کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی نے ڈرگس (پرائس کنٹرول) آرڈر 2013کے لیے شیڈول-اول میں متعین ادویات کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ قیمتیں طے کردی ہے
این پی پی اے نے کینسر کی دوائیوں کو سستی اور عوام تک قابل رسائی بنانے کے لیے ضروری ادویات کی قومی فہرست کے تحت 131 طے شدہ انسداد کینسر تشکیلات کی قیمتیں مقرر کی ہیں
نئی ادویات کی خوردہ قیمتوں کے تعین سے متعلق ڈی پی سی او2013 کی دفعات کے تحت ،این پی پی اے نے درخواست دہندہ مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ کمپنیوں کی 28 انسداد کینسر تشکیلات کی خوردہ قیمتیں بھی طے کی ہیں
Posted On:
07 FEB 2025 5:40PM by PIB Delhi
فارماسیوٹیکل ڈیارٹمنٹ کے تحت نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی (این پی پی اے) نے ڈی پی سی او، 2013 میں شیڈول-I میں متعین ادویات کے سلسلے میں ڈرگس(پرائس کنٹرول )آرڈر 2013،(ڈی پی سی او،2013 )کی دفعات کے تحت زیادہ سے زیادہ قیمتیں مقرر کرتی ہے۔ طے شدہ ادویات کے (دونوں برانڈیڈ اور جینرک ) کے مینوفیکچررز کو اپنی مصنوعات کو این پی پی اے کی طرف سے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ قیمت (جمع قابل اطلاق سامان اور سروس ٹیکس) کے اندر فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، این پی پی اے نئی دوائیوں کی خوردہ قیمت طے کرتا ہے جیسا کہ ڈی پی سی او، 2013 میں بیان کیا گیا ہے۔ نئی دوا کی خوردہ قیمت درخواست دہندہ مینوفیکچرر اور مارکیٹر پر لاگو ہوتی ہے، جنہیں این پی پی اے کی طرف سے نوٹیفائی کردہ قیمت کے اندر نئی دوا فروخت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ غیر طے شدہ فارمولیشنوں کی صورت میں، ایک مینوفیکچرر اپنے ذریعہ شروع کی گئی دوائیوں کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آر پی) طے کرنے کے لیے آزاد ہے۔ تاہم، ڈی پی سی او، 2013 کے مطابق، ایک مینوفیکچرر سے یہ ضروری ہے کہ وہ پچھلے 12 مہینوں کے دوران کسی غیر طے شدہ دوا کی ایم آر پی میں ایم آر پی کے 10فیصدسے زیادہ اضافہ نہ کرے۔ مندرجہ بالا کے علاوہ، عوامی مفاد میں، مخصوص حالات میں ادویات کی قیمت بھی مقرر کی جا سکتی ہے۔
ڈی پی سی او، 2013 کا مذکورہ بالا شیڈول صحت اور خاندانی بہبود کے محکمہ کی طرف سے نوٹیفائی کردہ ضروری ادویات کی قومی فہرست (این ایل ای ایم) 2022 پر مشتمل ہے۔ این ایل ای ایم ، 2022 میں 63 انسداد کینسر ادویات شامل ہیں، بشمول امیونوسپریسیز اور وہ دوائیں جو فالج کی دیکھ بھال میں استعمال ہوتی ہیں۔
کینسر کی دوائیوں کو عوام کے لیے سستی اور قابل رسائی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں من جملہ دیگر کے درج ذیل شامل ہیں:
- این پی اپی اے نےاین ایل ای ایم کے تحت 131 طے شدہ انسداد کینسر فارمولیشنز کی قیمتیں مقرر کی ہیں۔ ان میں 111 فارمولیشنز شامل ہیں، جن کی قیمتیں این ایل ای ایم ، 2015 کے تحت طے کی گئی تھیں۔ این ایل ای ایم ، 2022 کے تحت ان کی ری فکسیشن کے نتیجے میں این ایل ای ایم ، 2015 کے تحت مقرر کردہ قیمتوں سے تقریباً 21 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مریضوں کو تقریباً 294.34 کروڑ روپے کی سالانہ بچت ہوئی ہے۔
- نئی ادویات کی خوردہ قیمتوں کے تعین سے متعلق ڈی پی سی او، 2013 کی دفعات کے تحت این پی پی اے نے درخواست دہندہ مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ کمپنیوں کی 28 انسداد کینسر فارمولیشنوں کی خوردہ قیمتیں طے کی ہیں ۔
- اس کے علاوہ، این پی پی اے نے عوامی مفاد میں، 42 غیر شیڈول انسداد کینسر ادویات پر 30فیصد تجارتی مارجن کی حد رکھی ہے، جس کے نتیجے میں ان ادویات کے 526 برانڈز کی ایم آر پی میں اوسطاً 50فیصد کی کمی ہوئی ہے اور مریضوں کو تقریباً984 کروڑ روپے کی سالانہ بچت ہوئی ہے۔
- حکومت نے مالی سال 2024-25 میں تین انسداد کینسر دوائیوں کے لیے کسٹم ڈیوٹی کو صفر اور جی ایس ٹی کی شرح 12فیصد سے گھٹا کر 5فیصد کر دی ہے اور این پی پی اے نے کمپنیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ صارفین کو ٹیکس کا فائدہ پہنچانے کے لیے ایم آر پی کو کم کریں۔
- مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں شناخت شدہ انسداد کینسر کی ادویات پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ/رعایت کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
ادویات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ، فارماسیوٹیکلز (دوا سازی) کا محکمہ فارماسیوٹیکل کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کو لاگو کر رہا ہے ،جس میں مالی سال 2027-28 تک اسکیم کی مدت کے ساتھ 15,000 کروڑ روپے کے مالیاتی اخراجات ہیں۔ اس اسکیم کے تحت کینسر کے خلاف 54 ادویات تیار کی جارہی ہیں۔
آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی –پی ایم جے اے وائی) کے تحت، تقریباً 60 کروڑ مستفیدین کو ثانوی یا ترشیری نگہداشت کے اسپتال میں داخل ہونے کے لیے سالانہ فی خاندان 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس/بیمہ کور فراہم کیا جا رہا ہے۔ اے بی –پی ایم جے اے وائی کے تحت علاج کے پیکیج جامع ہیں اور علاج سے متعلق مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں، بشمول ادویات اور تشخیصی خدمات۔ مزید برآں، پردھان منتری بھارتیہ جن او شدھی پریوجنا کے تحت، جن اوشدھی کیندروں کے ذریعے معیاری دوائیں ایسی قیمتوں پر پیش کی جاتی ہیں، جو بازار میں دستیاب برانڈڈ ادویات کی قیمتوں سے عام طور پر 50فیصد سے 80فیصد کم ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے کے سستی ادویات اور قابل علاج امپلانٹس برائے علاج (امرت) اقدام کے تحت، کینسر، قلبی اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے ادویات، امپلانٹس، جراحی سے متعلق ڈسپوزایبل اور دیگر استعمال کی اشیاء وغیرہ کچھ اسپتالوں/ اداروں میں قائم امرت فارمیسی اسٹورز کے ذریعے مارکیٹ ریٹ کے 50فیصد تک کی نمایاں رعایت پر فراہم کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے غریب مریضوں کو، جو کینسر سمیت بڑی جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہیں، راشٹریہ آروگیہ ندھی اور وزیر صحت کی صوابدیدی گرانٹ (ایچ ایم ڈی جی) کی جامع اسکیم کے تحت مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ آر اے این کی جامع اسکیم کے تحت وزیر صحت کے کینسر کے مریض فنڈ کے تحت15 لاکھ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے اور علاج کی لاگت کا کچھ حصہ ادا کرنے کے لیے ایچ ایم ڈی جی کے تحت1.25 لاکھ روپے تک کی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
یہ معلومات کیمیکل اور کھاد کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دیں۔
*********
ش ح ۔ اک۔ ت ع
U. No.6294
(Release ID: 2101063)
Visitor Counter : 25