زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پی ایم-کسان اسکیم کے اثرات کا جائزہ
Posted On:
07 FEB 2025 6:27PM by PIB Delhi
پی ایم-کسان اسکیم ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے جسے فروری 2019 میں معزز وزیر اعظم نے شروع کیا تھا تاکہ زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اسکیم کے تحت، 6,000روپے سالانہ کا مالی فائدہ تین مساوی قسطوں میں، براہ راست بینیفٹ منتقلی (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعہ کسانوں کے آدھار سیڈ بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔
کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد کسی بھی دلال کی شمولیت کے بغیر ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے آغاز سے اب تک 18 قسطوں میں 3.46 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔
حکومت ہند تمام اہل رہ جانے والے کسانوں کو اسکیم میں شامل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس اسکیم کو تمام اہل کسانوں کے ساتھ پورا کرنے کے لیے حکومت نے کئی مہمیں شروع کی ہیں۔ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت 15 نومبر 2023 سے 1 کروڑ سے زیادہ کے ساتھ ایک بڑی سنترپتی مہم چلائی گئی۔ اسکیم کے تحت اہل کسان شامل ہیں۔ حکومت ہند نے بھی جون، 2024 سے ایک اور سنترپتی مہم چلائی اور نئی حکومت کے پہلے 100 دنوں کے اندر، 25 لاکھ سے زیادہ اہل کسانوں کو اسکیم میں شامل کیا گیا۔ حکومت کی طرف سے کی جانے والی اہم کوششوں سے، 18ویں قسط میں فوائد حاصل کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 9.59 کروڑ ہو گئی ہے۔ پی ایم -کسان اسکیم کی 18ویں قسط کے ذریعہ مستفید ہونے والوں کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ 1 میں منسلک ہیں۔
انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایف پی آر آئی) کی جانب سے 2019 میں ایک آزاد مطالعہ کیا گیا۔ مطالعہ کے مطابق، پی ایم -کسان اسکیم کے تحت تقسیم کیے گئے فنڈ نے دیہی معاشی نمو میں ایک حوصلہ افزا عمل کے طور پر کام کیا ہے، جس سے کسانوں کے قرض کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملی ہے، اور زرعی آدانوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ مزید یہ کہ اس اسکیم نے کسانوں کی رسک لینے کی صلاحیت کو بڑھایا ہے، جس سے وہ زیادہ خطرناک لیکن نسبتاً پیداواری سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ پی ایم -کسان اسکیم کے تحت وصول کنندگان کو ملنے والے فنڈ نہ صرف ان کی زرعی ضروریات میں مدد کر رہے ہیں، بلکہ یہ ان کے دیگر اخراجات جیسے کہ تعلیم، طبی، شادی وغیرہ کی ضروریات کو بھی پورا کر رہا ہے۔ یہ ملک کے کسانوں پر اسکیم کے مثبت اثرات کے اشارے ہیں۔ پی ایم -کسان اسکیم واقعی ہمارے ملک کی کسان برادری کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔
ضمیمہ
18ویں قسط (اگست 2024-نومبر 2024) کے دوران پی ایم -کسان اسکیم کے تحت مستفید ہونے والوں کی تعداد
|
|
جزائر انڈمان نکوبار
|
12,832
|
آندھرا پردیش
|
41,22,499
|
اروناچل پردیش
|
90,464
|
آسام
|
18,87,562
|
بہار
|
75,81,009
|
چنڈی گڑھ
|
|
چھتیس گڑھ
|
25,07,735
|
دہلی
|
10,829
|
گوا
|
6,333
|
گجرات
|
49,12,366
|
ہریانہ
|
15,99,844
|
ہماچل پردیش
|
8,17,537
|
جموں و کشمیر
|
8,58,630
|
جھارکھنڈ
|
19,97,366
|
کرناٹک
|
43,48,125
|
کیرالہ
|
28,15,211
|
لداخ
|
18,207
|
لکشدیپ
|
2,198
|
مدھیہ پردیش
|
81,37,378
|
مہاراشٹر
|
91,43,515
|
منی پور
|
85,932
|
میگھالیہ
|
1,50,413
|
میزورم
|
1,10,960
|
ناگالینڈ
|
1,71,920
|
اوڈیشہ
|
31,50,640
|
پوڈوچیری
|
8,033
|
پنجاب
|
9,26,106
|
راجستھان
|
70,32,020
|
سکم
|
28,103
|
تمل ناڈو
|
21,94,651
|
تلنگانہ
|
30,77,426
|
دادار و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
11,587
|
تریپورہ
|
2,29,362
|
اتر پردیش
|
2,25,78,654
|
اترا کھنڈ
|
7,96,973
|
مغربی بنگال
|
45,03,158
|
مجمومی
|
9,59,25,578
|
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض۔ ن م (
6275
(Release ID: 2100885)
|