بجلی کی وزارت
نئی دہلی میں 22-21 فروری کو 'پائیدارٹھنڈک اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی شرح کو دوگنا کرنے' پرایک قومی کانفرنس کا انعقاد
Posted On:
25 FEB 2025 5:49PM by PIB Delhi
نئی دہلی میں 21-22 فروری 2025 کو 'پائیدار ٹھنڈک اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی شرح کو دوگنا کرنے' پر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام حکومت ہند کی وزارت توانائی کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) اور پاور فاؤنڈیشن آف انڈیا (پی ایف آئی) نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
پاور اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے اس کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے کہا- "توانائی کی کارکردگی صرف ایک آپشن نہیں ہے، بلکہ صاف ستھرے، زیادہ پائیدار اور معاشی طور پر خوشحال مستقبل کی ضرورت ہے۔ توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی شرح کو دوگنا کرکے، ہم لاگت کو کم کر سکتے ہیں، پیداواری صلاحیت میں اضافہ کر سکتے ہیں اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی کر سکتے ہیں۔"
پاور اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "ہندوستان کے پاور سیکٹر نے قابل ذکر ترقی کی ہے، غیر فوسل ایندھن کی صلاحیت 47.15 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور اخراج کی شدت میں 36فیصد کی کمی ہوئی ہے - ہمارے وعدوں سے بہت آگے"۔

عزت مآب وزیر نے 'انڈیا انرجی آؤٹ لک 2023-24' کے عنوان سے ایک رپورٹ بھی جاری کی، جو ملک کے توانائی کے منظر نامے، رجحانات اور توانائی کی کارکردگی اور پائیداری میں پیش رفت کا ایک جامع جائزہ فراہم کرتی ہے۔
عزت مآب وزیر نے انرجی ایفیشینٹ ریٹروفٹ مینوئلز اور فلائرز کا ایک سیٹ بھی جاری کیا، جو موجودہ کمرشل اور رہائشی عمارتوں میں ریٹروفٹ کا جائزہ لینے، منصوبہ بندی کرنے اور لاگو کرنے کے لیے ایک منظم طریق کار فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ دستور العمل ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، پالیسی سازوں اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے توانائی کی بچت کے اقدامات کو فروغ دینے میں ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کریں گے۔

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک بھی افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔ اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا- "ہندوستان ایک ایسے نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو آب و ہوا کے اہداف کے ساتھ متوازن ہونا چاہیے۔ دنیا کے تیسرے سب سے بڑے توانائی صارف کے طور پر توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے اور پائیدار ٹھنڈک کو آگے بڑھانے کا ہمارا عزم اقتصادی ترقی اور آب و ہوا کی کارروائی کے لیے اہم ہے۔ ہم نے پہلے سے ہی ہندوستان کے قومی قیادت کے تحت ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہندوستان کی قیادت میں جی-20 اورکاپ-28 نے عالمی سطح پر توانائی کی کارکردگی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔"
اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب پنکج اگروال، سکریٹری بجلی کی وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ 2023 میں ہندوستان میں منعقد ہونے والا G-20 سربراہی اجلاس عالمی توانائی کی کارکردگی کو آگے بڑھانے، توانائی کی کارکردگی کو 'پہلے ایندھن' کے طور پر اجاگر کرنے اور نئی دہلی کے ذریعے توانائی کی کارکردگی کی شرح کو دوگنا کرنے کے لیے رضاکارانہ ایکشن پلان کو اپنانے کا ایک اہم لمحہ تھا۔ انہوں نے 2030 تک توانائی کی بچت میں بہتری کی شرح کو دوگنا کرنے کے لیے مختلف شعبوں سے توانائی کی طلب کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے ایک اندازے کے مطابق اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کی توانائی کی شدت ( ای آئی) کی بہتری کی شرح، جس کا تخمینہ 2024 میں تقریباً 2.5 فیصد لگایا گیا ہے کو 2030 تک چار فیصد تک بڑھانا ہوگا۔
