ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

شمالی بھارت کا پہلا نیوکلیئر پروجیکٹ ہریانہ میں گورکھپور نامی ایک چھوٹے سے قصبے میں شروع ہو رہا ہے


جیتا پور نیوکلیئر پلانٹ بھارت کے 100 گیگا واٹ کلین انرجی کے ہدف میں 10 فیصد حصہ ڈالے گا ،ڈاکٹر جتیندر سنگھ کالوک سبھا میںبیان

جیتا پور کے بارے میں ماحولیاتی تحفظات کے مسئلہ کا حل کیا گیا،پروجیکٹ پٹری پر

ایک اہم پالیسی تبدیلی میں، حکومت توسیع کو تیز کرنے کے لیے جوہری توانائی کے شعبے کو نجی شراکت کے لیے بھی کھول رہی ہے۔

Posted On: 19 MAR 2025 5:01PM by PIB Delhi

شمالی بھارت کا پہلا نیوکلیئر پروجیکٹ ہریانہ میں گورکھپور نامی ایک چھوٹے سے قصبے میں شروع ہو رہا ہے۔

اس کا انکشاف مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جیتا پور نیوکلیئر پاور پروجیکٹ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کیا اور اسے بھارت کے صاف توانائی کے مستقبل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

لوک سبھا میں اٹھائے گئے خدشات کا جواب دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح کیا کہ اس پروجیکٹ کے لیے ماحولیاتی منظوری کی تجدید جاری ہے اور ماحولیاتی اور حفاظتی خدشات کو دور کرنے کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ماحولیاتی گروپوں کے اعتراضات اور زلزلہ زدہ زون میں اس کے مقام کے بارے میں خدشات کے باوجود اس منصوبے کے محفوط ہونےپر پراعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندری زندگی اور مقامی معاش کو لاحق خطرات کے بارے میں خدشات بار بار اٹھائے گئے ہیں، اور ہر بار، حکومت نےان تمام خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے کہ سمندری حیات، ماہی گیری، یا آس پاس رہنے والے لوگوں کو ایسا کوئی خطرہ نہیں ہے، یہ ثابت کرنے کے لیے کافی تعداد میں شواہد پر مبنی مطالعات موجود ہیں۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ ماحولیاتی کلیئرنس دسمبر 2022 میں کسی نئے ماحولیاتی اعتراض کی وجہ سے نہیں بلکہ طریقہ کار میں تاخیر کی وجہ سے ختم ہو گئی تھی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ماحولیاتی خطرات یا کوئی اندیشہ یا ثبوت موجود ہوتے تو ہمیں پہلے بھی ماحولیات کی منظوری نہ ملتی‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001INBH.jpg

منصوبے کی ٹائم لائن کےبارے میں وزیر نے وضاحت کی کہ جب ابتدائی منظوری 2008 میں دی گئی تھی، فرانسیسی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاہدوں میں تبدیلی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ اب تکنیکی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے بعد، فرانسیسی فریق کے ساتھ تجارتی شرائط طے کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ جیتا پور پلانٹ، ایک بار کام کرنے کے بعد، چھ جوہری ری ایکٹر رکھے گا، جن میں سے ہر ایک کی صلاحیت 1,730 میگاواٹ ہے، جو کل 10,380 میگاواٹ ہے، جو کہ 2047 تک ہندوستان کے 100 گیگا واٹ جوہری توانائی کے ہدف کا 10 فیصد ہے۔

جوہری ذمہ داری کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہبھارت کا سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج (سی ایل این ڈی) فریم ورک واضح تحفظات فراہم کرتا ہے۔ بنیادی ذمہ داری آپریٹر پر عائد ہوتی ہے، اور ضرورت پڑنے پر حکومت کی جانب سے اضافی وعدوں کے ساتھ1,500 کروڑ کا انشورنس پول قائم کیا گیا ہے۔ مزید برآں،بھارت نے کسی واقعہ کی صورت میں مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عالمی معاوضے کے طریقہ کار کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TM19.jpg

ایک اہم پالیسی تبدیلی میں، حکومت توسیع کو تیز کرنے کے لیے جوہری توانائی کے شعبے کو نجی شراکت کے لیے بھی کھول رہی ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہریانہ میں آنے والے گورکھپور نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روشنی ڈالی، جو کہ اس وسیع تر وژن کے حصے کے طور پر، شمالی بھارت میں ملک کے پہلے جوہری منصوبے کو نشان زد کرتا ہے۔

بھارت کے 2070 تک خالص صفر کے اخراج کے ہدف کے ساتھ، جیتا پور پراجیکٹ سے ملک کے صاف توانائی کے عزائم کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی امید ہے اور جوہری ٹیکنالوجی میں ایک رہنما کے طور پر اس کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 8545


(Release ID: 2112918) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Hindi , Bengali