خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تغذیاتی کلیدی اسکیموں کے بیج بوکر پورے ملک میں خوراک کے تحفظ کا فروغ

Posted On: 01 FEB 2025 2:42PM by PIB Delhi

تعارف

خوراک بنیادی ضرورت ہے اور تغذیاتی معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی دستیابی کو یقینی بنانا مجموعی فلاح و بہبود کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس پر توجہ دینے کے لیے حکومت نے متعدد منفرد اسکیمیں نافذ کی ہیں، جو نہ صرف مناسب  شرح پر ضروری راشن فراہم کرتی ہیں، بلکہ نوزائیدہ بچوں اور ماؤں کی غذائیت پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ یہ اقدامات مجموعی صحت مندی کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں کہ ہر شہری کو خوراک اور مناسب تغذیاتی دونوں تک رسائی حاصل ہو۔

عوامی تقسیم کا نظام (پی ڈی ایس)

پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس)سستی شرح پر غذائی اجناس کی فراہمی کے ذریعے غذائی قلت کے نظم کے طور پر تیار ہوا۔ برسوں کے دوران، پی ڈی ایس ملک میں غذائی معیشت کے  نظم کے لیے حکومت کی پالیسی کا اہم حصہ بن گیا ہے۔

اہم حصولیابیاں:

  • تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں این ایف ایس اے کے تحت 100فیصد ڈیجیٹائزڈ راشن کارڈز/مستحقین کا ڈیٹا۔ لگ بھگ80.5 کروڑ مستحقین پر مشتمل تقریباً 20.5 کروڑ راشن کارڈ کی تفصیلات ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ٹرانسپرنسی پورٹل پر دستیاب ہیں۔
  • راشن کارڈ کی 99.8فیصد سے زیادہ آدھار سیڈنگ (کم از کم ایک ممبر)۔
  • مستحقین میں سبسڈی والے اناج کی شفاف اور یقینی تقسیم کے واسطے ملک میں تقریباً 99.6فیصد(کل 5.43 لاکھ میں سے 5.41 لاکھ) فیئر پرائس شاپس (ایف پی ایس) کوالیکٹرانک پوائنٹ آف سیل(ای پی او  ایس)ڈیوائسز کا استعمال کرکے خودکار  بنایا گیا ہے ۔
  • اناج کی تقسیم کے تحت، 97فیصد سے زیادہ لین دین ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ بایو میٹرک/آدھار سے تصدیق شدہ ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016DCY.png

پی ایم پوشن (پوشن شکتی نرمان)اسکیم

آغاز کی تاریخ:2021-22 سے 2025-26 تک منظور شدہ

مقصد: پی ایم پوشن (پوشن شکتی نرمان)اسکیم کا نام  پہلے اسکولوں میں نیشنل پروگرام فار مڈ- ڈے میل تھا۔ یہ پہل سب سے پہلے 15 اگست 1995 کو نیشنل پروگرام آف نیوٹریشنل سپورٹ ٹو پرائمری ایجوکیشن(این پی-این ایس پی ای)کے نام سے شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد پرائمری اسکول کے بچوں کو غذائی امداد فراہم کرکے اسکولی اندراج، حاضری اور دوام کو بہتر بنانا ہے۔برسوں کے دوران اسکیم کو 2008-09 میں اَپر پرائمری درجات کا احاطہ کرنے کے لیے وسعت دی گئی اور اس کا نام بدل کر مڈ- ڈے میل اسکیم رکھا گیا، جو کہ کوریج، خوراک کی مقدار اور مالی امداد کے لحاظ سے آگے بڑھا ہے۔

اہم حصولیابیاں:

  • اسکولوں میں پی ایم پوشن کی قومی اسکیم کا اعلان پانچ سالہ مدت 2021-22 سے 2025-26 کے لیے مرکزی حکومت  کی طرف سے 54061.73 کروڑ روپے اور ریاستی حکومتوں اوریوٹی انتظامیہ کی طرف سے 31733.17 کروڑ روپے کے مالیاتی لاگت کے ساتھ کیا گیا ہے۔
  • مرکزی حکومت غذائی اجناس پرتقریباً45000 کروڑ روپے کی اضافی لاگت بھی برداشت کرے گی، اس لیے اسکیم کا کل بجٹ 130794.90 کروڑ روپے ہوگا۔
  • پی ایم پوشن اسکیم کے لیے جاری کردہ بجٹ 2008-09 میں 6,539.52 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2023-24 میں 8,457.74 کروڑ روپے ہو گیا ہے، جس سے اس اسکیم کی فنڈنگ ​​میں گزشتہ سالوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم (پی ایم ایف ایم ای)

آغاز کی تاریخ:یہ اسکیم 2020-21 سے 2025-26 تک پانچ سال کی مدت کے لیے نافذ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YFWV.png

مقصد: فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت نے 10,000 کروڑ روپے کی لاگت سے پی ایم ایف ایم ای اسکیم متعارف کرائی ہے،  جس کا مقصد موجودہ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کو اَپ گریڈ کرنے اور نئے یونٹس کے قیام کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرنا ہے۔

اہم حصولیابیاں:

  • پروجیکٹ کی لاگت میں اضافہ: پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت پروجیکٹ کی لاگت 2021-22 میں390.99 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2023-24 میں5,198.3 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
  • فوڈ پروسیسنگ یونٹس کی تعداد میں اضافہ: فوڈ پروسیسنگ یونٹس کی تعداد 2021-22 میں 2,885 سے بڑھ کر 2023-24 میں 54,730 ہوگئی ہے۔
  • روزگار کی تخلیق: اسکیم کے ذریعے پیدا ہونے والی ملازمتیں2021-22 میں14,201 سے بڑھ کر 2023-24 میں 1,88,802 ملازمتیں ہو گئی ہیں۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلکہ ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی)

