بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)
Posted On:
22 JUL 2024 4:41PM by PIB Delhi
کھادی اور دیہی صنعت کمیشن کے ذریعے ایم ایس ایم ای کی وزارت غیر زراعت کے شعبے میں نئے مائیکرو یونٹس قائم کرنے میں کاروباریوں کی مدد کے لئے وزیر اعظم کے روزگار سے متعلق پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد روایتی کاریگروں/دیہی اور شہری بے روزگار نوجوانوں کو ان کی دہلیز پر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم کے تحت پچھلے پانچ برسوں اور رواں سال کے اہداف اور کامیابیاں ذیل میں دی گئی ہیں۔
مالی سال
|
ہدف
|
حصولیابی
|
استعمال کی جانے والی مارجن منی
(کروڑ روپے میں)
|
مدد کی جانے والی یونٹوں کی تعداد
|
استعمال کی گئی مارجن منی سبسڈی (کروڑ روپےمیں)
|
امدا د یافتہ اکائیوں کی تعداد
|
2019-20
|
2,396.44
|
79,236
|
1,950.82
|
66,653
|
2020-21
|
2,289.69
|
78,625
|
2,188.80
|
74,415
|
2021-22
|
2,850.00
|
92,666
|
2,977.66
|
1,03,219
|
2022-23
|
2,434.01
|
83,210
|
2,722.17
|
85,167
|
2023-24
|
2,650.01
|
80,120
|
3,093.88
|
89,118
|
2024-25*
|
2,250.00
|
79,478
|
299.25
|
7,444
|
* مالی سال 2025-2024 کے لیے 12 جولائی 2024 تک کا ڈیٹا
مالی سال 2009-2008 سے اسکیم کے آغاز کے بعد سے، ملک بھر میں 9.65 لاکھ سے زیادہ مائیکرو انٹرپرائزز کو 25,263.33 کروڑ روپے سے زیادہ کی مارجن منی (ایم ایم )سبسڈی کے ساتھ تعاون کیا گیا ہے، جس سے اندازاً 78.84 لاکھ لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔
اتر پردیش میں پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت پچھلے پانچ سالوں اور رواں سال کے دوران پیدا ہونے والا تخمینہ روزگار، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، ذیل میں دیا گیا ہے:
نمبر شمار
|
مالی سال
|
دیہی علاقوں میں امدادی یونٹس
|
دیہی علاقوں میں پیدا ہونے والی متوقع روزگار
|
امدادی یونٹوں کی تعداد
|
متوقع پیدا شدہ روزگار
|
1
|
2019-20
|
5096
|
40768
|
6,120
|
48,960
|
2
|
2020-21
|
8241
|
65928
|
9,994
|
79,952
|
3
|
2021-22
|
10354
|
82832
|
12,594
|
100,752
|
4
|
2022-23
|
9660
|
77280
|
11,601
|
92,808
|
5
|
2023-24
|
9270
|
74160
|
11,689
|
93,512
|
6
|
2024-25*
|
1798
|
14384
|
1886
|
15088
|
* مالی سال 2025-2024 کے لیے 12 جولائی 2024 تک کا ڈیٹا
پی ایم ای جی پی کے تحت خواتین کاروباریوں کے لیے کوئی خاص ہدف مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، خواتین کو اسکیم کے تحت خصوصی زمروں میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ زیادہ مارجن منی سبسڈی اور کم انفرادی شراکت کے لیے اہل ہیں۔ پی ایم ای جی پی کے تحت مالی سال 2018-2018-2019 سے مالی سال 2025-2024 تک (12 جولائی 2024 تک) خواتین کی زیر قیادت اکائیوں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
مالی سال
|
خواتین کی زیر قیادت اکائیوں کو دی گئی امداد
|
2019-20
|
24,720
|
2020-21
|
27,285
|
2021-22
|
39,158
|
2022-23
|
32,626
|
2023-24
|
36,806
|
2024-25*
|
3,067
|
* مالی سال 2025-2024 کے لیے 12 جولائی 2024 تک کا ڈیٹا
اس اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اضافی اقدامات ذیل میں دیے گئے ہیں:
- مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے زیادہ سے زیادہ پروجیکٹ لاگت کو 25 لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے اور سروس سیکٹر کے لیے 10 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
- امنگوں والے اضلاع اور ٹرانس جینڈر درخواست دہندگان کو خصوصی زمرہ میں شامل کیا گیا ہے۔
- اس اسکیم کے تحت جانوروں سے متعلق صنعتوں جیسے ڈیری، پولٹری، ایکوا کلچر، کیڑے (شہد کی مکھیاں پالنا، ریشم کی پیداواریت وغیرہ) کو منظوری دی گئی ہے۔
- پی ایم ای جی پی کے تحت دوسرے قرض کے لیے درخواست دینے والے موجودہ پی ایم ای جی پی / آر ای جی پی / مُدرا یونٹس کے منافع کو مدنظر رکھتے ہوئے، کووڈ سال یعنی مالی سال 21-2020اور مالی سال 22-2021 -کے لیے نرمی دی گئی ہے۔
- 2 لاکھ روپے تک کے پروجیکٹ کی لاگت اور 5 لاکھ روپے تک کے پروجیکٹس کے لیے ٹریننگ کی کم مدت (5 دن تک) کے لیے کوئی لازمی ای ڈی پی نہیں ہے۔
- ممکنہ کاروباری افراد میں اس سکیم کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ہر سطح پر بیداری کیمپ، ورکشاپس اور نمائشیں منعقد کی جا رہی ہیں۔
- پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے پی ایم ای جی پی اسکیم کی تشہیر۔
یہ معلومات مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزارت کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ع
U.NO.6597
(Release ID: 2103029)