اگرچہ دوگنا ہدف حاصل کرنے کے لیے پالیسیاں اور ٹیکنالوجیز اچھی طرح سے شناخت اور دستیاب ہیں، توانائی کی شدت میں بہتری کی پیمائش کرنے، توانائی کی بچت کے اثرات کو منسوب کرنے اور عالمی وعدوں کو قابل عمل اقدامات میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ذریعے زیادہ وضاحت کی ضرورت ہے۔ ٹھنڈک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور توانائی کے موثر، پائیدار ٹھنڈک حل تک رسائی کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت ہے۔ دو روزہ کانفرنس خطے میں بات چیت کو آگے بڑھانے، تعاون کو فروغ دینے اور قابل عمل حل کو آگے بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔
اس نیشنل کانفرنس نے حکومت، قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں، کثیر جہتی تنظیموں، سول سوسائٹی، صنعتی انجمنوں، مالیاتی اداروں اور صارفین کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا۔ نالج پارٹنرز میں عالمی تنظیمیں جیسے کہ آئی ای اے ، سب کے لیے پائیدار توانائی(ایس ای 4اے11، سی ایل اے ایس پی) اور انٹرنیشنل کونسل آن کلین ٹرانسپورٹیشن (آئی سی سی ٹی) کے ساتھ ساتھ معروف ہندوستانی تھنک ٹینکس جیسے دی انرجی اینڈ ریسوریسز انسٹی ٹیوٹ(ٹی ای آر آئی)، کونسل برائے توانائی و ماحولیات اور آب ( سی ای ای ڈبلیو) اور الائنس فار این انرجی ایفی شیئنٹ اکانومی(اے ای ای ای ) جیسے بھی عمارتوں، آلات، صنعت، نقل و حمل، سرمایہ کاری اور پائیدار ٹھنڈک کا احاطہ کرنے والے موضوعاتی سیشن شامل تھے۔
کانفرنس میں 50 سے زائد مقررین اور 250 مندوبین نے شرکت کی۔ دو روزہ قومی کانفرنس 22 فروری 2025 کو اختتام پذیر ہوئی۔
بیورو آف انرجی ایفیشنسی کے بارے میں:
بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای)، ایک قانونی ایجنسی ہے جو وزارت توانائی، حکومت ہند کے تحت ہے اور جو مختلف ریگولیٹری اور پروموشنل آلات کا استعمال کرتے ہوئے معیشت میں توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے کی کوششوں کی رہنمائی کرتی ہے۔ بیورو پالیسیوں اور حکمت عملیوں کو تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے جو خود ضابطہ اور مارکیٹ سے چلنے والے اصولوں پر زور دیتے ہیں، جس کا مقصد ہندوستانی معیشت کی توانائی کی شدت کو کم کرنا ہے۔بی ای ای نے گھریلو روشنی، تجارتی عمارتوں، آلات کے معیارات اور لیبلنگ، زراعت اور میونسپلٹیوں میں ڈیمانڈ سائیڈ مینجمنٹ، اور ایس ایم ایز اور بڑی صنعتوں جیسے شعبوں میں توانائی کی کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ اس نے صنعتی ذیلی شعبوں کے لیے توانائی کی کھپت کے اصولوں کو تیار کرنا بھی شروع کر دیا ہے اور ریاستی نامزد ایجنسیوں (ایس ڈی اے) کے لیے صلاحیت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی ہے۔
پاور فاؤنڈیشن آف انڈیا کے بارے میں:
پاور فاؤنڈیشن آف انڈیا پاور سیکٹر میں ایک تھنک ٹینک اور پالیسی ایڈوکیسی باڈی ہے، جو وزارت توانائی، حکومت ہند کے تحت کام کرتی ہے۔
فاؤنڈیشن پاور سیکٹر کو درپیش اہم مسائل اور چیلنجوں پر آزاد، ثبوت پر مبنی تحقیق کرتی ہے۔ اس کی تحقیق متعدد موضوعات پر محیط ہے، جس میں بجلی کی پیداوار، ترسیل، تقسیم، بجلی کی تجارت، توانائی کی منتقلی اور ماحولیاتی پائیداری۔
مزید برآں، فاؤنڈیشن پاور سیکٹر کے متعلقہ موضوعات پر مرکوز مہمات اور آؤٹ ریچ پروگراموں کو ڈیزائن اور نافذ کرتی ہے۔
*******
ش ح۔ ظ ا
UR No.7561
(Release ID: 2106233)
Visitor Counter : 10