زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مراٹھواڑہ علاقہ میں کریڈا مشن کے دفتر کا قیام

Posted On: 07 FEB 2025 4:46PM by PIB Delhi

مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ علاقے میں آئی سی اے آر – سی آر آئی ڈی اے  وسیع پیمانے پر اور براہ راست تین مختلف طریقوں سے کام کر رہا ہے جس کا مجموعی مقصد (آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹ آن ڈرائی لینڈ ایگریکلچر (اے آئی سی آر پی ڈی اے ) اور آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹ آن ایگرو میٹرولوجی (اے آئی سی آر پی اے ایم ) مراکز کے ذریعے  خشک زمین کی زراعت پر ضروری اور اسٹریٹیجک تحقیق کرنا ہے  اور اس کے نتائج کو مراٹھواڑہ میں جدوجہد کررہے کسانوں کی موسمیاتی لچکدار زراعت میں قومی اختراعاتی  ٹیکنالوجی کے مظاہرے کے جزو (این آئی سی آر اے- ٹی ڈی سی ) کے ذریعے مدد کرناہے ۔

(1)۔ مراٹھواڑہ کے علاقے میں واقع اے آئی سی آر پی ڈی اے پربھنی مرکز علاقے کی مخصوص فصلوں اور فصلوں کے نظام کی تشخیص اور قیام کے لیے کام کر رہا ہے۔ بارش کے پانی کا انتظام،  غذائیت کا بندوبست ،  توانائی کے بندوبست ،  متبادل زمین کے استعمال کا بندوبست  اور رین فیڈ انٹیگریٹڈ فارمنگ سسٹم (آر آئی ایف ایس ) کا بندوبست ۔

(2)۔ مراٹھواڑہ کے علاقے میں واقع اے آئی سی آر پی اے ایم پربھنی مرکز وسائل کی خصوصیت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ جس میں مراٹھواڑہ خطہ میں بڑی فصلوں کے فصل اور موسمیاتی کیڑوں کا رشتہ قائم کرنا، اور خطے پر مبنی زرعی مشاورتی امور کو پھیلاناشامل ہیں ۔

(3)۔ این آئی سی آر اے- ٹی ڈی سی کے جالنا، لاتور اور عثمان آباد مراکز مراٹھواڑہ کے علاقے میں واقع  کے وی کے ایس کے ذریعے خطے میں موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز کو چار ماڈیولز کے تحت وسعت دے رہے ہیں ، یعنی قدرتی وسائل کا بندوبست ، فصل اور فصلوں  کی کٹائی کا نظام ، مویشی، گاؤں کی سطح کے ادارےاور صلاحیت سازی  وغیرہ۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کو وسعت دی جارہی ہے  جس میں خشکی سے بچنے والی سویا بین کی قسم (ایم اے یو ایس-158)؛ کثرت سے خشک سالی کے شکار علاقوں کے لیے مختصر مدت کے کبوتر کی قسم(بی ڈی این -711) ؛ نمی کو کم کرنے کے لیے زعفران کی تناؤ برداشت کرنے والی قسم (پی بی این ایس -12) ؛ تناؤ  اور دباؤ برداشت کرنے والی ربی جوار کی قسم (پربھنی موتی)؛ پیداوار کو مستحکم کرنے اور خشک سالی کے شکار خطوں میں خطرات  کو کم کرنے کے لیے مہاراشٹر کے زیادہ تر خشک سالی کے شکار علاقوں میں باہم فصل کے نظام کے ذریعے مشکلات سے دوچار کسانوں کی مدد کرنا ہے ۔

مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ علاقے میں مشن کا دفتر قائم کرنے کی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

آئی سی اے –آئی جی ایف آر آئی نے مہاراشٹر کے لیے چارے کے وسائل کی ترقی کا منصوبہ تیار کیا ہے جس میں مراٹھواڑہ علاقہ بھی شامل ہے جس میں مشکل سے دوچار کسانوں کی مدد کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔ اس منصوبہ نے مہاراشٹر میں خشک چارے کی 31.3 فیصد  اور سبز چارے کی 59.4فیصد  کمی کے فرق کو کم کرنے میں مدد کی ہے ۔ چارے کی دستیابی میں مزید اضافہ کرنے کے لیے، انڈین رینج لینڈ اور گراس لینڈ کنزرویشن، بحالی اور پائیداری کے لیے ایک پالیسی  تیار کی گئی تھی، جس نے مہاراشٹر کے گھاس کے میدانوں کو پھر سے ترو تازہ کرنے میں مدد کی۔

 چارہ فصلوں اور اس کے استعمال سے متعلق آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹ(اے آئی سی آر پی- ایف سی اینڈ یو ) کے مزید دو مراکز جنہیں آئی سی اے آر سے تعاون حاصل ہے  پہلے ہی پونے اور راہوری میں کام کر رہے ہیں، تاکہ مراٹھواڑہ سمیت پورے مہاراشٹر میں ربیع اور خریف کے موسم میں چارے کی فصلوں پر کسانوں کے کھیتوں میں ٹیکنالوجیز تیار  کرسکیں اور انہیں پھیلا سکیں۔

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، اے آئی سی آر پی- ایف سی اینڈ یو اور آئی سی اے آر –آئی سی ایف آر آئی نے مہاراشٹر کے مختلف حصوں میں کاشت کے لیے مختلف چارے کی فصلوں میں 50 سے زیادہ اقسام تیار کی ہیں اور ان کی سفارش کی ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م ع ۔ت ا

U-6257


(Release ID: 2100764) Visitor Counter : 31


Read this release in: Hindi , English