آغاز کی تاریخ: 31 مارچ 2021 کو مرکزی کابینہ کی طرف سے منظوری دی گئی ہے، جسے 2021-22 سے 2026-27 تک نافذ کیا جائےگا۔

مقصد: اسکیم کے تحت 10,900 کروڑ روپے کے بجٹ سے حکومت بیرون ملک ہندوستانی فوڈ برانڈز کو فروغ دینے کے لیے مالی مراعات فراہم کرتی ہے، جس سے  عالمی منڈیوں میں ہندوستانی برانڈ والی کنزیومر فوڈ پروڈکٹس کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی سرگرمیوں کی حمایت ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003L4BB.png

اہم حصولیابیاں:

  • اسکیم کے مستحقین کے ذریعے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق213 مقامات پر 8,910 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ 31 اکتوبر 2024 تک، اسکیم کے ذریعےمبینہ طور پر 2.89 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا ہوئے ہیں۔
  • نیشنل پی ایل آئی ایس ایف پی آئی اسکیم کے پروجیکٹ کی لاگت 2020-21 میں663 کروڑ  روپےتھی اور یہ2023-24 میں نمایاں طور پر بڑھ کر8,910 کروڑ روپے ہو گئی ہے، جس سے اس پہل کے تحت خاطر خواہ ترقی اور سرمایہ کاری کی عکاسی ہوتی ہے۔

تغذیہ

  • پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا (پی ایم جی کے اے وآئی)
  • آغاز کی تاریخ: مارچ، 2020
  • مقصد: ملک میں کووڈ-19 کی وباء پھیلنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی رکاوٹوں کے پیش نظر حکومت نے نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ(این ایف ایس اے) کے تحت تقریباً 81.35 کروڑ اضافی مستحقین میں اضافی مفت اناج (چاول/گیہوں) کی تقسیم کا اعلان کیا تھا، جو پی ایم غریب کلیان اَنّ یوجنا (پی ایم جی کے اے آئی)کے تحت 5 کلوگرام فی شخص فی ماہ کے حساب سے فراہم کیا گیا، جو  کہ این ایف ایس اے کے تحت ماہانہ ملنے والے  عام اناج کے علاوہ ہے۔اسکیم کی کل مدت 28 ماہ تھی۔
  • غریب مستحقین کےمالی بوجھ کو کم کرنے اور نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ2013(این ایف ایس اے) کے ملک گیر یکساں اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت نےاین ایف ایس اے سے فائدہ اٹھانے والوں یعنی اے اے وائی گھرانوں اور پی ایچ ایس سے فائدہ اٹھانے والوں کو مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو پردھان منتری غریب کلیان اَنّ یوجنا (پی ایم جی کے اے وائی)  یکم جنوری 2023 سے31 دسمبر2023 تک ایک سال کی مدت کے لیے تھا۔
  • مالی سال 2020-21، 2021-22 اور مالی سال 2022-23 میں پی ایم جی کے اے وائی کے نفاذ کے دوران 75 کروڑ سے زیادہ مستحقین کو ہر ماہ اناج ملا ہے۔
  • غریبوں کے لیے غذائی اجناس کی رسائی، سستی اور دستیابی کے معاملے میں پی ایم جی کے اے وائی کے مستحقین کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ریاستوں کے درمیان یکسانیت برقرار رکھنے کے لیے حکومت نے پی ایم جی کے اے وائی کے تحت تقریباً 81.35 کروڑ مستحقین کو یکم جنوری 2024 سے پانچ سال کی مدت کے لیے مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پوشن ابھیان

آغاز کی تاریخ: مارچ، 2018

مقصد:0 سے 6 سال کے بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی غذائی حالت میں بر وقت بہتری کا ہدف حاصل کرنا اور بچوں (0-6 سال) میں اسٹنٹنگ اور ضیاع کی تخفیف کے ساتھ ساتھ  خواتین، بچوں اور نوعمر لڑکیوں میں خون کی کمی اینیمیا کے خاتمے کا ہدف  حاصل کرنا ہے۔

اہم حصولیابیاں:

  • پوشن ابھیان کے تحت سال 2017-18،2018-19اور2019-20 کے لیےمختص فنڈ بالترتیب950.00 کروڑ روپے، 3061.30 کروڑ روپے اور3400.00 کروڑ روپے تھا۔
  • 31 دسمبر 2023 تک، پوشن ابھیان کے 10,05,05,429 مستفیدین تھے اور31 دسمبر 2024 تک یہ تعداد بڑھ کر 10,12,82,551 ہوگئی ہے، جس سے اسکیم کی رسائی میں مسلسل اضافہ ظاہرہوتا ہے۔

سال2023 تک، وزارت نے 41 میگا فوڈ پارک (ایم ایف پی) کےمنصوبوں کو منظوری دی ہے، جن میں سے 24 پہلے ہی سرگرم عمل ہوچکے ہیں اور 17 مزید ترقی کے مراحل میں ہیں۔ مزید برآں، شری اَنّ کے طور پر جوار کی ہندوستان کی اختراعی برانڈنگ خوراک اور تغذیہ کے  فروغ میں اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے، حکومت کا مقصد خوراک کی صنعت میں انقلاب لانا ہے، جس سے سب کے لیے پائیدار اور غذائیت سے بھرپور مستقبل کو یقینی بنایا جائے۔

********

 

ش ح۔ م ش ع ۔ن ع

U-5927


(Release ID: 2098659) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Tamil