امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

منشیات کے بیجا استعمال کو روکنے اور منشیات کی تجارت پر قدغن لگانے کے طریقے

Posted On: 18 MAR 2025 3:26PM by PIB Delhi

منشیات کے بیجا استعمال کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے، حکومت نے منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے قومی ایکشن پلان (این اے پی ڈی ڈی آر) وضع کیا ہے اور اس پر عمل درآمد کیا ہے، جس کے تحت حکومت منشیات کے غلط استعمال کے مسئلے کو روکنے کے لیے مستقل اور مربوط کارروائی کررہی ہے ۔  اس میں شامل ہیں:

  • i. دس ہزار سے زیادہ ماسٹر رضاکاروں کے ذریعے ملک کے تمام اضلاع میں نشہ مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) کا آغاز کیا۔ اس نے 4.96 کروڑ نوجوانوں اور 2.97 کروڑ خواتین سمیت 14.79 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی ہے ۔
  1. تین سو پچاس انٹیگریٹیڈ ری ہیبی لیٹیشن سینٹرز فار ایڈکٹس (آئی آر سی اے) کو حکومت کی طرف سے منشیات کے متاثرین کے لیے علاج، احتیاطی تعلیم، بیداری پیدا کرنے، موٹیویشنل کونسلنگ، ڈیٹوکسی فیکیشن/ڈی ایڈکشن، آفٹر کیئر اور سماج کے مرکزی دھارے میں دوبارہ انضمام کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔
  2. حکومت کی حمایت یافتہ کمیونٹی پر مبنی پیئر لیگ انٹرونشن (سی پی ایل آئی) کے 46 مراکز کمزور اور خطرے سے دوچار بچوں اور نوعمروں پر مرکوز ہیں۔
  3. حکومت کے تعاون سے 74 آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ اِن سینٹرز (او ڈی آئی سی) مادہ استعمال کرنے والوں کے لیے علاج، بحالی، اسکریننگ، تشخیص، مشاورت، ریفرل، علاج کے لیے رابطہ اور بحالی کی خدمات کے لیے محفوظ جگہ فراہم کرتے ہیں۔
  4. آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) نئی دہلی کے ذریعے سرکاری اسپتالوں میں 142 نشے کے علاج کی سہولیات (اے ٹی ایف) قائم کی گئی ہیں۔
  5. اب تک ایک ہی چھت کے نیچے آئی آر سی اے، او ڈی آئی سی اور سی پی ایل آئی کے ذریعے فراہم کی جانے والی تینوں سہولیات فراہم کرنے والے 124 ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹر (ڈی ڈی اے سی) قائم کیے جا چکے ہیں۔
  6. نشے سے نجات کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن  14446، مدد طلب کرنے والے افراد کو بنیادی مشاورت اور فوری مدد فراہم کرنے کے لیے چلائی جارہی ہے۔
  7. حکومت اپنے خود مختار ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی) اور دیگر تعاون کرنے والی ایجنسیوں جیسے اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی)، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن وغیرہ کے ذریعے  طلباء، اساتذہ، والدین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے باقاعدگی سے بیداری پیدا کرنے اور حساس بنانے کے سیشن فراہم کرتی ہے۔
  8. نوچیتنا  ماڈیولس، ٹیچرس ٹریننگ ماڈیولس، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت (ایم او ایس جے ای) کے ذریعے ڈیولپ کئے گئے ہیں، تاکہ طلباء (چھٹی سے گیارہویں جماعت) کے اساتذہ اور والدین کو منشیات پر انحصار، متعلقہ کوپنگ حکمت عملی اور لائف اسکل کے تئیں حساس بنایا جاسکے۔

سال 2022 سے متعلق نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق؛  2018 سے 2022 کے دوران نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس ایکٹ کے تحت منشیات کے لحاظ سے ضبطی کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں دی گئی ہے۔

حکومت نے سرحدی علاقوں میں منشیات کی غیر قانونی تجارت سے نمٹنے کے لیے مختلف کوششیں کی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں: -

