بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرک وہیکل کو اپنانے کے لیے پی ایم ای ڈرائیو اسکیم

Posted On: 11 FEB 2025 12:58PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے29 ستمبر 2024 کو ’پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولیوشن ان نوویٹیو وہیکل اینہانسمنٹ (پی ایم ای ڈرائیو) اسکیم‘ کو نوٹیفائی کیا ہے تاکہ ملک میں ای وی ایکو سسٹم کی سبز نقل و حرکت اور ترقی کو تحریک فراہم کی جاسکے۔ اس اسکیم پریکم اپریل 2024 سے31 مارچ 2026 تک کے دو سالوں کے دوران 10,900روپے کروڑ کا تخمینہ ہے۔یکم اپریل 2024 سے30 ستمبر 2024 تک چھ ماہ کی مدت کے لیے نافذ الیکٹرک موبلٹی پروموشن اسکیم (ای ایم پی ایس) 2024 ، پی ایم ای ڈرائیو اسکیم میں شامل ہے۔

پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کی نمایاں خصوصیات:

ای واؤچرز کا تعارف: - بھاری صنعت کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے الیکٹرک گاڑی کے خریداروں کے لیے اسکیم کے تحت ڈیمانڈ ترغیب حاصل کرنے کے لیے ای واؤچر متعارف کرائے ہیں۔

گاڑیوں کی نئی قسموں کا تعارف: - اسکیم کے تحت ای ایمبولینسوں اور ای ٹرکوں کے لیے 500 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

جانچ ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن: اسکیم کے تحت شناخت شدہ گاڑیوں کی جانچ کرنے والی ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 780 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسکیم کے درج ذیل تین اجزاء ہیں:

سبسڈیز: تقریباً 28 لاکھ ای-2 ڈبلیو،ای-3 ڈبلیو، ای ایمبولینس، ای ٹرک اور دیگر نئی ابھرتی ہوئی ای وی کیٹیگریز کے لیے 3,679 کروڑ روپے۔

گرانٹس: سرمایہ کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے 7,171 کروڑ روپے، یعنی ای بسیں، چارجنگ اسٹیشنوں کے نیٹ ورک کا قیام اور اس اسکیم کے تحت شناخت شدہ گاڑیوں کی جانچ کرنے والی ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن؛ اور

اسکیم کا انتظام جس میں آئی ای سی (معلومات، تعلیم اور مواصلات) کی سرگرمیاں اور پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی (پی ایم اے) کی فیس شامل ہے۔

پی ایم ای ڈرائیو اسکیم میں صارفین کے لیے مراعات شامل ہیں نہ کہ مینوفیکچررز کے لیے۔ اس کا مقصد مختلف ترغیبات کے ذریعے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی ایس) کی مانگ کو بڑھانا ہے جن کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے۔

ڈیمانڈ مراعات: یہ مراعات خریداری کے مقام پر صارفین کے لیے ای وی کی ابتدائی قیمت کو براہ راست کم کرتی ہیں۔ حکومت ترغیبی رقم اصل آلات کے مینوفیکچررز (او ای ایم ایس) کو واپس کرتی ہے۔

چارجنگ انفراسٹرکچر کے لیے مالی اعانت:اس اسکیم کے تحت مختلف گاڑیوں کے زمروں کے لیے پبلک چارجنگ انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے 2,000  کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

سرمائے کے اثاثوں کے لیے گرانٹس: اس اسکیم میں پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کے ذریعے 14,028 ای بسوں کے لیے 4,391 روپےکروڑ بطور گرانٹ اور 780 کروڑ روپے کی اسکیم کے تحت شناخت کردہ گاڑیوں کی جانچ کرنے والی ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے گرانٹ کے طور پر انتظامات ہیں۔ وہ گاڑیاں جو سنٹرل موٹر وہیکل رولز (سی ایم وی آر) کے مطابق "موٹر وہیکل" کے طور پر رجسٹرڈ ہیں صرف مراعات کی اہل ہوں گی۔ صرف جدید بیٹریوں سے لیس گاڑیاں اور اسکیم کے تحت نوٹیفائی کی گئی کارکردگی کے معیار کے مطابق اسکیم کے تحت اہل ہیں۔

جی ہاں، پی ایم ای۔ڈرائیو  اسکیم کے نفاذ کی نگرانی اور جائزہ لینے کے لیے میکانزم موجود ہے۔ پروجیکٹ امپلیمینٹیشن اینڈ سینکشننگ کمیٹی (پی آئی ایس سی)، ایک بین وزارتی بااختیار کمیٹی، جس کی سربراہی سیکرٹری ہیوی انڈسٹریز کرتی ہے،پی ایم ای۔ڈرائیو اسکیم کی مجموعی نگرانی، منظوری اور نفاذ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی عمل درآمد کے دوران پیش آنے والی رکاوٹوں یا مشکلات کو دور کرنے کی بھی ذمہ دار ہے۔

یہ معلومات اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ش ح۔ع و۔ م ق ا۔

U NO:6402


(Release ID: 2101666) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi