اور تنزانیہ پیپلز ڈیفنس فورس کر رہی ہے اور یہ دارالسلام، تنزانیہ میں منعقد ہوگی اور اس کا افتتاح وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کے ذریعے اپریل 2025 کے وسط میں کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ مشق چھ دن تک جاری رہے گی اور اس میں شریک میزبانوں کے علاوہ کوموروس، جبوتی، اریٹیریا، کینیا، مڈغاسکر، ماریشس، موزمبیق، سیشلز اور جنوبی افریقہ شرکت کریں گے۔ مشق کے ہاربر مرحلے میں بحری قزاقی اور معلومات کے تبادلے پر ٹیبل ٹاپ اور کمانڈ پوسٹ کی مشقیں شامل ہوں گی، ساتھ ہی سیمین شپ اور وزٹ بورڈ سرچ اینڈ سیزر کی تربیت بھی شامل ہوگی۔ سمندری مرحلے میں بحری جہاز کا ارتقا، تلاش اور بچاؤ، وی بی ایس ایس، چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ اور ہیلی کاپٹر آپریشن شامل ہیں۔
***
ش ح۔ ف ش ع
U: 8808
(Release ID: 2114663)
Visitor Counter : 15