  • i. ہندوستان میں منشیات کی اسمگلنگ اور منشیات کے غلط استعمال پر قابو پانے کے شعبے میں مرکزی اور ریاستی منشیات سے متعلق قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک 4ٹیئر کا نارکو کوآرڈنیشن سینٹر (این سی او آر ڈی) میکانزم قائم کیا گیا ہے۔ منشیات کے قانون کے نفاذ سے متعلق معلومات کے لیے ایک آل اِن وَن این سی او آر ڈی پورٹل تیار کیا گیا ہے۔
  1. ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل/انسپکٹر جنرل سطح کے پولیس افسر کی سربراہی میں ایک وقف اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) قائم کی گئی ہے، جو ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے این سی او آر ڈی سکریٹریٹ کے طور پر کام کرے گی اور مختلف سطحوں پر این سی او آر ڈی کی میٹنگوں میں لیے گئے فیصلوں کی تعمیل پر عمل کرے گی۔
  2. اہم اور قابل ذکر ضبطی کی تحقیقات کی نگرانی کے لیے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈائریکٹر جنرل کی صدارت میں ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) قائم کی گئی ہے۔
  3. نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سال 2020 میں این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت نارکو-دہشت گردی کے معاملات کی تحقیقات کا اختیار دیا گیا ہے۔
  4. بارڈر گارڈنگ فورسز (بارڈر سکیورٹی فورس ، آسام رائفلز اور سشستر سیما بل) کو نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) ایکٹ ، 1985 کے تحت بین الاقوامی سرحد پر منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے لیے تلاشی ، ضبطی اور گرفتاری کا اختیار دیا گیا ہے۔  مزید برآں، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کو بھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ریلوے روٹوں پر منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
  5. نارکوٹکس کنٹرول بیورو دیگر ایجنسیوں جیسے نیوی، کوسٹ گارڈ، بارڈر سکیورٹی فورس، اسٹیٹ اے این ٹی ایف وغیرہ کے ساتھ تال میل قائم رکھتا ہے، تاکہ منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کارروائیاں کی جاسکیں۔
  6. نیشنل سکیورٹی کونسل سکریٹریٹ (این ایس سی ایس) میں نومبر 2022 میں ایک اعلیٰ سطحی ڈیڈیکیٹڈ گروپ قائم کیا گیا ہے، تاکہ سمندری راستوں سے ہونے والےڈرگ ٹریفیکنگ، چیلنجوں اور سالیوشنز (میری ٹائم سکیورٹی گروپ-این ایس سی ایس) کا تجزیہ کیا جاسکے۔
  7. ڈائریکٹر جنرل سطح کی بات چیت پڑوسی اور دیگر ممالک جیسے میانمار، ایران، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، سنگاپور، افغانستان، سری لنکا وغیرہ کے ساتھ منعقد کی جاتی ہے ، تاکہ منشیات کی اسمگلنگ کے بین الاقوامی مضمرات سے متعلق مختلف مسائل کو حل کیا جاسکے۔
  8. بین الاقوامی تعاون کے ایک حصے کے طور پر ، بھارت نے 27 ممالک کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں،  16 ممالک کے ساتھ مفاہمت ناموں اور 2 ممالک کے ساتھ دو فریقی معاہدے کئے ہیں، تاکہ نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) اور کیمیائی پری کورسرز کے غیر قانونی تجارت اور متعلقہ جرائم سے نمٹا جاسکے۔
  9. ہندوستان انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (آئی این سی بی) اور اس کے تمام پروگراموں جیسے پی ای این (پری ایکسپورٹ نوٹیفکیشن)، پی آئی سی ایس (پریکرسرز انسیڈنٹ کمیونیکیشن سسٹم) اور آئی او این آئی سی ایس (انٹرنیشنل آپریشنز آن نیو سائیکو ایکٹیو سبسٹینسز انسیڈینٹ کمیونیکیشن سسٹم) سے قریب سے وابستہ ہے۔
  10. نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) مختلف بین الاقوامی تنظیموں جیسے ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن-ڈرگ آفینسز مانیٹرنگ ڈیسک (سارک-ایس ڈی او ایم ڈی) برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ (برکس) کولمبو پلان، ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان)، آسیان سینئر آفیشلز آن ڈرگ میٹرز (اے ایس او ڈی)، بے آف بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (بی آئی ایم ایس ٹی ای سی)، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او)، یونائیٹڈ نیشنز آفس آن ڈرگز اینڈ کرائم (یو این او ڈی سی) ، انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (آئی این سی بی) وغیرہ   کے ساتھ تعاون کرتا ہے، تاکہ اطلاعات اور خفیہ معلومات کا اشتراک کیا جاسکے اور ٹرانس – نیشنل ڈرگ ٹریفیکنگ کے مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
  11. این سی بی انڈیا دوسرے ممالک کے مختلف ڈرگ رابطہ افسران جیسے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے)، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی، کینیڈا کی رائل کینیڈین ماونٹیڈ پولیس (آر سی ایم پی) ، آسٹریلیا کی آسٹریلیائی فیڈرل پولیس (اے ایف پی)، فرانس کے آفس اینٹی اسٹوپیفنٹس (او ایف اے ایس ٹی) وغیرہ کے ساتھ آپریشنل اور انٹیلی جنس معلومات کے لیے ریئل ٹائم معلومات کے اشتراک میں حصہ لیتا ہے۔

یہ بات وزارت داخلہ میں وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔

 

******

ش ح۔ م م ۔ م ر

U-NO. 8448


(Release ID: 2112475) Visitor Counter : 58
Read this release in: English , Hindi