محنت اور روزگار کی وزارت
آئی ایل او کے ڈائرکٹر جنرل، جناب گلبرٹ ایف ہونگبو نے گروگرام میں وسیع ترین عالمی صلاحیتی مراکز (جی سی سی) میں سے ایک کا دورہ کیا
بھارت کے عالمی صلاحیتی مراکز کلیدی صنعت کاری تغیر میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں
عالمی صلاحیتی مراکز عمدگی اور اختراع کے مراکز کے طور پر ابھر رہےہیں
Posted On:
25 FEB 2025 7:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی کے اپنے جاری دورے کے دوران آئی ایل او کے ایک وفد ، جس کی قیادت آئی ایل او کے ڈائرکٹر جنرل جناب گلبرٹ ایف ہونگبو کر رہے ہیں، نے گروگرام میں واقع ایچ ایس بی سی عالمی صلاحیتی مرکز (جی سی سی) کا دورہ کیا۔ اس دورے کا اہتمام محنت و روزگار کی وزارت اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے ذریعہ کیا گیا۔ محنت و روزگار کی وزارت کی سکریٹری محترمہ سمیتا ڈاورا، آئی ایل او کی کنٹری ڈائرکٹر محترمہ مچیکو میاموتو، جنیوا میں اقوام متحدہ کے لیے بھارت کے سفیر اور مستقل نمائندے جناب اریندم باگچی اور دیگر سینئر افسران نے بھی اس میں شرکت کی۔

محنت و روزگار کی وزارت کی سکریٹری محترمہ سمیتا ڈاورا نے جی سی سی کے تعاون اور عالمی ڈیجیٹل معیشت کے ایک کلیدی ستون کے طور پر بھارت کے بڑھتے غلبے کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ بھارت میں 1700 سے زائد جی سی سی موجود ہیں، جن میں 1.9 ملین پیشہ واران اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جنہوں نے 2024 تک 64.6 بلین امریکی ڈالر کے بقدر سرمایہ بہم پہنچایا ہے۔ کلیدی جی سی سی مراکز بنگلورو، حیدرآباد، پونے، چنئی، ممبئی اور قومی راجدھانی خطے (این سی آر) میں قائم ہیں۔ تخمینہ کے مطابق یہ شعبہ 2030 تک 105 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تک وسعت اختیار کر لے گا، اور تقریباً 2400 جی سی سی میں 2.8 ملین سے زائد افراد اپنی خدمات انجام دے رہے ہوں گے، جس سے صنعتی آپریشنوں اور اختراع کے لیے ایک عالمی ہب کے طو رپر بھارت کا کردار مزید مستحکم ہوگا۔

آئی ایل او کے ڈائرکٹر جنرل جناب گلبرٹ ایف ہونگبو نے اس بات کا ذکر کیا کہ بھارت اپنی وسیع تر اور متنوع صلاحیت کے خزینے کی وجہ سے مزید مسابقتی ملک بنتا جا رہا ہے اور بھارت صلاحیت کے اس خزینے کو اختراع اور کاروباری ترقی کے لیے بروئے کار لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے شعبوں مثلاً اے آئی، سائبر سلامتی، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، سیمی کنڈکٹرس، وغیرہ میں جی سی سی کی وسعت ایک نیا رجحان ہے۔
جی سی سی میں 40 فیصد کے بقدر ڈیجیٹل تغیر کے پروجیکٹوں کے ساتھ، بھارت اب اعلیٰ قدرو قیمت کے حامل تکنالوجی کے تابع حلوں کا مرکز بن گیا ہے۔ جی سی سی مراکز دنیا کے مختلف خطوں یعنی جرمنی، برطانیہ، جاپان نارڈک ممالک میں ابھر رہے ہیں۔ یہ حالیہ برسوں میں ہونے والی ایک اور قابل ذکر ترقی ہے۔
اعلیٰ قدرو قیمت کی حامل خدمات میں تغیر کے ساتھ کاموں میں تنوع لانے سے متعلق ایک قابل ذکر تبدیلی بھی ملاحظہ کی گئی ہے، اور اس سلسلے میں بھارت میں قائم جی سی سی کچھ برسوں سے ڈاٹا پروسیسنگ سے نالج پروسیسنگ میں تبدیل ہو رہے ہیں۔
نوجوان پیشہ واران کی خاصی تعداد کی دستیابی کے ساتھ، بھارت ایک اختراعی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ مخلوط کام کاج کے ماڈلس، تنوع ، اور مصنوعی ذہانت میں ہنرمندی ارتقا، سائبر سلامتی، اور بلاک چین اور صنعتی – تعلیمی شراکت داری جیسے شعبے مستقبل کے لیے تیار پیشہ واران تیار کر رہے ہیں۔ بھارت میں عالمی صلاحیتی مراکز کے عروج نے اقتصادی نمو، روزگار بہم رسانی، تکنالوجی منتقلی اور ہنرمندی ترقیات سمیت مقامی معیشت کے لیے ان جیسے دیگر فوائد بہم پہنچانے کے لیے مثبت انداز میں تعاون فراہم کیا ہے۔
اس موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ سماجی تحفظ اور ضابطے کی تعمیل کی یقین دہانی کے ساتھ کاروباری نمو کو فروغ دیتے ہوئے ایک جی سی سی مرکز کے طور پر بھارت کی نمو کے موضوع پر ایک کیس اسٹڈی تیار کی جائے گی۔ یہ کیس اسٹڈی آئی ایل او کے ساتھ شراکت داری میں تیار کی جائے گی اور اسے مختلف بین الاقوامی فورموں پر پیش کیا جائے گا۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:7568
(Release ID: 2106247)