سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
سڑک کی تعمیر کا معیار
Posted On:
06 FEB 2025 6:19PM by PIB Delhi
اپریل، 2014 سے دسمبر، 2024 تک تقریباً 1,01,900 کلومیٹر قومی شاہراہ عامہ (این ایچ ایز) کی تعمیرو ترقی کی گئی ہے۔
سنہ2004-2014 کےمقابلے میں 2014-2024 کے دوران این ایچ ایز کی اوسط، سالانہ تعمیر میں تقریباً 130 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس وقت تقریباً 32,366 کلومیٹر کی کل لمبائی والے 1,366 پروجیکٹ پورے ملک میں زیر تعمیر ہیں (یا تو مقرر کیے گئے یا شروع کیے گئے)، بشمول چھتیس گڑھ، راجستھان اور تمام شمال مشرقی ریاستوں میں، پروجیکٹ کی تکمیل کے مختلف مراحل میں سے کوئی بھی حاصل کیے بغیر اور زیر غور پروجیکٹوں کو ختم کرنے کے لیے زیر غور ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر منصوبوں کو مالی سال 2028 تک مرحلہ وار مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
این ایچ ایز پر تعمیراتی کام سڑکوں اور پلوں کے کاموں اور انڈین روڈز کانگریس (آئی آر سی ) کوڈز، رہنما خطوط اور خصوصی اشاعتوں کے لیے حکومت کی طرف سے متعین معیار اور حفاظت کے معیارات کے مطابق کیے جاتے ہیں۔ یہ ٹھیکیدار،عایت دہندہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے تصریحات اور معیارات کے مطابق کاموں کو انجام دیں۔
اس کے علاوہ، پراجیکٹ سائیکل کے تمام مراحل میں سڑک کی حفاظت کی ضرورت کا خیال رکھا جاتا ہے، یعنی ڈیزائن، تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال۔ روڈ سیفٹی آڈٹ این ایچ ، کی بہتری اور اپ گریڈیشن کے منصوبوں کے ڈیزائن کے مرحلے پر کیا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ڈیزائن حفاظتی معیارات پر پورا اترتا ہے۔ تعمیراتی مرحلے کے دوران، ٹریفک کی محفوظ نقل و حرکت کے لیے تعمیراتی زون کے حفاظتی اقدامات فراہم کیے جاتے ہیں۔ آپریشن کے مرحلے کے دوران، وقتاً فوقتاً روڈ سیفٹی آڈٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سڑک کے حفاظتی اقدامات جیسا کہ اصل میں فراہم کیا گیا ہے صحیح شکل میں ہیں اور حفاظتی اقدامات کی اضافی ضرورت کا اندازہ بھی لگایا جاتا ہے اگر اس تعلق سے کچھ ہے تو ۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کام ٹھیکیدار،رعایت دہندہ کے ذریعہ طے شدہ تصریحات اور معیارات کے مطابق انجام پاتے ہیں، کنسلٹنٹس (اتھارٹی کے انجینئر،آزاد انجینئر) کا تقرر کیا جاتا ہے۔ ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے اہلکار بھی بے ترتیب بنیادوں پر کام کے معیار کو چیک کرتے ہیں۔ کچھ مخصوص کاموں میں، ایگزیکیوٹنگ ایجنسیاں تھرڈ پارٹی کوالٹی آڈیٹرز کو بھی شامل کرتی ہیں۔ ایسی کوتاہیاں، اگر کوئی ہیں، اس طرح کے جانچ یامعائنہ کے دوران دیکھی گئی ہیں، ضروری اصلاح،تعمیر نو،تبدیلی کے لیے رعائتی ،ٹھیکیدار کے نوٹس میں لائی جاتی ہیں۔
مندرجہ بالا طریقہ کار چھتیس گڑھ سمیت ملک کے تمام این ایچ کاموں پر لاگو ہوتے ہیں۔
ریاست راجستھان میں جالور اور سروہی اضلاع کے ہیڈکوارٹر موجودہ این ایچ نیٹ ورک (این ایچ -325 اور این ایچ62) سے جڑے ہوئے ہیں۔
یہ معلومات سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک ’غیر ستارہ‘ سوال کے جواب میں پیش کی ہے ۔
*********
ش ح ۔ ال
U-6202
(Release ID: 2100441)
Visitor Counter : 34