جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ایم این آر ای نے شمسی فوٹو وولٹک مصنوعات کے لیے نظر ثانی شدہ کوالٹی کنٹرول آرڈر کو مشتہر کیا
Posted On:
29 JAN 2025 11:39AM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی کی مرکزی وزارت (ایم این آر ای)نے شمسی نظام، آلات اور اجزاء کے سامان کے آرڈر، 2025 کو مشتہر کیا ہے، جو موجودہ شمسی فوٹو وولٹکس، نظام، آلات اور اجزاء کے سامان (لازمی رجسٹریشن کے لیے شرائط) حکم نامہ، 2017 میں ترمیم کرتا ہے اور اس کی جگہ لیتا ہے۔ نظر ثانی شدہ حکم بھارتی معیارات کے بیورو (بی آئی ایس) قانون، 2016 کے تحت گزٹ نوٹیفکیشن مورخہ 27.01.2025کے حوالے سے گزٹ آف انڈیا میں مشتہر کیا گیا ہے اوریہ اشاعت کی تاریخ سے 180 دنوں میں نافذ العمل ہوگا۔ اس حکم نامے میں شمسی پی وی ماڈیولز، شمسی پی وی ایپلی کیشنز اور اسٹوریج بیٹریوں میں استعمال کیے جانے والے انورٹرز شامل ہیں۔
ایم این آر ای نے
نظرثانی شدہ کوالٹی کنٹرول آرڈر (یعنی، کیو سی او، 2025) کو تمام متعلقہ شراکت داروں یعنی شمسی پی وی ماڈیول مینوفیکچررز، انورٹر مینوفیکچررز، اسٹوریج بیٹریز مینوفیکچررز، مصنوعات کے لیے ٹیسٹنگ لیبارٹریز، شمسی توانائی کے قومی ادارے (این آئی ایس ای) اور بھارتی معیارات کے بیورو (بی آئی ایس) کے ساتھ 24 ماہ سے زیادہ مشاورت کے بعد مشتہر کیا ہے۔گزٹ آف انڈیا میں اشاعت سے پہلے ڈبلیو ٹی او-ٹی بی ٹی (تجارت میں تکنیکی رکاوٹ) کی ویب سائٹ (https://www.epingalert.org/)پر 60 دنوں کے لیے مسودہ نوٹیفکیشن اپ لوڈ کرکے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے رکن ممالک سے تبصرے بھی طلب کیے گئے تھے۔
نظرثانی شدہ کوالٹی کنٹرول آرڈر پائیدار توانائی کی ترقی کے لیے اعلیٰ معیار اور موثر شمسی فوٹو وولٹک (پی وی) مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کے عزم کے عین مطابق ہے۔ اس نظرثانی کا مقصد مصنوعات پر اعتماد کو بڑھانا، حفاظت کو یقینی بنانا اور بھارت کے قابل تجدید توانائی کے اہداف میں تعاون کرنا ہے۔
آرڈر کی اہم جھلکیاں:
1. لازمی معیارات:
- شمسی پی وی ماڈیولز، انورٹرز اور اسٹوریج بیٹریاں جدید ترین بھارتی معیارات کے عین مطابق ہوں (جیسا کہ بی آئی ایس کی طرف سے مشتہر کیا گیا ہے) اوربی آئی ایس کے لائسنس کے تحت معیاری نشان کی حامل ہوں۔
- شمسی پی وی ماڈیولز کے لیے کم از کم کارکردگی کا معیار (@ معیاری ٹیسٹ کنڈیشنز) متعارف کرایا گیا ہے جو درج ذیل ہیں:
- مونو کرسٹالین سِلِکون اور تِھن-فلم پی ماڈیولز کے 18 فیصد
- پولی کرسٹالین سِلِکون پی وی ماڈیولز کے 17 فیصد
2. اطلاق:
- اس حکم نامے کا اطلاق شمسی پی نظام اور اس کے آلہ جات کے مینوفیکچررز، درآمد کار، تقسیم کار، ریٹیلرز، فروخت کار اور کرائے پر اُٹھانے والے افراد پر ہوتا ہے۔
- برآمد کے لیے مخصوص مصنوعات کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
3. سرٹیفیکیشن اور نفاذ:
- بھارتی معیارات کے بیورو (بی آئی ایس) لائسنس کی فراہمی اور حکم کے نفاذ کی نگرانی کرے گا۔ مارکیٹ کی نگرانی بی آئی ایس یا بی آئی ایس کی طرف سے مشتہر ایجنسی ایم این آر ای کی مشاورت سے کرے گی۔
4. بیک وقت ہونے والے آپریشن:
- کیو سی او، 2017 کے تحت موجودہ لائسنس درست ہیں، جن کی تجدید اور نئے رجسٹریشن کیو سی او، 2025 کے تحت ہوں گے۔
5. عدم تعمیل پر جرمانہ:
- اس حکم نامے کی دفعات کی کسی بھی خلاف ورزی ہونے پر بھارتی معیارات کے بیوروقانون، 2016 کے تحت جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
6. مفاد عامہ کو فروغ دینا:
- تازہ ترین معیارات اور وضاحتیں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی قابل تجدید توانائی کی مارکیٹ میں محفوظ، اعلیٰ کارکردگی والے شمسی مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنائیں گی۔
جدت اور کارکردگی پر توجہ:
نظر ثانی شدہ کیو سی او، 2025 میں کرسٹل لائن سلیکون اور تھِن فلم فوٹوولٹک ماڈیولزسمیت شمسی پی وی ٹیکنالوجیز کے لیے تفصیلی جانچ اور کارکردگی کی شرائط کو مشتہرکررہی ہے۔ یہ عالمی معیارات کی تکمیل کے لیے انورٹرز اور اسٹوریج بیٹریوں کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کی بھی وضاحت کرتا ہے۔
اس اقدام کے تحت قابل تجدید توانائی کے شعبے میں جدت اور پائیداری کو فروغ دیتے ہوئے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنانے کے تئیں ایم این آر ای کے عزم کی نشاندہی کی گئی ہے۔
مزید تفصیلات کے لیے، ایم این آر ای کی سرکاری ویب سائٹ: www.mnre.gov.in ملاحظہ کریں۔
****
ش ح۔ک ح۔ش ا
U-5775
(Release ID: 2097296)
Visitor Counter : 18