سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نئی نینو- فارمولیشن سے پارکنسون کے مریضوں کے محفوظ علاج میں مدد مل سکتی ہے
Posted On:
27 JAN 2025 4:20PM by PIB Delhi
محققین نے ہدف بند نینو- فارمولہ تیار کیا ہے جس سے 17بی –اسٹراڈیول نامی ہارمون کے مستقل اخراج میں مدد مل سکتی ہے جو پارکنسون کی بیماری (پی ڈی) کے نظم کے لیے انتہائی اہم ہے۔
انسانی دماغ میں پارکنسون کی بیماری (پی ڈی) جیسی بہت سی نیوروڈیجنریٹیو اور نفسیاتی خامی 17بی-اسٹراڈیول(ای2) کے عدم توازن سے پیدا ہوتی ہے۔ تاہم،پی ڈی تھراپی کے لیے ای 2 کے استعمال کےضمنی اثرات اور سالماتی میکانزم کی کم فہم سے اس کی نیوروتھراپیٹک صلاحیت کو متعین کرنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
محکمۂ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت خودمختار ادارہ ، انسٹی ٹیوٹ آف نینو سائنس اینڈ ٹکنالوجی (آئی این ایس ٹی) موہالی کے سائنس دانوں نے ڈوپامائن ریسیپٹرڈی 3(ڈی آر ڈی3) کو 17بی –اسٹراڈیول آلود چٹوسن کے اجزاء کے ساتھ جوڑ کر استعمال کیا جس کی وجہ سے دماغ میں 17 بی (اسٹراڈیول ای2)کا مستقل اخراج ہوا۔
ہدف بند نینو- فارمولیشن سے کیلپین کے مائٹوکونڈریل ٹرانس لوکیشن کی بندش ہوئی ، اس طرح نیورونز کو روٹینون آلود مائٹوکونڈریل کے نقصان سے بچایا گیا۔ مزید برآں، ہدف بند نینو ڈیلیوری سسٹم سے روڈنٹ ماڈل میں سلوکیاتی نقائص دور ہوئے۔علاوہ ازیں مطالعہ سے پہلی بار یہ انکشاف ہوا ہے کہ مائٹوکونڈریل ہومیوسٹاسس کو منضبط کرنے والے پی آر سی 1 کمپلیکس کے ممبر ، بی ایم آئی 1 کیلپین کا سبسٹریٹ ہے۔ ہدف بند نینو- فارمولیشن سے کیلپین کے ذریعے اس کی تخفیف کو روک کر بی ایم آئی1کے اخراج کو بحال کیا گیا۔
کاربوہائیڈریٹ پولیمر مطالعہ سے پی ڈی کےمریضوں میں آکسیڈیٹیو کشیدگی کو منظم کرنے میں ہارمون (ای2) کے کردار کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔ طویل مدتی حفاظتی پروفائلز کی مسلسل دریافت اور بہتر ہدف بند ڈیلیوری کے ذریعے، یہ فارمولہ پارکنسون کے مریضوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے محفوظ دوا ثابت ہوسکتا ہے۔
*************
(ش ح ۔م ش ع۔ع د(
U. No. 5713
(Release ID: 2096731)
Visitor Counter : 21