زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایک پائیدار اور مضبوط زرعی صنعت کی ترقی

Posted On: 03 DEC 2024 5:42PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ 2018-19 سے راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی ) کے تحت "نوویشن اینڈ ایگری انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ" پروگرام کو نافذ کر رہا ہے، جس کا مقصد اختراعات اور زرعی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے، اس کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر کے شروع کی جا رہی ہے۔ 5 نالج پارٹنرز (کے پی) اور 24 آر کے وی وائی ایگری بزنس انکیوبیٹر (آر اے بی آئی) کو اسٹارٹ اپس کی تربیت اور انکیوبیشن اور اس پروگرام کے نفاذ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت 5 لاکھ روپے تک کی مالی امداد آئیڈیا/ پری سیڈ مرحلے پر 25 لاکھ روپے تک فراہم کیے جاتے ہیں۔ زراعت اور اس سے منسلک سیکٹر میں کاروباری افراد/اسٹارٹ اپس کو بیج کے مرحلے پران کی مصنوعات، خدمات، کاروباری پلیٹ فارم وغیرہ کو مارکیٹ میں لانچ کرنے اور ان کو بڑھانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیےیہ امداد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ پروگرام فصل کے بعد کے انتظام کو جدید بنانے، کولڈ چین کی سہولیات کو بڑھانے اور مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانے میں سرمایہ کاری کرکے ہندوستان کے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا مقصد پیداوار کو بڑھانا، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنا، کسانوں کے لیے بہتر منافع کو یقینی بنانا اور زرعی ویلیو چین میں پائیدار ترقی پیدا کرنا ہے۔

حکومت مرکزی حمایت یافتہ اقدامات کی ایک وسیع رینج کے ذریعے زرعی پیداواری صلاحیت کو بڑھا رہی ہے۔ ان کوششوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، فصل کو بڑھانا، باغبانی کے طریقوں اور بیج کے معیار کو یقینی بنانا شامل ہے۔ ذخیرہ کرنے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے، حکومت زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر (اے ایم آئی ) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے، جو کہ انٹیگریٹڈ اسکیم فار ایگریکلچرل مارکیٹنگ (آئی ایس اے ایم ) کا ایک جزو ہے۔ یہ اسکیم زرعی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے دیہی علاقوں میں گوداموں کی تعمیر یا تزئین و آرائش کے لیے مدد فراہم کرتی ہے۔

ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف ) اسکیم پورے ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مالی اعانت کے ذریعے پائیدار زراعت کی حمایت کرتی ہے۔ اے آئی ایف  فارم گیٹ اور ایگریگیشن پوائنٹ پروجیکٹس کے لیے بینکوں اور دیگر قرض دینے والے اداروں سے درمیانی اور طویل مدتی قرضوں کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس کا ہدف 2025-26 تک 1 لاکھ کروڑ روپےہے۔ 2 کروڑ تک کے قرضوں میں 9فیصد کی محدود شرح سود کے ساتھ ساتھ 3فیصد سالانہ سود کی رعایت اور سات سال تک کریڈٹ گارنٹی فیس کی واپسی، مستفید ہونے والوں کے لیے استطاعت کو یقینی بناتی ہے۔ اے آئی ایف  اسکیم کا مقصد ایک پائیدار اور مضبوط زرعی صنعت کو سپورٹ کرنا ہے، جو کاشتکاری اور زرعی صنعتی ترقی دونوں کو سپورٹ کرنے کے لیے انفراسٹرکچر اور قابل عمل کاشتکاری کے اثاثوں کے قیام پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ صنعتی محاذ پر، اے آئی ایف  دیگر سرکاری اسکیموں جیسے خوراک کی ڈبہ بندی  میں  پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اور قابل تجدید توانائی کے انضمام کے لیے پردھان منتری کسان توانائی تحفظ ایوم اتھان مہ ابھیان (پی ایم کسم ) کے ساتھ ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ حقیقی قدر میں اضافہ اور حقیقی قدر کو یقینی بنایا جائے۔ اے آئی ایف  ایگریٹیک اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو بااختیار بنا کر درست فارمنگ اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں جدت کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ، یہ ماحولیاتی نظام کے شراکت داروں  کو جوڑتا ہے، زیادہ اثر کے لیے کاروباری افراد اور کسانوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ سب سے بڑھ کر، اے آئی ایف  اقدام دیہی صنعت کاری، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پروسیس شدہ زرعی سامان کی منڈیوں کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ، سبز طریقوں، ڈیجیٹل ٹولز، اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز کے ذریعے پائیداری کا فروغ ایک لچکدار زرعی صنعت کی ترقی کو یقینی بناتا ہے جو پائیدار زراعت کے قومی اور عالمی اہداف کے مطابق ہو۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*******

ش ح۔ ام ۔ ت ع

 (U:7175


(Release ID: 2103806) Visitor Counter : 22
Read this release in: English , Hindi