محنت اور روزگار کی وزارت
بھارت کی میزبانی میں سماجی انصاف پر علاقائی مکالمہ نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں اختتام پذیر ہوا
ایشیا-ایشیا بحرالکاہل خطّے اور دیگر جگہوں سے آئے 500 سے زیادہ شرکاء نے اپنے خیلات پیش کئے
ذمہ دار کاروباری طرز عمل، عالمی ویلیو چینز کے اندر با مقصد کام کو فروغ دینے اور مہذب کام اور ایکویٹی کے لیے اے آئی کو بروئے کار لانے کے لیے باہمی تعاون کے طریقے تلاش کیے گئے
اتحادی شراکت داروں نے سماجی انصاف کے عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل مکالمے اور کثیر شراکت داروں کے تعاون کی ضرورت کی تصدیق کی
प्रविष्टि तिथि:
25 FEB 2025 7:39PM by PIB Delhi
وزارت محنت و روزگار اور ملازمین کی ریاستی بیمہ کارپوریشن (ای ایس آئی سی) نے سماجی انصاف کیلئے عالمی تعاون اور محنت مزدوری کی عالمی تنظیم کے تعاون سے کنفیڈریشن آف انڈسٹری (سی آئی آئی) - ایمپلائرز فیڈریشن آف انڈیا (ای ایف آئی) کے تعاون سے سماجی انصاف کے لیے چوبیس سے پچیس فروری 2025 کے درمیان نئی دہلی میں دو روزہ علاقائی مکالمے کی میزبانی کی۔

اس تقریب میں اتحادی شراکت داروں، حکومتوں، حکومت ہند کی متعلقہ وزارتوں، آجروں اور کارکنوں کی تنظیموں، تعلیمی اداروں اور کاروباری اداروں، بین الاقوامی تنظیموں کے اداروں کے ماہرین اور ای ایس آئی سی اراکین اور افسران کے 500 سے زیادہ نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا۔
محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے دو روزہ علاقائی مکالمے کا افتتاح کیا اور ذمہ دار کاروباری طرز عمل، بھارت کے سماجی تحفظ کے منظر نامے کو تبدیل کرنے، ہندوستان میں سماجی تحفظ کا مجموعہ، اور شرم سامرتھ، کے موضوعات پر محنت اور روزگار محکمے کی مرکزی وزیر مملکت، محترمہ شوبھا کرندلاجے، اور محترمہ سومیتا داؤرا، سکریٹری، لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ، ڈائریکٹر جنرل، بین الاقوامی لیبر تنظیم کی موجودگی میں اہم اشاعتوں کا آغاز کیا۔۔
اس تقریب میں ای ایس آئی سی کے 74ویں یوم تاسیس کو بھی منایا گیا جس میں ملک بھر میں کارکنوں اور ان کے خاندانوں کے لیے تنظیم کی سات دہائیوں کی خدمات کا جشن منایا گیا۔ اس موقع کی خاص بات ای ایس آئی سی خصوصی سروسز پکھواڑے کا آغاز تھا،یہ ایک 15 روزہ پہل ہے جس کا مقصد کارکنوں کی بہبود کو بڑھانا ہے۔ 24 فروری سے 10 مارچ 2025 تک چلنے والی اس پہل میں ای ایس آئی سی فیلڈ دفاتر، ہسپتالوں اور طبی اداروں کی سرگرمیوں کی ایک سیریز میں شرکت شامل ہوگی، جس میں سیمینار، صحت سے متعلق بات چیت، بیداری کیمپ، حفظان صحت کی تعلیم، صحت کی جانچ وغیرہ شامل ہیں۔
عالمی ماہرین، پالیسی سازوں، اور صنعت کے رہنماؤں نے خطے میں سماجی انصاف کو آگے بڑھانے کے لیے تکنیکی سیشنز کے دوران اپنی بصیرت کا اشتراک کیا۔ بین الاقوامی تنظیموں بشمول انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)، اقوام متحدہ ہندوستان، یونیسیف، یو این ویمن اور یو این ای ایس سی اے پی کے ماہرین نے اہم بصیرت اور عالمی نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔

