نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی مشترکہ نشست میں ایوان بالا- راجیہ سبھا کے چیئرمین کی جانب سے کی گئی تقریر کا متن

Posted On: 31 JAN 2025 12:55PM by PIB Delhi

معززا سپیکر اور ممبران، میں معزز صدر کے خطاب کے انگریزی ورژن کے کچھ اقتباسات پڑھنا چاہوں گا اور باقی کو پڑھا سمجھا جا سکتا ہے:

صرف دو مہینے پہلے، ہم نے اپنے آئین کو اپنانے کی 75 ویں سالگرہ منائی اور ابھی چند دن پہلے، جمہوریہ ہند نے اپنے سفر کے 75 سال مکمل کر لیے۔

مہا کمبھ ہندوستان کی ثقافتی روایت اور سماجی شعور کا تہوار ہے۔ میں مونی اماوسیہ کے موقع پر پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف ہمارا سفر آئین کے آدرشوں کی رہنمائی میں رہے، حکومت نے چار کلیدی اصولوں – خدمت، اچھی حکمرانی، خوشحالی اور فخر – کو اپنی حکمرانی کے مرکز میں رکھا ہے۔

سوچھ بھارت ابھیان کے تحت 12 کروڑ بیت الخلاء کی تعمیر، پردھان منتری اجولا یوجنا کے تحت 10 کروڑ مفت ایل پی جی کنکشن، 80 کروڑ ضرورت مندوں کو راشن، سوبھاگیہ یوجنا اور جل جیون مشن جیسی کوششوں نے غریبوں کو عزت کے ساتھ جینے کا اعتماد دیا ہے۔ اس طرح کی کوششوں کی وجہ سے 25 کروڑ لوگ غربت پر قابو پا چکے ہیں اور زندگی میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

اس پارلیمنٹ کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ ہندوستان کی بیٹیاں اب لڑاکا طیارے اڑا رہی ہیں، پولیس فورس میں شامل ہو رہی ہیں اور کارپوریٹ کمپنیوں کی سربراہی کر رہی ہیں۔ میری حکومت کے فیصلے کے بعد، لڑکیوں نے نیشنل ملٹری سکولز اور نیشنل ڈیفنس اکیڈمی میں بطور کیڈٹ داخلہ لینا شروع کر دیا ہے۔

ہماری بیٹیاں بھی اولمپکس میں تمغے جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کر رہی ہیں۔

ایک کروڑ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ پروگرام انہیں حقیقی دنیا کے کام کے ماحول کا عملی تجربہ فراہم کرے گا۔

ہندوستان کیو ایس ورلڈ فیوچرا سکلز انڈیکس 2025 میں عالمی سطح پر دوسرے مقام پر چلا گیا ہے، کیونکہ یہ مستقبل کے کام کے شعبے میں اے آئی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں آگے بڑھ رہا ہے۔

اسی طرح گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہندوستان کی درجہ بندی 76 ویں سے 39 ویں پوزیشن پر نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔

تحقیقی کام کو آسان بنانے کے لیے حال ہی میں ون نیشن ون ممبرشپ اسکیم متعارف کرائی گئی ہے جس سے بین الاقوامی تحقیقی مواد تک مفت رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

نالندہ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے افتتاح نے تعلیم میں ہندوستان کی قدیم شان کو زندہ کر دیا ہے۔

وہ دن دور نہیں جب ایک ہندوستانی شہری مقامی طور پر تیار کردہ خلائی جہاز گگن یان پر سوار ہو کر خلا کا سفر کرے گا۔

اولمپکس ہو یا پیرا اولمپکس، ہندوستانی ٹیموں نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حال ہی میں ہندوستان نے شطرنج کی عالمی چمپئن شپ میں بھی شاندار کامیابی حاصل کی۔

میری حکومت نے سماجی انصاف اور مساوات کے لیے ڈجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ ڈجیٹل ادائیگی اب صرف چند افراد یا طبقات تک محدود نہیں رہی۔ آج ہندوستان کے چھوٹے سے چھوٹے دکاندار بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

میری حکومت سائبر سیکورٹی میں صلاحیتوں کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، ہندوستان نے گلوبل سائبر سیکورٹی انڈیکس میں ٹائر-1 کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔

دس سال پہلے سرمایہ کے اخراجات کا بجٹ تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو اب گزشتہ بجٹ میں بڑھ کر 11 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔

مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ مکمل ہو گیا ہے، جو ملک کو کشمیر سے کنیا کماری سے ریلوے لائن کے ذریعے جوڑتا ہے۔ اس کثیر العزائم منصوبے کے تحت چناب پل جو کہ دنیا کا بلند ترین ریلوے پل ہے، تعمیر کیا گیا ہے۔

دہلی، پونے، تھانے اور بنگلور میں میٹرو پروجیکٹس کے ساتھ ساتھ احمد آباد-بھوج روٹ پر حال ہی میں شروع کی گئی نمو بھارت ریپڈ ریل سروس، ترقی یافتہ ہندوستان کے شہروں کی تشکیل کر رہی ہے۔ ابھی چند ہفتے پہلے، دہلی میں رٹھالہ-نریلا-کنڈلی کوریڈور پر کام شروع ہوا ہے، جو دہلی میٹرو نیٹ ورک کے بڑے حصوں میں سے ایک ہوگا۔ 2014 میں، دہلی-این سی آر میں کل میٹرو نیٹ ورک 200 کلومیٹر سے کم تھا۔ اب، یہ دگنی سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔

مزید برآں، 8000 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ملک میں 52,000 الیکٹرک بسیں چلانے کا فیصلہ ہموار اور صاف شہری ٹرانسپورٹ فراہم کرے گا۔

ٹیلی میڈیسن کے ذریعے شہریوں کو صحت کی دیکھ بھال کے فوائد فراہم کرنے کے لیے 30 کروڑ سے زیادہ ای-ٹیلی کنسلٹیشنز کا انعقاد کیا گیا ہے۔

حکومت اگلے پانچ  برسوں میں میڈیکل کالجوں میں 75000 نئی سیٹیں بنانے پر بھی کام کر رہی ہے۔

آج ہندوستان دنیا میں دودھ، دالیں اور مسالوں کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ حکومت نے خریف اور ربیع دونوں فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں مسلسل اضافہ کیا ہے۔ گزشتہ چھ مہینوں میں فصلوں کی 109 بہتر اقسام جو کہ آب و ہوا کے موافق، حیاتیاتی طور پر بہتر اور زیادہ پیداوار دینے والی ہیں کسانوں کو جاری کی گئی ہیں۔ قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے ایک قومی مشن بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔

سال 2025 کو کوآپریٹیو کے بین الاقوامی سال کے طور پر منایا جا رہا ہے اور ہندوستان اس عالمی اقدام میں اہم کردار ادا کرے گا۔

تقریباً 1.25 لاکھ قبائلی بچے 470 سے زیادہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کے ذریعے معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ گزشتہ 10 برسوں میں قبائلی اکثریتی علاقوں میں 30 نئے میڈیکل کالج قائم کیے گئے ہیں۔ اس سال  بھگوان برسا منڈا کے 150ویں یوم پیدائش کو پورے ملک میں قبائلی فخر سال کے طور پر منایا جا رہا ہے۔

اشٹ لکشمی مہوتسو کا انعقاد پہلی بار شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں کی صلاحیتوں کو پورے ملک میں دکھانے کے لیے کیا گیا تھا۔

آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر میں لوک سبھا اور اسمبلی دونوں انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے۔ جموں و کشمیر کے عوام اس کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

 اس سال ہم ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی 125 ویں یوم پیدائش منائیں گے، جنہوں نے کہا تھا-’’حقیقی قوم پرستی نہ صرف ہندوستان کے جسمانی اتحاد میں ہے، بلکہ اس کے ثقافتی اتحاد کو مضبوط بنانے میں بھی ہے‘‘۔

میری حکومت کاشی-تمل سنگم، کاشی-تیلگو سنگم اور سوراشٹر-تمل سنگم جیسے ثقافتی اقدامات کے ذریعے قومی یکجہتی کو فروغ دے رہی ہے۔

نوآبادیاتی دور کے قوانین کو ہٹا دیا گیا ہے اور تعزیرات کوڈ کی جگہ جسٹس کوڈ نے لے لی ہے۔

میری حکومت نے ملک کے انتہائی پسماندہ علاقوں میں خواہش مند اضلاع پروگرام شروع کیا ہے، جو اچھی حکمرانی میں ایک منفرد تجربہ ہے۔ یو این ڈی پی کی ایک رپورٹ میں اس اقدام کو سراہا گیا ہے۔ اس کامیابی سے متاثر ہو کر حکومت نے اب 500 خواہشمند بلاکس کی مجموعی ترقی کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔

اس سال ملک سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 150 ویں یوم پیدائش منا رہا ہے۔ ان کے ویژن سے متاثر ہو کر میری حکومت’نیشن فرسٹ‘ کے اصول کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

سرحدی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اٹل ٹنل، سیلا ٹنل اور سونمرگ ٹنل جیسے جدید انفراسٹرکچر نے دفاعی صلاحیتوں اور سیاحت دونوں میں اضافہ کیا ہے۔ وائبرنٹ ولیج پروگرام سرحد پر واقع ملک کے پہلے گاؤں میں شروع کیا گیا ہے۔

بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خاتمے کا آخری مرحلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ حکومت کی کوششوں سے آج بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اضلاع کی تعداد 126 سے کم ہو کر 38 ہو گئی ہے۔

2030 تک غیر جیواشم ایندھن سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے 500 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے گزشتہ چھ ماہ میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

عالمی یوم ماحولیات 2024 پر '’ایک پیڑماں کے نام‘ مہم کا آغاز کیا گیا۔ لاکھوں شہریوں نے جوش و خروش سے شرکت کی اور اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔

ہمارے پاس متنوع ریاستیں ہیں، متنوع علاقے ہیں، متنوع زبانیں ہیں، پھر بھی بحیثیت قوم ہماری ایک ہی شناخت ہے - ہندوستان۔ اور ہمارے پاس صرف ایک عزم ہے، ایک ہی مقصد - 'ترقی یافتہ ہندوستان!

 جب ہم مل کر آگے بڑھیں گے تو ہماری آنے والی نسلیں یقینی طور سے 2047 میں ایک ترقی یافتہ،طاقتور ، باصلاحیت اور خوشحال ہندوستان دیکھیں گی۔

*******

ش ح۔ ظ اف۔ح ن

UR No. 5863


(Release ID: 2098051) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Bengali