زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کی طرف واپس روانگی
Posted On:
21 MAR 2025 5:02PM by PIB Delhi
دیہی افرادی قوت میں شامل کارکنوں کی تعداد کو مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔ تاہم، قومی شماریات کے دفتر (این ایس او)، وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعے کیے گئے متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے مطابق، زراعت اور اس سے منسلک سیکٹر میں مصروف معمول کی حیثیت میں کارکنوں کا فیصد ذیل میں دیا گیا ہے:
پی ایل ایف ایس سروے کا سال
|
زراعت میں شامل کارکنان کا فیصد
|
2020-21
|
46.5
|
2021-22
|
45.5
|
2022-23
|
45.8
|
نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نابارڈ) کے ذریعے کرائے گئے ’نابارڈ آل انڈیا رورل فنانشل انکلوژن سروے (این اے ایف آئی ایس) کے مطابق، زراعت سال 2016-17 میں زرعی گھرانوں کا فیصد 48 فیصد تھا جو سال 2021-22 میں بڑھ کر 56.7 فیصد ہو گیا۔
زراعت ایک ریاستی موضوع ہے اور حکومت ہند مناسب پالیسی اقدامات، بجٹ مختص اور مختلف اسکیموں/ پروگراموں کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ حکومت ہند کی مختلف اسکیمیں / پروگرام کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں جن کا مقصد پیداوار میں اضافہ، منافع بخش منافع اور کسانوں کو آمدنی میں مدد فراہم کرنا ہے۔ زراعت کے شعبے میں کسانوں کی مجموعی آمدنی اور منافع بخش منافع کو بڑھانے کے لیے ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کی جانب سے شروع کی گئی اہم اسکیمیں/ پروگرام درج ذیل ہیں:
1. پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان)
2. پردھان منتری کسان من دھن یوجنا (پی ایم کے ایم وائی)
3. پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)/ ری اسٹرکچرڈ ویدر بیسڈ کراپ انشورنس اسکیم (آر ڈبلیو بی سی آئی ایس)
4. ترمیم شدہ سود کی امدادی اسکیم (ایم آئی ایس ایس)
5. ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف)
6. 10,000 نئی فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن کی تشکیل اور فروغ
7. شہد کی مکھیوں کی حفاظت اور شہد کا مشن (این بی ایچ ایم)
8. نمو ڈرون دیدی
9. قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن (این ایم این ایف)
10. پردھان منتری انّ دتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم آشا)
11. ایگری فنڈ برائے اسٹارٹ اپس اور دیہی کاروباری اداروں (ایگری سیور)
12. فی ڈراپ مزید فصل (پی ڈی ایم سی)
13. زرعی میکانائزیشن پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم)
14. پرمپرگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی)
15. مٹی کی صحت اور زرخیزی (ایس ایچ اینڈ ایف)
16. رین فیڈ ایریا ڈویلپمنٹ (آر اے ڈی)
17. زرعی جنگلات
18. فصلوں کی تنوع کا پروگرام (سی ڈی پی)
19. زرعی توسیع پر ذیلی مشن (ایس ایم اے ای)
20. بیج اور پودے لگانے کے مواد پر ذیلی مشن (ایس ایم ایس پی)
21. نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ نیوٹریشن مشن (این ایف ایس این ایم)
22. انٹیگریٹڈ اسکیم فار ایگریکلچر مارکیٹنگ (آئی ایس اے ایم)
23. باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ)
24. خوردنی تیل پر قومی مشن (این ایم ای او)-آئل پام
25. خوردنی تیل پر قومی مشن (این ایم ای او) -تیل کے بیج
26. شمال مشرقی خطے کے لیے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ
27. ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن
28. نیشنل بانس مشن
حکومت دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں ان کے علم اور ہنر کو اپ گریڈ کرنے اور دیہی علاقوں میں اجرت/خود روزگار کو فروغ دینے کے مقصد سے دیہی نوجوانوں اور کسانوں کو قلیل مدتی مہارت کی تربیت (سات دن کی مدت) فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ دیہی نوجوانوں کی ہنر مندی کی تربیت (ایس ٹی آر وائی) کو بھی نافذ کر رہی ہے۔ حال ہی میں، ایس ٹی آر وائی پروگرام کو ایگریکلچر ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی (اے ٹی ایم اے) کیفے ٹیریا کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
ایگری کلچر انفراسٹرکچر فنڈ (ایگری انفراسٹرکچر فنڈ) کولڈ اسٹوریج، گودام، اور پروسیسنگ یونٹس جیسے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کے لیے مالی مدد اور کم سود پر قرضے فراہم کرکے دیہاتوں میں زرعی پر مبنی صنعتوں کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ فنڈ جدید زرعی طریقوں اور ٹیکنالوجی کو اپنانے، پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور مختلف زرعی شعبوں میں تنوع کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے جس کا مقصد دیہی زراعت کو تبدیل کرنا، مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا اور کسانوں کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ یہ کسانوں، ایف پی او اور اسٹارٹ اپ کے درمیان کاروبار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
***********
ش ح۔ ف ش ع
U: 8694
(Release ID: 2113876)
Visitor Counter : 18