کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

کمپنیز ایکٹ، 2013 (ایکٹ) کے تحت کارپوریٹ گورننس کو مضبوط بنانے اور کمپنیوں کے انتظام میں شفافیت کے لیے مناسب دفعات


ایکٹ کا شیڈول سات ان سرگرمیوں کی اہل فہرست کی نشاندہی کرتا ہے جو کمپنیاں بطور سی ایس آر کی جا سکتی ہیں

سی ایس آر لازمی کمپنیوں کو سی ایس آر سرگرمیوں پر ہونے والے اخراجات کی رقم کے بارے میں سالانہ مالیاتی بیان میں معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے

Posted On: 11 MAR 2025 6:56PM by PIB Delhi

کمپنیز ایکٹ، 2013 (ایکٹ) اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد میں کارپوریٹ گورننس کو مضبوط بنانے اور بڑی کارپوریشنوں سمیت کمپنیوں کے انتظام میں شفافیت کے لیے مناسب انتظامات ہیں۔ یہ کلیدی انتظامی اہلکاروں، بورڈ آف ڈائریکٹرز اور شیئر ہولڈرز کے ذریعے کمپنیوں کے انتظام کے لیے جوابدہی فراہم کرتا ہے۔ ایکٹ اور رولز کے تحت کمپنیوں کو حساب کتاب، مختلف ریٹرن اور رجسٹر وغیرہ کو مقررہ فارم میں برقرار رکھنے اور اپنے رجسٹرڈ دفاتر میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ لاگو اکاؤنٹنگ معیارات کی تعمیل بھی ایکٹ کے تحت لازمی قرار دی گئی ہے۔ کمپنیوں سے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ عام اجلاسوں کے لیے نوٹسز کے ساتھ وضاحتی بیانات کے ساتھ ساتھ شیئر ہولڈرز کی معلومات اور فیصلہ سازی کے لیے دیگر منسلکات بھی بھیجیں۔ سالانہ مالیاتی گوشوارے بھی شیئر ہولڈرز کو بھیجنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنیوں کو رجسٹرار کے پاس مختلف دستاویزات، قراردادوں کی کاپیاں، ریٹرن وغیرہ فائل کرنے کی ضرورت ہے۔ بورڈ کی رپورٹ میں انکشافات بشمول رسک مینجمنٹ، مالیاتی گوشواروں اور سالانہ ریٹرن کو بھی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ ہر متعلقہ معلومات اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ رجسٹری میں دستیاب ہوں۔ اس کے مطابق، جب بھی کمپنیوں کے مالی معاملات میں کوئی بے ضابطگی کی اطلاع ملتی ہے، کمپنیز ایکٹ، 2013 کے تحت ریگولیٹری کارروائی کی جاتی ہے۔

 کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر ) کے لیے قانونی فریم ورک کمپنیز ایکٹ، 2013 (ایکٹ)، ایکٹ کے شیڈول سات اور کمپنیز (سی ایس آر پالیسی) رولز، 2014 کے سیکشن 135 کے ذریعے فراہم کیا گیا ہے۔ ایکٹ کا شیڈول سات ان سرگرمیوں کی اہل فہرست کی نشاندہی کرتا ہے جو سی ایس آر کے تحت کی جا سکتی ہیں۔ سی ایس آر مینڈیٹڈ کمپنیاں شیڈول سات میں مذکور کوئی بھی سرگرمیاں انجام دے سکتی ہیں جس کے تحت ایکٹ اور کمپنیز (سی ایس آر پالیسی) رولز، 2014 میں موجود دفعات کو پورا کیا گیا ہے۔

 

سی ایس آر ایکٹ کے تحت، ایک بورڈ سے چلنے والا عمل ہے اور کمپنی کے بورڈ کو اپنی سی ایس آر کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر سی ایس آر سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، فیصلہ کرنے، عمل کرنے اور نگرانی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ سی ایس آر فریم ورک انکشاف پر مبنی ہے اور کمپنیوں کو سالانہ سی ایس آر سرگرمیوں کی تفصیلات ایم سی اے 21 رجسٹری میں فائل کرنے کی ضرورت ہے۔ سی ایس آر لازمی کمپنیوں کو اپنے سالانہ مالیاتی بیان میں سی ایس آر سرگرمیوں پر ہونے والے اخراجات کی رقم کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے مالی سال 2021-22 سے لاگو ہونے والے کمپنیز (آڈیٹر کی رپورٹ) آرڈر، 2020، سی اے آر او، 2020) کو بھی مطلع کیا ہے جس میں آڈیٹرز کو کسی غیر خرچ شدہ سی ایس آر رقم کی تفصیلات بتانے کی ضرورت ہے۔ سی ایس آر کی سرگرمیوں، امپیکٹ اسیسمنٹ وغیرہ کی تفصیلات کمپنیوں کو  سی ایس آر پر سالانہ رپورٹ' میں بتانی ہیں جس میں سی ایس آر پر سالانہ ایکشن پلان بھی شامل ہے جو کمپنی کی بورڈ رپورٹ کا حصہ ہے۔ بورڈ کی رپورٹ بشمول سی ایس آر پر سالانہ رپورٹ کمپنی کے بورڈ کی طرف سے اس کے شیئر ہولڈرز تک رابطے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

اس کے علاوہ، وہ کمپنیاں جن کی اپنی ویب سائٹس ہیں، ان سے عوام کی رسائی اور شفافیت کے لیے اپنی ویب سائٹ پر سی ایس آر کمیٹی کی تشکیل، سی ایس آر پالیسی اور بورڈ کی طرف سے منظور شدہ سی ایس آر پروجیکٹس جیسے انکشافات کرنے کی ضرورت ہے۔ جب بھی سی ایس آر دفعات کی کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع ملتی ہے، ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور قانون کے مناسب عمل کے بعد ایکٹ کی دفعات کے مطابق اس سے نمٹا جاتا ہے۔ اس طرح، کارپوریٹ گورننس فریم ورک کے ساتھ موجودہ قانونی دفعات جیسے کہ لازمی انکشافات، سی ایس آر کمیٹی اور بورڈ کی جوابدہی، کمپنی کے اکاؤنٹس کے قانونی آڈٹ کے لیے انتظامات، فارمز کی فائلنگ وغیرہ، سی ایس آر فنڈ،سرگرمی کے مؤثر استعمال اور کمپانی کی جانب سے شفافیت کو بڑھانے کے لیے مناسب طریقہ کار فراہم کرتے ہیں۔

کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے کل لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

******

ش ح ۔ ال

U-8156


(Release ID: 2110461) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi