سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بین الاقوامی شمسی کانفرنس  میں ہندوستان میں شمسی طبیعیات کی تحقیق کے 125 برس مکمل ہونے کاجشن منایا گیا

Posted On: 24 JAN 2025 11:34AM by PIB Delhi

ہندوستان اور بیرون ملک سے 200 سے زیادہ ماہرشمسی طبیعیات رواں ہفتے بنگلورو میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شمسی مقناطیسیت، شمسی ستاروں کے کنکشن اور خلائی موسم جیسے شعبوں میں تحقیق پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

کوڈائیکانال سولر اوبزرویٹری کی 125ویں سالگرہ کی مناسبت سے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آسٹرو فزیکس(آئی آئی اے) نے ‘سوج،  خلائی موسم اور سورج-ستاروں کے تعلقات‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ آبزرویٹری اپنی فوٹو گرافی کی تصاویر کے ذخیرے کے ذریعے سورج کے رویے اور زمین پر اس کے اثرات کے بارے میں انمول بصیرت فراہم کرتی رہی ہے اور ملک میں شمسی فلکی طبیعیات کی پیدائش کا مرکز تھی۔

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرنڈیکر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے کے ایس او ایز کے تاریخی ریکارڈز کی ڈیجیٹائزیشن،  آئی آئی اے ایز کا ادتیا۔ ایل -ا مشن میں اہم کردار جیسے اقدامات پر بات کی اور آئندہ منصوبوں جیسے کہ نیشنل لارج سولر ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کے بارے میں بھی روشنی ڈالی جو مرک، پینگونگ تزو کے کنارے، لداخ میں زیر تجویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات شمسی فلکیات میں نئی دریافتوں کے دروازے کھولنے کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔

آئی ایس آر او کے سابق چیئر مین اور آئی آئی اے کی گورننگ کونسل کے چیئرمین جناب اے ایس کرن کمار نے افتتاحی تقریب  کے دوران  اپنے خطاب کے دوران آئی آئی اے کے سولر فزکس گروپ کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آر او کے پاس خلا سے سولر فزکس ریسرچ کی مدد کرنے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں اور انہوں نے کمیونٹی سے درخواست کی کہ وہ نئے آلات کے لیے خیالات پیش کریں جوآئی ایس آر او(اسرو) لانچ کر سکتا ہے۔

وزارت سائنس و ٹکنالوجی(ڈی ایس ٹی) کے خود مختارادارہ آئی آئی اے کی ڈائریکٹر پروفیسر انا پورنی سبراینیم  کےمطابق ‘‘کانفرنس ملک میں شمسی فلکیات اور شمسی طبیعیات کی پیدائش اور ترقی کا جشن مناتی ہے  اوراس کانفرنس میں  دنیا بھر کے ماہرین کے ساتھ سورج اور خلائی موسم کے تمام پہلوؤں پر  تبادلہ خیال کیا گیا۔’’

آئی آئی اے کے سابق ڈائریکٹرپروفیسر سراج حسن،  آئی آئی ایس ٹی ترواننت پورم کے ڈائریکٹر پروفیسر دیپانکر بنرجی اور آئی آئی اے کے دیگر سرکردہ شمسی فلکیات دانوں نے ہندوستان میں شمسی تحقیق کی تاریخ اور کوڈائیکانال سولر اوبزرویٹری کی وارثت پر تبادلہ خیال کیا۔ نیشنل سولر اوبزرویٹری، امریکہ سے تعلق رکھنے والے اورآئی آئی اے کے سائنسی مشاورتی کمیٹی کے سابق رکن پروفیسر جان لائیبیکرنے اوبزرویٹری کے عالمی نقطہ نظرکو پیش کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ کے ایس او دنیا میں ایک نایاب اور سائنسی طور پر منفرد سہولت ہے جو سورج کو ایک نظام کے طور پر مطالعہ کرنے کی مثال پیش کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ نیشنل لارج سولر ٹیلی اسکوپ کے آغاز کے لیے عالمی شمسی کمیونٹی کی مضبوط حمایت کا ذکر کیا۔ یہ سیشن آئی آئی اے کے سولر فزکس گروپ کی چیئرپرسن اور سائنسی تنظیمی کمیٹی(ایس او سی) کی چیئرپرسن پروفیسر ایس پی راجاگورو کی زیرِ صدارت منعقد کیا گیا۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس کی کوڈائی کنال سولر آبزرویٹری(کے ایس او) جو کہ  ہندوستانی فلکیات کا ایک سنگ بنیاد ہے،اسے 1899 میں قائم کیا گیا تھااور یہ شمسی تحقیق میں سب سے آگے رہا ہے۔ رصد گاہ کے منفرد مراکز، اس کے جدید ترین آلات کی مدد سے، اسے سورج کے دھبوں، شمسی شعلوں، کورونل ماس ایجیکشن، اور دیگر شمسی مظاہر کے بارے میں ہماری سمجھ میں اہم شراکت کرنے کے قابل بنایا ہے۔

