وزارتِ تعلیم
سب کے لیے تعلیم
Posted On:
24 MAR 2025 3:25PM by PIB Delhi
اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ، اسکولی تعلیم کے لیے ایک مربوط مرکزی امداد یافتہ اسکیم، سمگر شکشا نافذ کر رہا ہے۔ یہ اسکیم قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کی سفارشات کے مطابق پری پرائمری سے بارہویں جماعت تک کی تفریق کے بغیر اسکول کی تعلیم کو مجموعی طور پر پیش کرتی ہے اور اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام بچوں کو ایک مساوی اور جامع کلاس روم ماحول کے ساتھ معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو جو ان کے متنوع پس منظر، کثیر لسانی ضروریات، مختلف تعلیمی صلاحیتوں کا خیال رکھے اور انہیں سیکھنے کے عمل میں فعال حصہ دار بنائے۔
سمگر شکشا کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سمگر شکشا اسکیم کے مختلف اجزاء کے نفاذ کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے جن میں ابتدائی سطح پر اہل بچوں کو مفت وردی، ابتدائی سطح پر مفت نصابی کتابیں، آر ٹی ای ایکٹ کے تحت معاوضہ، قبائلی زبان کے لیے پرائمرز/نصابی کتابوں کی ترقی، تدریسی تعلیمی مواد، ثانوی سطح تک نقل و حمل/تخرکشک کی سہولت، اسکول سے باہر کے بچوں اور رہائشی کے ساتھ ساتھ بڑے بچوں کے لیے غیر رہائشی تربیت موسمی ہاسٹل/رہائشی کیمپ، خصوصی تربیتی مراکز، عمر کے مطابق رہائشی اور غیر رہائشی تربیت، این آئی او ایس/ایس آئی او ایس کے ذریعے تعلیم کی تکمیل کے لیے اسکول سے باہر کے بچوں (16 سے 19 سال) کو مدد، جامع ترقی کارڈ ،دو لسانی تدریسی مواد اور کتابیں شامل ہیں۔
مزید برآں، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اعلیٰ ثانوی سطح تک نئے اسکول کھولنے/مضبوط بنانے، اسکول کی عمارتوں اور اضافی کلاس رومز کی تعمیر، درخشاں گاؤں پروگرام کے تحت شمالی سرحدی علاقوں میں اسکول کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی/مضبوطی، کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ کا قیام، اپ گریڈیشن اور چلانا، نیتا جی سبھاش چندر بوس آواسیہ ودیالیہ کا قیام ، پی ایم-جنمان کے تحت پی وی ٹی جی کے لیے ہاسٹل کی تعمیر، غیر احاطہ شدہ درج فہرست قبائلی آبادی کے لیے دھرتی اب جنجتیہ گرام اتکرش ابھیان کے تحت ہاسٹل کی تعمیر، اساتذہ کی تعلیم کو مضبوط بنانے اور ڈی آئی ای ٹی/بی آر سی/سی آر سی کو مضبوط بنانے، آئی سی ٹی اور ڈیجیٹل اقدامات کی فراہمی کے لیے بھی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
خصوصی ضروریات والے بچوں کے لیے طالب علم پر مبنی جزو کے تحت، خصوصی ضروریات والے بچوں کی شناخت اور تشخیص، امداد اور معاون آلات، بریل کٹس اور کتابیں، مناسب تدریسی سیکھنے کا مواد اور معذور طالبات کو وظیفہ وغیرہ کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس میں اسکولوں میں رکاوٹوں سے پاک رسائی کے لیے معذوروں کے لیے دوستانہ بنیادی ڈھانچہ جیسے ریمپ، ہینڈریل کے ساتھ ریمپ اور معذوروں کے لیے دوستانہ بیت الخلاء بنانے کی بھی دفعات ہیں۔ مزید برآں، سی ڈبلیو ایس این کی شناخت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے باقاعدہ اسکولوں میں سی ڈبلیو ایس این کی جلد اسکریننگ اور شناخت کے لیے پرشاست ایپ متعارف کرایا ہے۔ سی ڈبلیو ایس این کی سیکھنے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عام اساتذہ کو تربیت دینے کے لیے نشٹھا کے تحت ہائبرڈ موڈ میں اساتذہ کی صلاحیت سازی کے پروگرام شروع کیے جا رہے ہیں۔
نیو انڈیا لٹریسی پروگرام (این آئی ایل پی) جسے عام طور پر یو ایل ایل اے ایس کے نام سے جانا جاتا ہے-15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے غیر خواندہ افراد کو نشانہ بناتا ہے جو رسمی تعلیم سے محروم ہو چکے ہیں اور انہیں خواندہ بنانے کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کرتے ہیں۔ اسے مالی سال 23 - 2022 سے 27 – 2026 تک نافذ کیا جا رہا ہے۔ سیکھنے والوں اور رضاکار اساتذہ کے اندراج کے لیے ایک وقف کردہ یو ایل ایل اے ایس ایپ بنایا گیا ہے۔ اب تک 2.20 کروڑ سے زیادہ سیکھنے والے اور 40 لاکھ سے زیادہ رضاکار اساتذہ ایپ پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ ایپ میں تمام زبانوں میں یو ایل ایل اے ایس پرائمر کی شکل میں ٹی ایل ایم بھی شامل ہے۔
یہ اسکیم بنیادی ڈھانچے جیسے اسکول کی عمارتوں، اضافی کلاس رومز، بیت الخلاء، پینے کا پانی، ریمپ اور ہینڈریلز، بجلی کی فراہمی، باؤنڈری وال، سائنس لیبز، لائبریری رومز، کمپیوٹر رومز اور بڑے مرمت کے کاموں کو ریاست کی ضروریات کے مطابق بنانے اور مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے۔
تعلیمی رسائی میں دیہی اور شہری علاقوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے اس اسکیم کے تحت آئی سی ٹی لیبز ، اسمارٹ کلاس رومز ، دیکشا اور سویم پربھا ڈی ٹی ایچ-ٹی وی چینلز سمیت پی ایم ای ودیا جیسے ڈیجیٹل اقدامات کی بھی حمایت کی جا رہی ہے ۔
سالانہ منصوبے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے ان کی ضروریات/ترجیح کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں جن میں بنیادی ڈھانچے کی تشکیل/مضبوطی ، اساتذہ کی تنخواہوں میں مدد وغیرہ شامل ہیں۔ اور اسی کی عکاسی ان کے متعلقہ سالانہ ورک پلان اور بجٹ (اے ڈبلیو پی اینڈ بی) تجاویز میں ہوتی ہے۔ اس کے بعد ان منصوبوں کی اسکیم کے پروگرام اور مالی معیارات اور پہلے سے منظور شدہ اقدامات کے لیے ریاست کی جسمانی اور مالی پیش رفت کے مطابق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشاورت سے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے میں پروجیکٹ منظوری بورڈ (پی اے بی) کے ذریعے تشخیص اور منظوری دی جاتی ہے ۔
یہ معلومات وزیر مملکت برائے تعلیم جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
ش ح ۔ م ع۔ م ت
U - 8782
(Release ID: 2114445)
Visitor Counter : 31