آسٹریلیا، جاپان، نمیبیا، فلپائن، جرمنی، برازیل کے نمائندوں نے اپنے متعلقہ تجربات اور تعلیمات کا مظاہرہ کیا، جب کہ شرکاء نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے سے متعلق حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا تاکہ کاروباری اداروں کے لیے پائیدار ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے، سماجی تحفظ کو غیر رسمی کارکنوں تک پھیلایا جا سکے، کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لیے ذمہ دارانہ کاروباری طرز عمل اور عالمی سطح پر کام کرنے والے افرادی قوت کے ساتھ کام کرنے کے اصولوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مہذب کام اور ایکوئٹی کے لیے اے آئی کا استعمال فروغ دیا جا سکے۔ کارپوریٹ جوابدہی اور بین الاقوامی لیبر معیارات کی تعمیل پر زور دیتے ہوئے، بات چیت میں پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مزدوروں کے حقوق اور بہبود کو برقرار رکھتے ہوئے کثیر فریقین کی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

وزارت محنت اور روزگار کے نمائندوں نے تکنیکی اجلاسوں کے دوران کام کی بدلتی دنیا میں این سی ایس اور ای-شرم، سماجی تحفظ کی کوریج اور او ایس ایچ سمیت اپنے اہم اقدامات اور کامیابیوں کو پیش کیا۔
محترمہ سمیتا داؤرا، سکریٹری (محنت اور روزگار) نے سماجی شراکت داروں- صنعت اور کارکنوں کی تنظیموں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پائیدار کاروباری ماڈلز کو فروغ دے کر، جامع ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے اور معیاری روزگار کے مواقع کو آگے بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے جی20 فریم ورک کے تحت ہنر اور پیشوں کی بین الاقوامی حوالہ درجہ بندی کی ترقی پر آئی ایل او کے ساتھ ساتھ او ای سی ڈی کے تعاون سے سماجی انصاف پر عالمی کوششوں کی قیادت کرنے کے ہندوستان کے عزم کو مزید اجاگر کیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں، محنت اور روزگار محکمے کے سکریٹری نے ذمہ دار کاروباری طرز عمل کی طرف ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی۔ انہوں نے ہندوستانی کاروباری اداروں کی کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے سماجی تحفظ کی کوریج کو وسعت دیتے ہوئے کارکنوں کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنا کر ذمہ دارانہ کاروباری طرز عمل کو فروغ دینے کے طریقوں کی نمائش کی۔
محترمہ داؤرا نے ہندوستان کے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ، کام کے مستقبل کے لیے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے، معیاری روزگار پیدا کرنے، اور افرادی قوت کی بہبود کو اولین ترجیحات کے طور پر بھی زور دیا۔

سماجی انصاف کے عالمی اتحاد کی ڈائرکٹر محترمہ سانا ڈی کورسیلس نے ایک فعال شراکت دار کے طور پر اتحاد میں قیادت کرنے کے لیے ہندوستان کی اہم کوششوں اور مضبوط عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کی نہ صرف اتحاد میں اس کی قیادت بلکہ ٹھوس نتائج کی فراہمی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے اور جاری بات چیت کے لیے اجتماعی کوششوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی تعریف کی۔
محنت اور روزگار کی وزارت اور اس کی تنظیموں بشمول ای ایس آئی سی، ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن، ڈائرکٹر جنرل آف ایمپلائمنٹ اور ڈائریکٹر جنرل آف لیبر ویلفیئر کے انٹرایکٹو ڈیجیٹل کیوسک کو شرکاء سے اچھا جواب ملا۔
وزارت کے اہم اقدامات بشمول ای شرم، این سی ایس پورٹل، لیبر اصلاحات گیگ اینڈ پلیٹ فارم ورکر، ای ایل آئی اسکیم، ای پی ایف او اور ای ایس آئی سی کو ڈیجیٹل فلپ بک کے ذریعے دکھایا گیا۔ ان دلکش کیوسک نے سماجی تحفظ کو مزید قابل رسائی، شفاف اور موثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہندوستان کے عزم پر زور دیا۔

سیمینار کے اختتام پر محنت اور روزگار محکمے کے جوائنٹ سکریٹری جناب روپیش کمار ٹھاکر کی اس تصدیق کے ساتھ ہوا،کہ سماجی انصاف کے عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اتحادی شراکت داروں کے مسلسل مکالمے اور کثیر حصہ داروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 7567 )
(रिलीज़ आईडी: 2106253)
आगंतुक पटल : 41