سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کی دیکھ بھال کے اقدامات
Posted On:
04 FEB 2025 4:59PM by PIB Delhi
حکومت کی طرف سے ایل جی بی ٹی کیو کی دیکھ بھال کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:
- خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے(ڈی/او ایف اینڈ پی ڈی) نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہےکہ موجودہ دفعات کے مطابق، راشن کارڈ کے مقاصد کے لیے ایک ہی خاندان کے شراکت داروں کو ایک ہی گھر کا حصہ سمجھا جانا چاہیے۔ مزیدبرآں ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے یہ یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے کہ راشن کارڈ کے اجراء میں شراکت داروں کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔
- ڈپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز (ڈی ایف ایس) نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ کوئیر کمیونٹی کے افراد کے لیے مشترکہ بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے اور اکاؤنٹ ہولڈر کی موت کی صورت میں اکاؤنٹ میں بقایا رقم حاصل کرنے کے لیے متفرق رشتہ داروں کو نامزکرنے کے لیے بھی کوئی پابندی نہیں ہے۔
- صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے تمام شراکت داروں بشمول تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خطوط جاری کیے ہیں تاکہ صحت کی دیکھ بھال سے متعلق ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے حقوق کو یقینی بنانے، بیداری کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، کنورژن تھراپی کی ممانعت، جنس کی دوبارہ تفویض سرجری کی دستیابی، نصاب میں تبدیلی، ٹیلی مشورے کی فراہمی، حساسیت اور عملے کی مختلف سطحوں کی تربیت اور قریب ہونے پر لاش کا دعویٰ کرنے کا انتظام رشتہ دار/ قریبی رشتہ دار/ خاندان دستیاب نہیں ہے۔
- صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں صحت کی خدمات کے ڈائریکٹوریٹ جنرل نے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو یقینی بنانے اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک کو کم کرنے کے موضوع پر ریاستی محکمہ صحت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بھی خط جاری کیا ہے۔
- صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے جنسی تفریق (انٹرسیکس) کے عارضے میں مبتلا شیر خوار بچوں/بچوں میں طبی مداخلت کے سلسلے میں رہنما خطوط وضع کیے ہیں تاکہ بغیر کسی پیچیدگی کے طبی طور پر معمول کی زندگی گزار سکیں۔
- وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوئیر کمیونٹی کے جیل سے ملنے کے حقوق کے بارے میں ایڈوائزری جاری کی ہے اور ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ امن و امان کے اقدامات کے بارے میں یہ یقینی بنانے کے لیے کوئیر کمیونٹی کو تشدد، ایذا رسانی یا جبر کے کسی خطرے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
- خواجہ سراؤں افراد کی فلاح و بہبود کے لیے ’دی ٹرانسجینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ، 2019‘ نافذ کیا گیا تھا۔ ایکٹ کی دفعات پر عمل درآمد کے لیے ’دی ٹرانسجینڈر پرسنز (تحفظ حقوق)، قوانین 2020‘مطلع کیا گیا۔ ایک قومی کونسل فار ٹرانس جینڈر پرسنز (این سی ٹی پی) قائم کی گئی ہے جو کہ خواجہ سراؤں کے لیے پالیسیوں، پروگراموں، قانون سازی اور منصوبوں پر حکومت کو مشورہ دے گی۔ خواجہ سراؤں کے لیے قومی پورٹل کو خواجہ سرا درخواست دہندگان کو خواجہ سرا ہونے کا سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ جاری کرنے کے لیے فعال بنایا گیا تھا۔ ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سیل (ٹی پی سی) 13 ریاستوں میں قائم کیے گئے ہیں تاکہ خواجہ سراؤں کے خلاف جرائم کے معاملات کی نگرانی کی جا سکے اور ایسے جرائم کے بروقت اندراج، تفتیش اور قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ٹرانس جینڈر ویلفیئر بورڈبھی 19 ریاستوں میں ان کے حقوق اور مفادات کے تحفظ اور اسکیموں اور فلاحی اقدامات تک رسائی کو آسان بنانے کے مقصد سے قائم کیے گئے ہیں۔ وزارت نے امتیازی سلوک کو ختم کرنے، مساوی مواقع کو فروغ دینے، اور کام کی جگہ فراہم کرنے کے لیے خواجہ سراؤں کے لیے یکساں مواقع کی پالیسی جاری کی ہے جو کہ خواجہ سراؤں کے حقوق اور وقار کا احترام کرتی ہے۔
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ن م(
6077
(Release ID: 2099797)
Visitor Counter : 38