سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

‘‘ایمیزن سمبھو 2024’’: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ترقی یافتہ بھارت  2047 ویژن کے لئے محرک کے طور پر اسٹارٹ اپس اور اختراعات کی تعریف کی


‘‘ایمیزن سمبھو’’ وینچر فنڈ 350 ملین ڈالر ہوگیا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اے آئی  اختراعات اور مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے میں اس کے کردار کی تعریف کی

Posted On: 10 DEC 2024 6:11PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی  سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمے، خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں ‘‘ایمیزن سمبھو 2024’’ چوٹی کانفرنس  میں اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے عوامی بہبود کی سمت  غیر معمولی ترقی کی ہے۔  یہ 2047 تک ترقی یافتہ معیشت بننے کی طرف ملک کے سفر کا سنگ بنیاد ہے۔

مینوفیکچرنگ اور اے آئی اسٹارٹ اپس کو ہدف بناتے ہوئے امیزن کے 350 ملین ڈالر کی توسیع کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اے آئی اسٹارٹ اپس کو ہندوستان کے ‘‘ترقیاتی محرک’’ قرار دیا۔

1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک دہائی قبل ہندوستان کی ‘‘کمزور پانچ’’ معیشتوں میں سے ایک ہونے سے عالمی سطح پر ٹاپ پانچ میں شامل ہونے کی تبدیلی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا حکومتی پالیسیوں کو قرار دیا۔ اس میں نجی شراکت داروں کے لیے خلائی اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں کو کھولنا اور ایک ترقی  پزیر اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا شامل ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ‘‘2014 میں ہندوستان میں صرف 350 اسٹارٹ اپ تھے، جو اب بڑھ کر تقریباً 1.75 لاکھ ہو گئے ہیں اور ہندوستان اسٹارٹ اپس کے معاملے میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ یہ سفر ہماری غیر معمولی کامیابی ہے۔’’

‘‘امیزن سمبھو 2024’’ نے مفکرین، صنعت کے ماہرین، کاروباری افراد اور پالیسی سازوں کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کیا، جو اب اپنے پانچویں مرحلے میں ہے۔ سمٹ میں سمبھو پویلین میں 50 سے زیادہ انٹرایکٹو بوتھ تھے جو مصنوعی ذہانت، پائیدار کاروباری نظام، اور ایم ایس ایم ایز کی ضروریات کے مطابق ڈیجیٹل تبدیلی میں پیشرفت کو ظاہر کرتے ہیں۔

سمبھو وینچر فنڈ، جو 2021 میں شروع کیا گیا تھا، اس سال کا بنیادی مرکز تھا۔ اس نے مینوفیکچرنگ اور اے آئی اسٹارٹ اپس کو ٹارگٹ کرنے کے لیے 350 ملین  ڈالر مختص کیے ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جدید ٹیکنالوجی کے حل کو فروغ دینے اور مقامی کاروباروں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے بااختیار بنانے میں فنڈ کے کردار کی تعریف کی۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تقریب کے تھیم ‘‘نئے ہندوستان کی نئی رفتار’’ کو اہم قرار دیا اور اس کی مناسبیت پر تبادلہ خیال کیا۔ سائنس میں اپنے پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ‘‘سائنس برادری کے لوگوں کے طور پر، ہمیں یہ سکھایا گیا ہے کہ بغیر ثبوت کے بات نہ کریں۔ میرے خیال میں اس موضوع کو درست ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ میں ہندوستان کی ترقی تھیم کے ذریعہ تصور کی گئی تیز رفتاری کی مثال ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح اہم پالیسیاں جیسے بایو ای-3، جو کہ معیشت، ملازمتوں اور ماحولیات کے لیے بائیو ٹیکنالوجی پر مرکوز ہیں، ایک بایو اکانومی سے چلنے والے صنعتی انقلاب کی منزلیں طے کر رہی ہیں۔ اسی طرح، انہوں نے ہندوستان کے خلائی شعبے کی کامیابیوں کے بارے میں بات کی، جو آگے کی سوچ کی اصلاح کی بدولت تین سالوں کے اندر ایک ہندسے کے آغاز سے بڑھ کر 300 سے زیادہ نجی اداروں تک پہنچ گیا ہے۔

WhatsApp Image 2024-12-10 at 5.48.06 PM (1).jpeg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ‘‘ہندوستان نے نہ صرف عالمی معیارات حاصل کیے ہیں بلکہ اب انہیں قائم بھی کر رہے ہیں۔’’ انہوں نے کووڈ انیس   کے لیے ڈی این اے ویکسین کے اجراء اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی قیادت کو ظاہر کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت میں عالمی شراکت داری(جی پی اے آئی) کے قیام جیسی مثالوں کا حوالہ دیا۔

امیزن سمبھو 2024 سمٹ نے اس بات کی مثال دی کہ کس طرح حکومت اور صنعت کے درمیان باہمی تعاون کی کوششیں جدت اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے خطاب نے 2047 کے لئے ہندوستان کے وژن کو پورا کرنے میں اس طرح کی شراکت داری کے اہم کردار کے بارے میں بتایا - ایک ترقی یافتہ، خود انحصار ملک عالمی ڈیجیٹل معیشت میں سب سے آگے۔

***

ش ح۔  ک ا۔ م ش

 


(Release ID: 2104924) Visitor Counter : 14


Read this release in: Tamil , English , Hindi