یہ کانفرنس 20سے24 جنوری 2025 کے درمیان کے ایس او کی مستقل میراث کے طور پر منعقد کی جا رہی ہے۔ ایک جاندار سائنسی پروگرام تیار کیا گیا ہے، جسے عالمی سائنسی تنظیمی کمیٹی کے 20 معروف شمسی فلکیات دانوں نے مرتب کیا ہے،  اور اس کی قیادت آئی آئی اے کے سولر فزکس گروپ کے ارکان کر رہے ہیں۔ دنیا بھر کے ممتاز شمسی طبعیات کےماہرین اس شعبے میں تازہ ترین پیش رفتوں پر بات کر رہے ہیں اور شمسی اور ستاروں کے مظاہر کے درمیان تعلقات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں 205 شرکاء نے شرکت کی ہے، جن میں سے نصف طلباء ہیں اور ایک تہائی شرکاء ہندوستان کےباہر کے ہیں۔

سورج کے مقناطیسی اثرات طویل وقت کے دائرے میں سورج کا مقناطیسی اثر اعلیٰ تفصیل میں توانائی پیدا کرنے والے مظاہر سورج-ستاروں کا تعلق اور ہیلیوسفیر اور خلائی موسم جیسے موضوعات کے ساتھ اس کانفرنس میں پیشکشوں، مباحثوں اور پوسٹر سیشنز کا ایک متنوع پروگرام شامل رہا۔ اس کا مقصد شرکاء کو اپنی تازہ ترین دریافتوں کا اشتراک کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے، تعاون کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ نئے اور آئندہ آنے والے شمسی فلکیات کے منصوبوں پرکئی اہم بات چیت بھی ہوئیں، جن میں لداخ میں تجویز کردہ نیشنل لارج سولر ٹیلی اسکوپ شامل ہے۔

ہفتہ کی بقیہ بات چیت کے مختلف حصےکے طور پر طے شدہ مختلف مذاکروں، پوسٹروں اور مباحثوں کے علاوہ 23 جنوری کو شام 5 بجے کرائسٹ یونیورسٹی میں ناساگوڈارڈ اسپیس فلائٹ سنٹر، یو ایس اے سے پروفیسر نٹ گوپال سوامی کی سورج پر ایک عوامی تقریر کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ بات چیت بنیادی طور پر طلباء کے لیے ہے اور عام لوگوں کے لیے بھی کھلی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00109W0.jpg

حکومت ہند ، ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر ابھے کرنڈیکر افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00285Y1.jpg

آئی ایس آر او(اسرو) کے سابق چیئر مین اور آئی آئی اے گورننگ کونسل کے چیئرمین شری اے ایس کرن کمار افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003XQRL.jpg

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس کی ڈائریکٹر پروفیسر اناپورنی سبرامنیم حاضرین سے خطاب کر تے ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0046PSJ.jpg

کے ایس او125 کے لوگو کے ساتھ کانفرنس کے شرکاء کا گروپ فوٹو

*****

UR-5579

(ش ح۔   م ع ن۔م ش)

 


(Release ID: 2095744) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Tamil