سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستوں سے ہندوستان کے بایو ٹیکنالوجی انقلاب کے ایک حصے کے طور پر بی آئی او ای3 سیل قائم کرنے اور 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے بایو ویژن کو حاصل کرنے کی اپیل کی ہے
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر سنگھ نے بایو مینوفیکچرنگ کے نفاذ کے لئے بایو ای3 سیل کے قیام پر کتابچہ جاری کیا
وزیر موصوف نے پی ایم مودی کے حکومت کے مکمل نقطہ نظر کا اعادہ کیااوربایو ای 3 پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لئے مرکزاور ریاستوں کے درمیان مضبوط شراکت داری پر زور دیا
Posted On:
07 FEB 2025 7:19PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کے بائیو ٹیکنالوجی انقلاب کے ایک حصے کے طور پر بایو ای 3 سیل قائم کریں جس کا مقصد 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے بائیو ویژن کو پورا کرنا ہے۔ وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقدہ بایو ای 3 پالیسی پر مرکز-ریاست پارٹنرشپ کانفرنس کے دوران، ڈاکٹر سنگھ نے ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے مرکز-ریاست کے تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے ہندوستان کے بایو مینوفیکچرنگ سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لئے ریاستی حکومتوں کو اپنی منفرد طاقتوں، وسائل اور اقتصادی ترجیحات سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ خاص طور پر، انہوں نے سمندری وسائل، ہمالیہ کے علاقے کے وسائل اور خطے کے لیے مخصوص حیاتیاتی وسائل کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا جو ایک نئے بایو ٹیکنالوجی انقلاب میں مدد کر سکتے ہیں۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، جوہری توانائی کے محکمے، خلاء اور عملے کے محکمے، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکومت کی بایو ای3 پالیسی کو پہلے دن کے اندر منظور کرنے کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کو دیا۔ انہوں نے مشن موسم، خلائی آغاز کے لیے فنڈنگ اور نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) جیسے دیگر اہم اقدامات کا ذکر کیا۔
بایو ای3 پالیسی کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بایو ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی)کے ذریعے مرکز کے ساتھ مل کر بایو ای3 سیل قائم کریں۔ یہ بایو ای3 سیلز باہم مربوط علمی مرکز کے طور پر کام کریں گے، ریاستی اور قومی اسٹیک ہولڈرز کو باہم مربوط کریں گے تاکہ بایو ای3 پالیسی کے مؤثر نفاذ میں آسانی ہو۔ ریاستی سطح پر قائم کیے گئے یہ سیل بایو مینوفیکچرنگ سیکٹر میں علم کے تبادلے، پالیسی کوآرڈینیشن اور ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لئے ایک مرکزی پلیٹ فارم کے طور پر کام کریں گے۔

اس موقع پر ڈاکٹر سنگھ نے بایو مینوفیکچرنگ کے نفاذ کے لیے بایوای3 سیل کے قیام سے متعلق ایک کتابچہ جاری کیا، جس کا مقصد بائیوٹیک ایجادات کو آگے بڑھانے کے لیے مرکز-ریاست کی شراکت داری کو متحرک کرنا ہے۔ کتابچہ جاری کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بایو ای3 سیل کا بنیادی ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ بائیو مینوفیکچرنگ کے اقدامات ہر ریاست کی مخصوص ترجیحات، وسائل اور طاقتوں کے ساتھ ساتھ وسیع تر قومی مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ ہوں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بایو ای3 سیلز کا ملک گیر نیٹ ورک قائم کرکے، حکومت کا مقصد مختلف شعبوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، اختراعی تحقیق اور پائیدار بایو مینوفیکچرنگ طریقوں کے انضمام کو آسان بنانا ہے، جس سے ہندوستان میں بایو ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ایک مربوط اور مؤثر نقطہ نظر کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعظم مودی کے ‘‘مکمل حکومت’’ کے نقطہ نظر کا اعادہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے بایو ای3 پالیسی کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری پر زور دیا۔ انہوں نے سائلو میں کام کرنے کی بجائے صنعت، اکیڈمی اور انٹرپرینیورشپ کے درمیان واضح حد بندی کے ساتھ مختلف محاذوں پر تعاون کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈاکٹر سنگھ نے ہندوستان کے بایو ٹکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی قابل ذکر پیش رفت بشمول وبائی امراض کے دوران بایو ٹکنالوجی کے محکمے کے ذریعہ تیار کردہ دیسی ڈی این اے ویکسین، اینٹی بایوٹک ‘نیفی تھرومائسین’کی تیاری اور سی ایم سی ویلور میں کامیاب جین تھیریپی ٹرائلز شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان نجی شعبے کے ساتھ تعاون کے لئے کھلا ہے، جس کا مقصد خلائی شعبے اور جوہری توانائی میں نظر آنے والی کامیابیوں کو نقل کرنا ہے۔
حکومت کی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے تازہ ترین بجٹ میں بایو فاؤنڈریز اور بایو مینوفیکچرنگ کے لیے وسائل کی تقسیم کا ذکرکیا، جو کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں سائنس اور ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیےترجیحات سے تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے مرکز-ریاست تعاون کی کامیاب مثالیں بھی پیش کیں۔ مثال کے طور پر، ان کے انتظامی اصلاحات کے محکمے نے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو ایک جیسے مسائل سے جوڑ دیا ہے۔ انہوں نے لوک تک جھیل اور ڈل جیسی جھیلوں کی صفائی کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کی جا رہی فنڈنگ کا ذکر کیا۔ مزید برآں، انہوں نے کمبھ میلے کے دوران سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایف ایس ٹی پی) کے قیام کا ذکر کیا، جس نے یہ ظاہر کیا کہ سائنس اور بایو ٹیکنالوجی روزمرہ کے چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے میں کس طرح اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
بایو ٹیکنالوجی محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے وکست بھارت کے فروغ کے لیے بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں مواقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا۔ ڈی بی ٹی کی سینئر صلاح کار ڈاکٹر الکا شرما نے ریاستوں کے ساتھ ہوئی بات چیت کا خلاصہ پیش کیا۔ بایو کون کی بنیاد گزار کرن مجومدار شا ورچوئل موڈ کے توسط سےکانفرنس میں شامل ہوئیں۔ فرم باکس بایو، بنگلورو کے بانی جناب آر.سبرامنی نے بھی تقریباً تمام ریاستوں کے سینئر نمائندوں کے ساتھ اپنی موجودگی درج کرائی۔ بی آئی آرسی کے ایم ڈی ڈاکٹر جتندر کمار نے مضبوط صنعت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کو بانٹنے کے ساتھ ساتھ بایو ای 3 سیل کی راہ ہمور کی۔
کانکلیو نے مختلف ریاستوں کے سینئر نمائندگان کو بایوٹیکنالوجی کی پہل قدمیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک گراں قدر پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے یہ بات یقینی بنائی گئی کہ یہ کوششیں ہر ریاست کی منفرد طاقتوں اور وسائل کے ساتھ ہم آہنگ ہوں اور ساتھ ہی بایو ای 3 پالیسی کے ہم آہنگ مقاصد کے تئیں بھی مخلص رہیں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ت ع
U.NO.6317
(Release ID: 2101253)
Visitor Counter : 28