امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین اور بچوں کیخلاف سائبر کرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی) کی اسکیم

Posted On: 11 MAR 2025 5:54PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق 'پولیس' اور 'پبلک آرڈر' ریاستی عنواوین ہیں۔ ریاستیں/مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں میں بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ( ایل ای اے ایس) کے ذریعے سائبر کرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے ایل ای اے کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشاورتی اور مالی امداد کے ذریعے پورا کرتی ہے۔

سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریق کار کو مضبوط کرنے کے لیے جس میں خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کو ایک جامع اور مربوط انداز میں مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں دوسری باتوں کے ساتھ درج ذیل دوسری چیزیں بھی  شامل ہیں:

  1. وزارت داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی) اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سائبر فارنسک کم ٹریننگ لیبارٹریوں کے قیام، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے اور ایل ای اے کے اہلکاروں اور عدالتی افسران کی تربیت کے لیے مالی مدد فراہم کی ہے۔سی سی پی ڈبلیو سی اسکیم کے تحت 31.03.2024 تک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیے گئے فنڈز کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں ہیں۔
  2. سائبر فارنسک کم ٹریننگ لیبارٹریز 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کی گئی ہیں۔ دستیاب معلومات کے مطابق سی سی پی ڈبلیو سی اسکیم کے تحت تمل ناڈو میں سائبر فارنسک-کم-ٹریننگ لیبارٹری قائم نہیں کی گئی ہے۔
  3. تفتیش اور استغاثہ کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کے لیے ایل ای اے کے اہلکاروں، پبلک پراسیکیوٹرز اور جوڈیشل افسران کے لیے تربیتی نصاب تیار کیا گیا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تربیتی پروگرام منعقد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ایل ای اے کے 24,600 سے زیادہ اہلکار، پبلک پراسیکیوٹرز ،اور

سی سی پی ڈبلیو سی اسکیم کے تحت جوڈیشل افسران کو سائبر کرائم سے متعلق آگاہی، تفتیش، فرانزک وغیرہ کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔

  1. وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے 'انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن سینٹر' (I4سی) کو ایک منسلک دفتر کے طور پر قائم کیا ہے۔
  2. 'نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل' (https://cybercrime.gov.in)14سی کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ، تمام قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جائے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر کرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں کی  قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔
  3. این سی ایم ای سی سے آن لائن چائلڈ پورنوگرافی اور بچوں کے جنسی استحصال کے مواد پر ٹپ لائن رپورٹ موصول کرنے کے سلسلے میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)، انڈیا اور نیشنل سینٹر فار مسنگ اینڈ ایکسپلوئٹڈ چلڈرن(این سی ایم ای سی، امریکہ) کے درمیان 26.04.2019 کو مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں اور اب تک 69 لاکھ سے زیادہ سائبر ٹپ لائن رپورٹس متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔
  4. انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے سیکشن 79 کی ذیلی دفعہ (3) کی شق (ب) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے استعمال  کرتے ہوئے، مرکزی

مناسب ہونے  کے ناطے حکومت ہونے انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن سنٹر (I4سی) کو نافذ کیا، وزارت داخلہ کی ایجنسی بننے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے سیکشن 79 کی ذیلی دفعہ (3) کی شق (ب) کے تحت کام کرنے اور معلومات، ڈیٹا یا کمیونیکیشن لنک کے اندر رہنے یا اس سے منسلک ہونے کی صورتوں کو مطلع کرنے کے لیے ایکٹ غیر قانونی ذرائع ابلاغ کے ذریعے استعمال کیے جانے والے ایکٹ سے منسلک ہے۔

نیشنل سائبر فارنسک لیبارٹری (شواہد) کا افتتاح 14.05.2022 کو حیدرآباد میں ہوا۔ اس لیبارٹری کا قیام سائبر کرائم سے متعلق شواہد کے معاملات میں ضروری فارنسک مدد فراہم کرتا ہے، آئی ٹی ایکٹ اور ایویڈینس ایکٹ کی دفعات کے مطابق شواہد اور اس کے تجزیے کو محفوظ رکھتا ہے۔ اور ٹرنراؤنڈ ٹائم کو 50 فیصدکم کر دیا۔

اسٹیٹ آف دی آرٹ ’نیشنل سائبر فارنسک لیبارٹری (تفتیش)‘ I4سی کے ایک حصے کے طور پر نئی دہلی میں قائم کیا گیا ہے تاکہ ریاستی/ مرکز کے زیر کنٹرول پولیس کے تفتیشی افسران ( آئی او) کو ابتدائی مرحلے کی سائبر فارنسک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک، نیشنل سائبر فارنسک لیبارٹری (تحقیقات) نے سائبر جرائم سے متعلق تقریباً 11,835 معاملات میں ریاست/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں کے ایل ای اے کو اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔

I4سی میں ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ سنٹر، سائبر فراڈ مٹیگیشن سنٹر (سی ایف ایم سی) قائم کیا گیا ہے جہاں بڑے بینکوں، مالیاتی ثالثوں، ادائیگی جمع کرنے والوں، ٹیلی کام سروس کے نمائندے فراہم کنندگان، آئی ٹی انٹرمیڈیریز اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے نمائندے سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی اور بغیر کسی رکاوٹ کے تعاون کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

I4سی کے تحت میوات، جامتارا، احمد آباد، حیدرآباد، چنڈی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گوہاٹی کے لیے سات مشترکہ سائبر کوآرڈی نیشن ٹیمیں (جے سی سی ٹیز) تشکیل دی گئی ہیں جو کہ پورے ملک میں سائبر کرائم کے ہاٹ سپاٹ/علاقوں کی بنیاد پر بورڈنگ ریاستوں/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں کے ذریعے متعدد دائرہ اختیاری مسائل پر مبنی ہیں تاکہ اے یو ٹی ریاستوں/ مرکز کے زیر کنٹرول  علاقوں کے درمیان رابطہ کاری کے فریم ورک کو بہتر بنایا جا سکے۔ حیدرآباد، احمد آباد، گوہاٹی، وشاکھاپٹنم، لکھنؤ، رانچی اور چندی گڑھ میں جے سی سی ٹی کے لیے سات ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔

سمنوے پلیٹ فارم کو ایک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پلیٹ فارم، ڈیٹا ریپوزٹری اور سائبر کرائم ڈیٹا شیئرنگ اور اینالیٹکس کے لیے ایل ای ایز کے لیے کوآرڈی نیشن پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے آپریشنل بنایا گیا ہے۔ یہ مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر کرائم کی شکایات میں ملوث جرائم اور مجرموں کے تجزیات پر مبنی بین ریاستی روابط فراہم کرتا ہے۔ ماڈیول 'پرتیبمب' مجرموں کے مقامات اور جرائم کے بنیادی ڈھانچے کو نقشے بناتا ہے تاکہ دائرہ اختیار کے افسران کو مرئیت فراہم کی جا سکے۔ یہ ماڈیول I4سی اور دیگر ایس ایم ایز سے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے تکنیکی قانونی مدد حاصل کرنے میں بھی سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ 6,046 ملزمان کی گرفتاری، 17,185 روابط اور 36,296 سائبر انویسٹی گیشن مدد کی درخواست کی قیادت کی ہے۔

’سہیوگ‘ پورٹل کو آئی ٹی ایکٹ 2000 کے سیکشن 79 کی ذیلی دفعہ (3) کی شق (ب) کے تحت مناسب حکومت یا اس کی ایجنسی کے ذریعے آئی ٹی ثالثوں کو نوٹس بھیجنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی معلومات، ڈیٹا یا کمیونیکیشن لنک تک رسائی کو ہٹانے یا غیر فعال کرنے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

سائبر کرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں دیگر چیزوں کے ساتھ اور بھی چیزین  شامل ہیں؛ ایس ایم ایس، I4سی سوشل میڈیا اکاؤنٹ یعنی ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) (@CyberDost)، فیس بک (CyberDostI4C)، انسٹاگرام (cyberDostI4C)، ٹیلیگرام (cyberdosti4c)، ریڈیو مہم، کالر ٹیون، متعدد ذرائع میں تشہیر کے لیے MyGov سے منسلک، ایک سے زیادہ ذرائع میں تشہیر کے لیے MyGov سے منسلک اور سائبر یو ٹی وی کے ساتھ سکیورٹی ہفتہ کے طور پر منظم کرنا۔ نوعمروں/طلباء کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت، ڈجیٹل گرفتاری گھوٹالہ پر اخبارات میں اشتہار، دہلی میٹرو میں ڈجیٹل گرفتاری اور سائبر مجرموں کے دیگر طریق کار کا اعلان، ڈجیٹل گرفتاری پر خصوصی پوسٹس بنانے کے لیے سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والوں کا استعمال، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر ڈجیٹل ڈسپلے وغیرہ۔

*****

ملحقہ

ایل ایس یو ایس کیو نمبر 1994 برائے 11.03.2025

سی سی پی ڈبلیو سی اسکیم کے تحت 31.03.2024 تک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیے گئے فنڈز کی ریاست وار تفصیلات :

(روپے کروڑ میں)

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

1

آندھرا پردیش

4.42

0

0

0

0.49

0

1.24

2

ارونا چل پردیش

1.65

0

0

0

0

0

0

3

آسام

4.19

0

0

0

0

0

0

4

بہار

2.47

0

0.6

0.12

0

0

0

5

چنڈی گڑھ

2.59

0

0

0

0.29

0

0.39

6

گوا

1.63

0

0

0

0

0

0.29

7

گجرات

2.72

0

0.73

0

0

0

0

8

ہریانہ

2.53

0

0

0

0.23

0

1.28

9

ہماچل پردیش

1.65

0

0.04

0.12

0.12

0

0

10

جموں و کشمیر

1.7

0

0

0

0

0

0

11

جھارکھنڈ

1.82

0

0

0

0.34

0

0

12

کرناٹک

4.46

0

0

0

0.4

0

0.96

13

کیرالہ

4.35

0

0

0

0

0

0.64

14

مدھیہ پردیش

2.85

0

0

0

0

0

1.06

15

مہاراشٹر

4.58

0

0

0

0

0

0.92

16

منی پور

1.63

0

0

0

0.26

0

0

17

میگھالیہ

1.62

0

0

0

0

0

0.06

18

میزورم

1.62

0

0

0.12

0.12

0

0.16

19

ناگالینڈ

1.63

0

0.08

0

0

0

0

20

اوڈیشہ

2.62

0

1.2

0

0.2

0

0

21

پنجاب

2.55

0

0

0

0

0

0

22

راجستھان

4.4

0

0

0

0.47

0

0.75

23

سکم

1.62

0

0

0

0

0

0.03

24

تمل ناڈو

2.99

0

0

0

0.35

0

0

25

تلنگانہ

4.34

0

0

0

0

0

1.05

26

تری پورہ

1.64

0

0

0

0.12

0

0

27

اترپردیش

4.71

0

0

0

0

0

0

28

اتراکھنڈ

1.66

0

0

0

0

0

0.75

29

مغربی بنگال

4.32

0

0

0

0.24

0

0.26

30

جزائر انڈومان نکوبار

1.62

0

0

0

0

0

0

31

چنڈی گڑھ

1.61

0

0

0

0

22.35

0

32

دادر اور نگر حویلی دمن اور دیو

3.20

0

0

0

0

0

0

33

دہلی

2.51

0

0

0

0

0

0

34

لداخ

0

0

0

0

0

0

0

35

لکشدیپ

1.6

0

0

0

0

0

0.85

36

پڈوچیری

1.63

0

0

0

0.12

0

0

مجموعی

93.13

0

2.65

0.36

3.75

22.35

10.69

 

 *******

ش ح۔ ظ ا

UR No.8138


(Release ID: 2110584) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi