ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت نوجوانوں کی صنعت سے متعلقہ ہنر مندی کی ترقی کے لیے 2015 سے اپنی اہم اسکیم، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کو نافذ کر رہی ہے
نوجوانوں کے لیے صنعت سے متعلقہ ہنر کی تربیت
Posted On:
29 JUL 2024 2:00PM by PIB Delhi
ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت نوجوانوں کی صنعت سے متعلقہ مہارت کی ترقی کے لیے 2015 سے اپنی اہم اسکیم، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی ) کو نافذ کر رہی ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے دو تربیتی اجزا ہیں، یعنی مختصر مدت کی تربیت (ایس ٹی ٹی ) اور پیشگی سیکھنے کی پہچان (آر پی ایل )۔پی ایم کے وی وائی ایس ٹی ٹی کے تحت، امیدواروں کو ملک بھر میں پینل شدہ تربیتی مراکز (ٹی سی ایس) کے ذریعے مختصر مدت کے کورسز میں تربیت دی جا رہی ہے، جب کہ پی ایم کے وی وائی آر پی ایل جزو کے تحت، پہلے سے سیکھنے کا تجربہ یا مہارت رکھنے والے افراد کا جائزہ لیا جاتا ہے اور واقفیت یا برج کورسز کے ذریعے تصدیق کی جاتی ہے۔
پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت، 2015 سے لے کر 30.6.2024 تک، 1.48 کروڑ امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے۔
پی ایم کے وی وائی کے تحت، تربیتی مراکز کو آن لائن پورٹل اسکل انڈیا ڈیجٹل ہب کے ذریعے ایکریڈیٹیشن اور الحاق کے عمل کے ذریعے پینل کیا جاتا ہے۔
مزید برآں، پردھان منتری کوشل کیندر (پی ایم کے کے ) ملک بھر میں قائم کیا گیا ہے تاکہ صنعت سے چلنے والے اعلیٰ معیار کے کورسز کو چلایا جا سکے جس میں ملازمت پر توجہ مرکوز کی جائے اور ہنر کی ترقی کی تربیت کے لیے ایک خواہش مند قدر پیدا کی جائے۔ 30.6.2024 تک، 508 پی ایم کے کے کام کر رہے ہیں۔
نیز، پی ایم کے وی وائی کے تحت، سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں (بشمول اسکل یونیورسٹیز) اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تربیت کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ان تعلیمی اداروں میں دستیاب مستقل بنیادی ڈھانچے اور دیگر وسائل کو بروئے کار لانا ہے۔
مندرجہ بالا اقدامات کے نتیجے میں، 30.6.2024 تک، پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت تربیت ملک بھر میں 12,257 تربیتی مقامات پر منعقد کی جا رہی ہے جس میں 10,006 مختصر مدتی تربیتی مراکز اور 2251 مقامات پر پیشگی تعلیم کی شناخت کے لیے شامل ہیں۔
پی ایم کے وی وائی کے تحت فراہم کی جانے والی ہنر مندی کی تربیت کی تاثیر پر نظر رکھنے کے لیے وزارت نے اسکل انڈیا ڈیجٹل(ایس آئی ڈی ایچ) ایک متحد پلیٹ فارم شروع کیا ہے جو اسٹیک ہولڈرز کی ایک وسیع رینج کو نشانہ بناتے ہوئے زندگی بھر کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہنر مندی، تعلیم، روزگار، اور انٹرپرینیورشپ ماحولیاتی نظام کو مربوط کرتا ہے۔ امیدواروں کا پورا تربیتی لائف سائیکل اور ان کی ٹریکنگ (انرولمنٹ سے لے کر سرٹیفیکیشن کے بعد تک)، ٹرینرز اور تشخیص کنندگان کی تفصیلات، تربیت فراہم کرنے والے اور تربیتی مرکز کی تصدیق اور وابستگی ایس آئی ڈی ایچ کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے اور ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔ یہ اندراج کے وقت امیدوار کی آدھار توثیق اور ڈی ڈپلیکیشن چیک کرتا ہے۔ ایس آئی ڈی ایچ کو پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس ) پلیٹ فارم کے ساتھ بھی مربوط کیا گیا ہے تاکہ تمام اہل اسٹیک ہولڈرز کے لیے ڈائریکٹ بینیفشری ٹرانسفر (ڈی بی ٹی ) کے تحت ای پیمنٹس کو فعال کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ایس آئی ڈی ایچ پورٹل پر ممکنہ آجروں سے جڑنے کے لیے دستیاب ہیں۔ سکل انڈیا ڈیجیٹل ہب کے ذریعے امیدواروں کو نوکریوں اور اپرنٹس شپ کے مواقع تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔
پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت، اسکیم کے پہلے تین ورژن میں پی ایم کے وی وائی 1.0، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 میں شارٹ ٹرم ٹریننگ (ایس ٹی ٹی ) جزو میں تعیناتیوں کا پتہ لگایا گیا تھا جو کہ مالی سال 2015-16 سے مالی سال 2021-2021 تک نافذ کیا گیا تھا۔ پلیسمنٹ کو پی ایم کے وی وائی 4.0 سے الگ کیا گیا ہے، جو کہ مالی سال 2022-23 کے بعد سے لاگو ہونے والی اسکیم کا موجودہ ورژن ہے۔
پہلے تین ورژن کے تحت، ایس ٹی ٹی میں تصدیق شدہ 56.88 لاکھ امیدواروں میں سے، 24.3 لاکھ امیدواروں کو رکھا گیا ہے۔ ان 24.3 لاکھ میں سے 2.94 لاکھ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ خود ملازم ہیں۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای)، جناب جینت چودھری نے دی۔
***
ش ح ۔ ال
U-7056
(Release ID: 2103465)