بھاری صنعتوں کی وزارت
پی ایم ای ڈرائیو اینڈ فیم اسکیم
Posted On:
11 MAR 2025 4:09PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے 29.09.2024 کو پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولیوشن ان نوویٹیو وہیکل اینہانسمنٹ (پی ایم ای ڈرائیو) اسکیم سے مطلع کیا ہے۔ اسکیم کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:
ای واؤچرز کا تعارف: - بھاری صنعت کی وزارت (ایم ایچ آئی ) نے الیکٹرک گاڑی کے خریداروں کے لیے اسکیم کے تحت ڈیمانڈ ترغیب حاصل کرنے کے لیے ای واؤچر متعارف کرائے ہیں۔
گاڑیوں کے نئے حصوں کا تعارف: - اسکیم کے تحت ای ایمبولینسوں اور ای ٹرکوں کی فروخت کو ترغیب دینے کے لیے ہر ایک کو 500 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مریضوں کی آرام دہ آمدورفت کے لیے ای ایمبولینس کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کی یہ نئی پہل ہے۔ اسی طرح اس اسکیم کے تحت ای ٹرک بھی متعارف کرائے گئے ہیں کیونکہ ٹرک فضائی آلودگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ای-ٹرک پر سبسڈی حاصل کرنے کے لیے منسٹری آف روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز (ایم او آر ٹی ایچ ) سے منظور شدہ گاڑیوں کے اسکریپنگ سینٹرز (آر وی یاس ایف ) سے اسکریپنگ سرٹیفکیٹ جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
جانچ ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن: روپے گاڑیوں کی جانچ کرنے والی ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 780 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کے تحت 14,028 ای بسوں کی تعیناتی کے لیے 4,391 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر، 40 لاکھ سے زیادہ آبادی والے نو شہروں کو نشانہ بنایا جائے گا، یعنی ممبئی، دہلی، بنگلور، حیدرآباد، احمد آباد، چنئی، کولکتہ، سورت اور پونے۔ منفرد جغرافیوں، جیسے پہاڑی اور شمال مشرقی ریاستوں، جزیروں کے علاقوں اور ساحلی علاقوں میں ای-بسوں کی خریداری اور آپریشن کے لیے، ممکنہ طور پر رہنما خطوط کا ایک مختلف سیٹ، جس میں ممکنہ طور پر ای-او پی کے ماڈل کو اپنایا جا سکتا ہے۔ دخول اس اسکیم کے تحت اب تک کسی بھی شہر میں ای بسیں مختص نہیں کی گئی ہیں۔
پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کے تحت ریاست آندھرا پردیش سمیت پورے ہندوستان کی بنیاد پر پبلک چارجنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے 2,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
پی ایم ای ڈرائیو اسکیم اور فیم ۔ٹو، اسکیم کے درمیان فرق اس طرح ہے:
S. No.
|
Details
|
PM E-DRIVE scheme
|
FAME-II scheme
|
1.
|
Outlay
|
₹10,900 crore
|
₹11,500 crore
|
2.
|
Scheme Period
|
2 Years available till 31.03.2026
|
5 Years i.e. 01.04.2019 to 31.03.2024
|
3.
|
New Components under Demand Incentive
|
E-ambulances and e-trucks have been introduced under the scheme with an outlay of ₹500 crore each.
|
These EV segments were not available under FAME-II scheme.
|
4.
|
New Component under Grants for Creation of Capital Assets
|
Provision of ₹780 crore for Upgradation of Testing Agencies.
|
FAME-II had no support in form of Grants to Testing Agencies.
|
5.
|
Aadhar based face authentication, generation of e-voucher and selfie uploading
|
The Scheme has a unique feature of Aadhaar based face authentication has been introduced under the scheme. Further voucher generation and uploading of selfie authenticating the sale is another unique feature of this scheme.
|
There was no such provision under FAME-II.
|
6.
|
Conditional incentive on furnishing Scrapping Certificate
|
For e-buses, preference will be given to those states, which plan to deploy e-buses after scrapping old ICE buses.
For e-trucks, to avail subsidy, submission of a scrapping certificate of ICE trucks has been made mandatory.
|
یہ معلومات اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواسا ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ش ح ۔ ال
U-8123
(Release ID: 2110434)
Visitor Counter : 11