حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

بھارت  اور یورپی یونین نے نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو مضبوط کیا

Posted On: 28 FEB 2025 7:47PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون پر بھارت-یورپی یونین کی میٹنگ 27 فروری 2025 کو حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر، وگیان بھون انیکسی، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ یہ ملاقات یوروپی کمیشن کی صدر محترمہ ارسولا وان ڈیر لیین کے دو روزہ دورے کے تناظر میں کالج آف کمشنرز کے ساتھ منعقد ہونے والی مختلف سیکٹرل میٹنگوں کا حصہ تھی۔  اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود اوریو روپی یونین کمشنر برائے اسٹارٹ اپس، ریسرچ اینڈ انوویشن محترمہ ایکا ترانہ زہیریوانے کی۔

A group of people sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

بھارت کی طرف سے، میٹنگ میں پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری، وزارت ارتھ سائنسز (ایم او ای ایس)، ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے، سکریٹری، بایو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی)، ڈاکٹر سنجے مشرا، سائنسدان ایچ، ڈی بی ٹی نے شرکت کی۔ ڈاکٹر منورنجن موہنتی، مشیر، دفتر پرنسپل سائنسی مشیر، ڈاکٹر پروین کمار ایس، سربراہ، بین الاقوامی تعاون،ڈی ایس ٹی  ڈاکٹر اپرنا شکلا، سائنسدان ایم او ای ایس اور ڈاکٹر حفصہ احمد، سائنسدان ڈی، دفتر کے پرنسپل سائنسی مشیر نے شرکت کی۔یورپی کمیشن کی طرف سے، محترمہ زاہریوا کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے ریسرچ اینڈ انوویشن، محترمہ نینکے بوئسمین، ہیڈ آف یونٹ، انٹرنیشنل کوآپریشن، محترمہ سوفی الیگزینڈروا، ڈپٹی ہیڈ آف کیبنٹ ٹو کمشنر زاہریوا، مسٹر ایوان دیموف، کمشنر زاہریوا، زاہریوا کے ممبران نے شرکت کی۔مسٹر پیرک فلناشیدا، ریسرچ اینڈ انوویشن سیکشن کے فرسٹ کونسلر اور سربراہ،بھارت میں یورپی یونین کے وفد، اور ڈاکٹر وویک دھام، پالیسی آفیسر، ریسرچ اینڈ انوویشن سیکشن شریک ہوئے۔

میٹنگ کا مقصدبھارت-یورپی یونین کی تحقیقی شراکت داری کو مضبوط بنانا اور کلین انرجی، پانی، مصنوعی ذہانت، بائیو ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی کی تحقیق جیسے اہم شعبوں میں جدت طرازی کو آگے بڑھانا تھا۔

A group of men sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

بات چیت کے دوران، دونوں فریقوں نے دیرینہ بھارت یو ای  سائنس اور ٹیکنالوجی معاہدے کو تسلیم کیا، جس پر اصل میں 2001 میں دستخط کیے گئے تھے اور 2015 اور 2020 میں اس کی تجدید کی گئی تھی، جو اب 2025-2030 کے لیے توسیع کے لیے مقرر ہے۔ شراکت داری نے آبی وسائل کے انتظام، سمارٹ گرڈز، صاف توانائی، ویکسین کی ترقی، اور موسمیاتی تبدیلی اور قطبی تحقیق میں تحقیقی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ میٹنگ میں گندے پانی کی صفائی، ویکسین کی اختراعات اور گہرے سمندر کی تلاش میں اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی، جو دونوں خطوں کے درمیان تعاون کے کلیدی شعبوں کے طور پر ابھرے ہیں۔

 

بھارت کا تیزی سے بڑھتا ہوا اختراعی ماحولیاتی نظام، جو کہ اسٹارٹ اپ اور یونیکارنمیں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے، کو تعاون کے پیچھے ایک محرک قوت کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ بحث میں قابل تجدید توانائی، بائیو فارماسیوٹیکل، مصنوعی ذہانت، بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو ٹیکنالوجی وغیرہ میں ہندوستان کی ابھرتی ہوئی مہارت پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔

A group of people sitting around a tableAI-generated content may be incorrect.

میٹنگ میں کوانٹم کمپیوٹنگ، بائیو اکانومی، گرین ہائیڈروجن، بلیو اکانومی، ای وی اور بیٹری ٹیکنالوجی، ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ، اور ذمہ داراے آئی جیسے شعبوں میں مستقبل کے مواقع بھی تلاش کیے گئے۔ دونوں فریقوں نے ان شعبوں میں پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے مشترکہ فنڈنگ میکانزم، سائنسی تبادلے کے پروگراموں میں اضافہ اور مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت پر زور دیا۔ اپنے اختتامی کلمات میں، پروفیسر اجے کمار سود اور محترمہ ایکاترینا زاہریوا نے بھارت-یورپی یونین کے سائنسی تعاون کو گہرا کرنے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ مہارت سے فائدہ اٹھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

A group of people standing in a roomAI-generated content may be incorrect.

میٹنگ کا اختتام ایک نیٹ ورکنگ سیشن کے ساتھ ہوا، جہاں اسٹیک ہولڈرز نے مشترکہ منصوبوں کو بڑھانے کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ بھارت-یورپی یونین سائنس اور ٹکنالوجی معاہدہ اس اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے، اختراع کو فروغ دینے اور باہمی اقتصادی اور تکنیکی فوائد کو بڑھانے میں ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 7683


(Release ID: 2107107) Visitor Counter : 29


Read this release in: English , Hindi