مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی سرکلر معیشت  2050 تک 2 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی مارکیٹ ویلیو ہو گی اور 10 ملین ملازمتیں پیدا کرے گی – مرکزی وزیر جناب  بھوپیندر یادو


سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے گئے

مندوبین نے ہوا محل، سٹی پیلس، البرٹ ہال اور پتریکا گیٹ کا دورہ کیا

Posted On: 04 MAR 2025 6:21PM by PIB Delhi

ہندوستان کی سرکلر اکانومی 2 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی مارکیٹ ویلیو پیدا کر سکتی ہے اور 2050 تک تقریباً 10 ملین ملازمتیں  دستیاب ہو سکتی ہے۔ ایشیا اور بحرالکاہل میں 12 ویں علاقائی 3آر اور سرکلر اکانومی فورم سے خطاب کرتے ہوئے، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے کہا کہ ‘‘سرکلر معیشت’’ 250 سال پہلے کے صنعتی انقلاب کے بعد سے کاروبار میں  سب سے بڑی تبدیلی  میں سے ایک کو آپریٹ کرنے والی ہو سکتی ہے۔  روایتی ‘ٹیک، میک، ویسٹ’ کی پیداوار اور کھپت کے ماڈلز سے یکسر علیحدگی کے ذریعے، سرکلر اکانومی 2030 تک پوری دنیا میں 4.5 ٹریلین ڈالر کی اضافی اقتصادی پیداوار فراہم کر سکتی ہے۔

جناب  یادو نے فورم کو سال 2026 میں ورلڈ سرکلر اکانومی فورم کے انعقاد کے لیے ہندوستان کی امیدواری کے بارے میں بھی بتایا۔ ہر سال ورلڈ سرکلر اکانومی فورم کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس سال 2025 میں اس کا انعقاد برازیل کے ساؤ پالو میں کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان نے ورلڈ سرکلر اکانومی فورم 2026 کی میزبانی کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔

کئے گئے اقدامات پر زور دیتے ہوئے، وزیرموصوف  نے کہا، ہندوستان پلاسٹک کے کچرے کے چیلنجوں اور ان سے منسلک ماحولیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز (2016) نے میونسپل، صنعتی، رہائشی اور تجارتی شعبوں کو نشانہ بنانے والے اہم اقدامات کی قیادت کی ہے۔ بھارت نے 2022 میں نوٹیفکیشن کے ذریعے سنگل یوز پلاسٹک کی کچھ اقسام پر پابندی لگا دی ہے۔ مشن ‘لائف’ اقدام کے ساتھ موافقت میں، ایم او ای ایف سی سی نے توانائی کی کارکردگی اور سرکلر اکانومی کے اصولوں کو فروغ دیتے ہوئے ماحول دوست مصنوعات کی مانگ کو فروغ دینے کے لیےایکو-مارک رولز کی نشاندہی کی  ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فضلے کی 10 کیٹیگریز کے لیے سرکلر اکانومی ایکشن پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے لیے ریگولیٹری اور عمل درآمد کا فریم ورک جاری کیاگیا ہے۔ ہندوستان نے پہلے ہی مختلف فضلہ کے انتظام اور بعض شعبوں میں پروڈیوسر کی ذمہ داری کے ضوابط جیسے کہ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز، ای ویسٹ مینجمنٹ رولز، کنسٹرکشن اینڈ ڈیمولیشن ویسٹ مینجمنٹ رولز اور میٹلز ری سائیکلنگ پالیسی، وغیرہ کو بڑھا دیا ہے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری، جناب  سری نواس کتھی کلا اور چیف سکریٹری، حکومت راجستھان، جناب سدھانش پنت نے آج مشترکہ طور پر ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں فضلہ کے انتظام اور سرکلر اکانومی کے اقدامات کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سیشن میں کئی اہم رپورٹوں، بہترین طریقوں اور اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کا مقصد ہندوستان کے فضلہ کے انتظام کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانا ہے۔

ایس بی ایم ویسٹ ٹو ویلتھ پی ایم ایس پورٹل کا آغاز

سیشن کی ایک اہم خاص بات ایس بی ایم ویسٹ ٹو ویلتھ پی ایم ایس پورٹل کا آغاز تھا، جو ایک جدید آن لائن پلیٹ فارم ہے جو سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ پورٹل پراجیکٹ کی نگرانی کو بڑھانے، ڈیٹا مینجمنٹ کو ہموار کرنے، اور وسائل کے اشتراک کو آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس طرح فضلے کو قیمتی وسائل میں تبدیل کرنے کے مشن کے وسیع مقصد کی حمایت کرتا ہے۔ یہ اقدام پائیدار شہری ترقی اور ٹھوس فضلہ کے موثر انتظام کے لیے حکومت کے عزم سے ہم آہنگ ہے۔

آئی ایف سی دستاویز حوالہ گائیڈ کا اجراء

اس سیشن میں آئی ایف سی دستاویزی حوالہ گائیڈ: بزنس ماڈلز اور میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو) پروجیکٹس کے لیے اقتصادی مدد کے اجراء کو بھی نشان زد کیا گیا۔ یہ گائیڈ ایم ایس ڈبلیو پروسیسنگ کے لیے مختلف کاروباری ماڈلز کے بارے میں بشمول فضلہ سے بجلی، بائیو میتھینیشن، اور بائیو میڈیشن جامع بصیرت فراہم کرتا ہے۔ یہ دستاویز میونسپلٹیز اور پرائیویٹ پلیئرز کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کرتی ہے جو موثر اور اقتصادی طور پر قابل عمل ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹس کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔

سی ایس آئی آر اور ایم او ایچ یو اے کے درمیان ایم او یو

فضلہ کے انتظام میں سائنسی تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم میں، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔ یہ شراکت داری پورے ہندوستان میں شہری فضلہ کے انتظام کے طریقوں کو بڑھانے کے لیے تحقیق پر مبنی حل اور اختراعی ٹکنالوجی کی سہولت فراہم کرے گی۔

‘بھارت کے  سرکلر سوتر’ کا اجراء

اس ایونٹ  میں ‘انڈیاز سرکلر سوتر:3آر اور سرکلر اکانومی میں بہترین پریکٹس  کے ایک مجموعہ کا بھی اجرا کیا گیا ۔ یہ مجموعہ ریڈیوز، ری یوز اور ری سائیکل (3 آر) فریم ورک میں کامیاب کیس اسٹڈیز اور اختراعی نقطہ نظر کی دستاویز پیش کرتا ہے ، جو شہری مقامی اداروں اور سرکلر اکانومی حل کو نافذ کرنے کے خواہاں اسٹیک ہولڈرز کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے ۔

اس ایونٹ  میں‘انڈیاز سرکلر سترا: اے کمپنڈیم آف بیسٹ پریکٹسز ان 3 آر اینڈ سرکلر اکانومی‘ کا اجرا بھی دیکھا گیا۔ یہ کمپنڈیم کامیاب کیس اسٹڈیز اور Reduce, Reuse, and Recycle (3R) فریم ورک میں جدید طریقوں کی دستاویز کرتا ہے، جو شہری مقامی اداروں اور سرکلر اکانومی سلوشنز کو نافذ کرنے کے خواہاں اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل قدر بصیرت فراہم کرتا ہے۔

یہ اقدامات پائیدار کچرے کے انتظام کو فروغ دینے، اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے اور ایک سرکلر معیشت کی طرف منتقلی کو آگے بڑھانے کی ہندوستان کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ملین پلس شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر سی ای ای ڈبلیو کی رپورٹ

توانائی، ماحولیات، اور پانی کی کونسل ( سی ای ای ڈبلیو) نے اپنا تازہ ترین مطالعہ پیش کیا، جو 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (ایس ڈبلیو ایم) کے طریقوں پر ایک تفصیلی نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ رپورٹ میں پائیدار کچرے کے انتظام کی حکمت عملیوں، سرکلر اکانومی کے اصولوں اور مرکوزیت پر مبنی حل پر روشنی ڈالی گئی ہے جو کہ ہندوستان کے تیزی سے شہری کاری  خطوں کے منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار کیے جا سکتے ہیں۔

مندوبین کا تکنیکی اور ورثہ کا دورہ

 مندوبین نے جے پور میں ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ اور لانگ ریاواس  میں سینیٹری لینڈ فل سائٹ اور دیہلاواس  سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ سمیت کلیدی فضلہ کے انتظام اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کا تکنیکی سائٹ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں  نے فضلہ کی پروسیسنگ کی اختراعی تکنیکوں، فضلے سے توانائی کی بحالی، اور سیوریج کے موثر طریقہ کار کے بارے میں خود بصیرت فراہم کی۔

تکنیکی وزٹ کے علاوہ، مندوبین نے جے پور کے بھرپور ثقافتی ورثے کو بھی دیکھا۔  ہوا محل، سٹی پیلس، البرٹ ہال اور پتریکا گیٹ جیسے مشہور مقامات کا دورہ کیا۔ ان ورثے کے دوروں نے شہر کی تعمیراتی عظمت اور تاریخی اہمیت کی ایک جھلک پیش کی، جو ایک مکمل تجربہ فراہم کرتا ہے جس نے شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو راجستھان کی متحرک ثقافتی میراث کے ساتھ ملایا۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ت ع

U.NO. 7850


(Release ID: 2108469) Visitor Counter : 13


Read this release in: Hindi_RJ , English , Hindi