وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مویشیوں کے درمیان بیماری

Posted On: 11 MAR 2025 4:47PM by PIB Delhi

بیماریوں کے پھیلنے کی صورت میں معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او اپی ) کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

حیوانات اور ڈیری کے محکمہ نے متاثرہ علاقے کی شناخت اور اطلاع دینے، متاثرہ جانوروں کو الگ تھلگ کرنے اور بائیو سیکیوریٹی اقدامات پر عمل درآمد، مویشیوں کی نقل و حرکت پر پابندی وغیرہ کے لیے نیشنل ایکشن پلانز (این اے پی ایس) وضع کیے ہیں اور بیماری کے پھیلنے کے دوران کنٹرول کے اقدامات کیے ہیں۔

کرائسز منیجمنٹ پلان (سی ایم پی) مویشیوں کی بیماریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جس میں جانوروں کی بیماریوں کے پھیلنے کے انتظام اور جواب دینے کے لیے، تیزی سے روک تھام اور تخفیف کو یقینی بنایا گیا ہے۔

 مویشیوں کی صحت اور بیماریوں کے کنٹرول کو بڑھانے کے لیے ویٹرنری کیئر میں بہترین طریقوں کے لیے محکمہ نے معیاری ویٹرنری ٹریٹمنٹ گائیڈ لائنز (ایس وی ٹی جی ایس ) وضع کی ہیں۔

محکمہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں بشمول علاقائی بیماریوں کی تشخیصی لیبارٹریز اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کی لیبارٹریوں کو سیرو سرویلنس، سیرو مانیٹرنگ، تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کے لیے لائیو اسٹاک ہیلتھ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی ) اسکیم کے تحت مالی مدد فراہم کرتا ہے۔

ریاست کے لحاظ سے نمونے لینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور 100فیصد  مرکزی مدد انڈین کونسل آف ایگریکلچرل انسٹی ٹیوٹ (آئی سی اے آر ) جیسے آئی سی اے آر ،این آئی ایف ایم ڈی بھونیشور، ٓئی سی اے آر آئی وی ٓآئی ، بنگلورو اور ٓئی سی اے آر این آئی وی آئی ڈی ، بنگلورو کو سیرو سرویلنس، سیرو مانیٹرنگ بشمول لیبر سے متعلقہ سرگرمیوں کی تصدیق اور دیگر مشتبہ افراد کی تربیت کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے مطابق نیشنل ڈیزیز کنٹرول پروگرام (این اے ڈی سی سپی ) کے تحت آنے والی بیماریوں پر باقاعدہ سیرو سرویلنس کی جا رہی ہے۔

ایل ایچ ڈی سی پی اسکیم کے تحت محکمہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تشخیصی بنیادی ڈھانچے کے قیام اور مضبوطی کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے جس میں "کنٹینیونگ ویٹرنری ایجوکیشن (بھی شامل ہے تاکہ ویٹرنری اور پیرا ویٹرنری کی مہارتوں اور علم میں اضافہ کیا جا سکے۔ ایل ایچ ڈی سی پی اسکیم کے ویٹرنری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں-موبائل ویٹرنری یونٹس  کے قیام اور مضبوطی کے تحت محکمہ، کسانوں کی دہلیز پر تشخیص، علاج فراہم کرنے کے لیے موبائل ویٹرنری یونٹس (ایم وی یو ایس کے آپریشن کے لیے ریا ست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ فی الحال، 4016 ایم وی یو ایس پورے ملک میں 28 ریاستوں میں کام کر رہے ہیں۔

مزید برآں، ریاستوں کو جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے معاونت (اے ایس سی اے ڈی ) کے تحت ریاستی حیاتیاتی پیداواری یونٹس (بی پی یو ایس ) کو بیماری کی تشخیصی کٹس/ٹیکوں کی اضافی پیداوار کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تحقیق اور اختراع، تشہیر اور بیداری کی تربیت اور متعلقہ سرگرمیوں کے تحت 100فیصد  مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

یہ معلومات  ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 11 مارچ 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

**********

ش ح ۔ ال

U-8117


(Release ID: 2110402) Visitor Counter : 41
Read this release in: English , हिन्दी