زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مالی سال 16 اور مالی سال 21 کے درمیان آبپاشی کے رقبے کا احاطہ 49.3 فیصد سے بڑھ کر مجموعی فصل شدہ رقبے کے 55 فیصد تک پہنچ گیا: اقتصادی جائزہ 25-2024


 پر ڈراپ مور کراپ: ریاستوں کو 21968.75 کروڑ روپے جاری کیے گئے، مالی سال 16 سے مالی سال 25 تک 95.58 لاکھ ہیکٹیئر رقبے  کا احاطہ کیا گیا

مائیکرو اریگیشن فنڈ: 4709 کروڑ روپے کے قرضے منظور کیے گئے، 3640 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے

پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا: 14.99 لاکھ ہیکٹیئر پر محیط، 25.30 لاکھ کسانوں کو نامیاتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے متحرک کیا گیا

9,000 سے زیادہ نئی بنیادی زرعی کریڈٹ سوسائٹیز، ڈیری، ماہی گیری  کوآپریٹوز قائم کیے گئے، پردھان منتری کسان سمردھی کیندر کے طور پر 35,293 پی اے سی ایس فعال

Posted On: 31 JAN 2025 3:06PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ پارلیمنٹ میں آج پیش کئے گئےاقتصادی جائزے 25-2024میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے آبپاشی کی سہولیات تک رسائی کو بڑھانے کے لئےآبپاشی کی ترقی اور پانی کے تحفظ کے طریقوں کو ترجیح دی ہے۔ مالی سال 16 اور مالی سال 21 کے درمیان آبپاشی کے رقبے کا احاطہ مجموعی فصل شدہ رقبہ (جی سی اے ) کے 49.3 فیصد سے بڑھ کر 55 فیصد ہو گیا ہے، جبکہ آبپاشی کی شدت 144.2 فیصد سے بڑھ کر 154.5 فیصد ہو گئی ہے۔

 

مائیکرو اریگیشن

 

پر ڈراپ مور کراپ

 

اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 16 سے، حکومت پانی کی کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے، پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی) کے  ایک جزو کے طور پر پر ڈراپ مور کراپ ( پی ڈی ایم سی) پہل کو نافذ کر رہی ہے۔ مالی سال16 سے مالی سال25 تک (دسمبر 2024 کے آخر تک)، پی ڈی ایم سی اسکیم کے نفاذ کے لیے ریاستوں کو  21968.75 کروڑ  روپے جاری کیے گئے اور 95.58 لاکھ ہیکٹیئر کے رقبے کا احاطہ کیا گیا جو کہ پی ڈی ایم سی سے قبل  کی مدت کے مقابلے میں تقریباً 104.67 فیصد زیادہ ہے۔

 

مائیکرو اریگیشن فنڈ

 

ایم آئی ایف کے تحت حاصل کر دہ  قرضوں پر ریاستوں کو 2 فیصد سود کی امداد کے ذریعے مائیکرو اریگیشن فنڈ (ایم آئی ایف) اختراعی پروجیکٹوں کی حمایت کرتا ہے۔ 4709 کروڑ روپے کے قرضوں کی منظوری دی گئی ہے جس میں سے اب تک 3640 کروڑ روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

 

رین فیڈ ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام

 

رین فیڈ ایریا ڈیولپمنٹ ( آر اے ڈی) پروگرام کو مالی سال 15 سے پائیدار زراعت کے قومی مشن ( این ایم ایس اے) کے حصے کے طور پر کاشتکاری کے نظام کے ساتھ قدرتی وسائل کی ترقی اور تحفظ کے لیے نافذ  کیا گیا ہے۔ مالی سال22 کے بعد سے، آر اے ڈی اسکیم کو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا ( آر کے وی وائی) میں ضم کر دیا گیا ہے۔ اب تک، 1,858.41 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں آر اے ڈی پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک 8.00 لاکھ ہیکٹیئر کے رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے۔

 

نامیاتی کھیتی

 

اقتصادی جائزے  میں کہا گیا ہے کہ نامیاتی کھیتی کی حمایت  کرنے کے لیے، حکومت نے 2015 سے دو سرشار اسکیمیں : پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) اور مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ فار نارتھ ایسٹرن ریجن ( ایم او وی سی ڈی این ای آر) نافذ کی ہیں۔ پی کے وی وائی کے تحت 14.99 لاکھ ہیکٹیئر رقبے پر محیط 52,289 کلسٹرز اور 25.30 لاکھ کسانوں کو ترغیب دی گئی ہے۔ اسی طرح ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت، 434 فارمر پروڈیوسر کمپنیاں بنائی گئی ہیں، جن کا کل رقبہ 1.73 لاکھ ہیکٹیئر پر محیط ہے اور 2.19 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

 

کوآپریٹو سوسائٹیز

 

اقتصادی جائزے  میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کوآپریٹو سوسائٹیز زراعت، کریڈٹ اور بینکنگ، ہاؤسنگ اور خواتین کی بہبود سمیت کئی شعبوں میں ایک اہم کام کرتی ہیں۔ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے، ہندوستانی حکومت نے مختلف اسٹریٹجک پہل نافذ کی ہیں۔ ان میں خاص طور پر پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کے لیے ماڈل بائی- لاز کو متعارف کرنا شامل ہے، جو ان کے کاموں کے لیے ایک منظم فریم ورک فراہم کرنے کے لیے تیار کیاگیا ہے۔ خردہ  پیٹرول اور ڈیزل آؤٹ لیٹس کا قیام اور کوآپریٹو سوسائٹیز کے اندر مائیکرو اے ٹی ایمز کے قیام جیسے اقدامات کا مقصد بینکنگ خدمات تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرنا ہے جس کا مقصد کوآپریٹو منظر نامے کو تقویت دینا ہے۔ اس کے ساتھ ہی  خاص طور پر ڈیری کوآپریٹیوز کے لیے روپے کسان کریڈٹ کارڈ جاری کرنے کا مقصد ان اداروں اور ان کے اراکین کی مالی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔


Chapter 9-04.jpg

 

کمزور پنچایتوں میں 9,000 سے زیادہ نئے پی اے سی ایس ، ڈیری اور ماہی گیری کے کوآپریٹیو قائم کیے گئے ہیں، جنہیں مختلف فیڈریشنوں سے تعاون حاصل ہے۔ زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے حکومتی حمایت کے ایک حصے کے طور پر،240 پی اے سی ایس  نے خردہ  پیٹرول اور ڈیزل آؤٹ لیٹس کے لیے درخواست دی ہے، جن میں سے 39 فی الحال کام کرنے کے لیے منتخب کیے گئے ہیں، اس طرح ان کی خدمات کی پیشکش کو وسعت ملی ہے۔ اس کے علاوہ  35,293 پی اے سی ایس کی قابل قدر  تعداد اب پردھان منتری کسان سمردھی کیندرز (پی ایم کے ایس کے) کے طور پر کام کر رہے ہیں، جو کسانوں کو ضروری کھاد اور متعلقہ خدمات فراہم کرنے کے لیے وقف ہیں، جو براہ راست زرعی پیداوار کو متاثر کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی  1,723 مائیکرو اے ٹی ایمزتقسیم کیے گئے ہیں، جو دہلیز پر مالیاتی خدمات کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور دیہی آبادی کے لیے رسائی کو بڑھاتے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ش۔ ع ر

 (U: 5880)


(Release ID: 2098049) Visitor Counter : 8


Read this release in: English