الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

یونیسکو اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے بھارت میں اے آئی تیاری کے تجزیے کا طریقہ کار (آر اے ایم) کے موضوع پر متعلقہ فریقوں کے مشاورتی پروگرام کی میزبانی کی


اس مشاورت نے یونیسکو کے عالمی اخلاقی رہنما خطوط کے ساتھ بھارت کے اے آئی ایکو نظام  کی ہم آہنگی کے لیے اشتراک قائم کرنے کی غرض سے مختلف اسٹیک ہولڈرس کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں مدد فراہم کی

Posted On: 21 JAN 2025 7:12PM by PIB Delhi

جنوبی ایشیا کے لیے یونیسکو علاقائی دفتر نے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)، حکومت ہند اور نفاذ کار شراکت دار کے طور پر ایکاگائی لاء کے تعاون سے بھارت میں اے آئی تیاری کے تجزیے کے طریقہ کار (آر اے ایم) کے موضوع پر دو روزہ اسٹیک ہولڈرس مشاورتی پروگرام کا اہتمام کیا۔ یہ پروگرام 16 تاریخ کو آئی آئی آئی ٹی بنگلور اور 17 تاریخ کو نیسکام اے آئی دفتر میں منعقدہ کیا گیا۔

بھارت کی اے آئی پالیسی کو نئی شکل دینے کے لیے دوسرا اے آئی آر اے ایم مشاورتی پروگرام

یہ مشاورتی پروگرام  یونیسکو اور ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعہ اے آئی آر اے ایم پہل قدمی کے تحت پانچ مشاورتی پروگراموں کے سلسلے کی دوسری کڑی تھا۔ اس پہل قدمی کا مقصد بھارت کے لیے مخصوص اے آئی پالیسی رپورٹ تیار کرنا ہے، جس میں بھارت کے اے آئی ایکو نظام کے اندر قوت اور ترقی کے مواقع کی شناخت کی جائے گی۔ رپورٹ تمام شعبوں میں اے آئی کی ذمہ دارانہ اور اخلاقی اختیارکاری کو فروغ دینے کے لیے لائق کارروائی معلومات فراہم کرے گی۔اے آئی آر اے ایم حکومتوں کے لیے مواقع کی شناخت کرنے کے مقصد سے ایک تشخیصی وسیلے کے طور پر کام کرتی ہے، خصوصاً اے آئی ضابطے اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی کی کوششوں میں۔اب جبکہ بھارت اپنی اے آئی ترقی کو تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے، اس سے حکمرانی کو اخلاقی اصولوں کے ساتھ مربوط کرنے  سے سلامتی اور اعتماد پر مرتکز ایک جامع ایکو نظام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

پہلا دن: متنوع متعلقہ فریقوں سے بات چیت

16 تاریخ کو، مشاورتی پروگرام کے دوران حکومت، تعلیمی شعبے، صنعت، اور سول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرس کو ایک ساتھ لایا گیا، تاکہ بھارت کے اے آئی ایکو نظام کو یونیسکو کی اے آئی کے اخلاقیات پر عالمی سفارش میں اخلاقی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کےلیے حکمت عملیوں کا پتہ لگایا جا سکے، جس میں شفافیت، شمولیت اور غیرجانبداری پر زور دیا گیا۔

دوسرا دن: اسٹارٹ اپس پر توجہ

17 تاریخ کو بھی یہی مشق کی گئی، جس میں اسٹارٹ اپ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ یہ پہل قدمی ایسے وقت کی گئی ہے جب بھارت اپنے انڈیا اے آئی مشن پر کام کر رہا ہے، جسے 10000 کروڑ روپے سے زائد کی فنڈنگ حاصل ہوئی ہے۔ مشن کا مرکزی نقطہ محفوظ اور معتمد اے آئی ستون ہے، جو اے آئی ترقی اور اسے بروئے کار لانے میں سلامتی، جوابدہی اور اخلاقی طور طریقوں کو یقینی بنانے کی عہدبندگی کو اجاگر کرتا ہے۔اندرونِ ملک تیار کردہ ڈھانچوں، مضبوط حکمرانی ٹولز اور ازخود جائزے سے متعلق رہنما خطوط کو فروغ دے کر، مشن کا مقصد اختراع کاروں کو بااختیار بنانا اور تمام شعبوں میں اے آئی کے فوائد کو جمہوری شکل دینا ہے۔

دونوں پروگراموں میں ماہرانہ پیشکشیں، بریک آؤٹ سیشنز، اور مباحثے شامل تھے جنہوں نے ذمہ دار اے آئی کو اپنانے کے لیے قابل عمل بصیرت فراہم کی:

یونیسکو کے ایگزیکٹو آفس، سوشل اینڈ ہیومن سائنسز کی چیف، ڈاکٹر ماریا گرازیا اسکوئیسرینی نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ آر اے ایم کا مقصد کسی ملک کے اے آئی منظر نامے —اس کے بنیادی ڈھانچے، قانون سازی، اجزاء، اور اہم اسٹیک ہولڈرز کی ایک جامع تصویر فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متنوع آوازوں کو شامل کرکے، یہ پروگرام مواقع کی شناخت کرتا ہے اور اے آئی میں موجود ممکنہ خامیوں کو دور کرتا ہے، ساتھ ہی اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ اس کی تغیراتی صلاحیت کو مکمل معیشت میں ذمہ داری کے ساتھ بروئے کار لایا جائے۔

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کے ایڈشنل سکریٹری جناب ابھیشک سنگھ نے اپنے خطاب کے دوران ذمہ دار حکمرانی میں موجود  ایک متوازن اور اختراع کاری کے موافق اے آئی ماحول کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی عہدبندگی  کو اجاگر کیا۔ انہوں نے انڈیا اے آئی مشن کے سات ستونوں پر تفصیلی معلومات  فراہم کی، جس میں کمپیوٹنگ صلاحیت، وسیع ڈیٹا سیٹ رسائی، صلاحیت سازی سے متعلق پہل قدمیاں ، اسٹارٹ اپ فائننسنگ اور اے آئی میں تحفظ اور اعتماد جیسے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔ ایڈشنل سکریٹری نے یونیسکو اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کی ساجھا عہدبندگی پر بھی زور دیا کہ بھارت کے بے مثال اے آئی ایکو نظام  سے ہم آہنگ اے آئی کے اخلاقیات پر یونیسکو کی سفارشوں کو ٹھوس پالیسی کارروائیوں میں ڈھالا جائے۔  انہوں نے ذمہ دار اے آئی ترقی اور تعیناتی کی قیادت کرنے کی بھارت کی صلاحیت پر روشنی ڈالی، اس نے خصوصاً گلوبل ساؤتھ کو مستفید کیا۔ انہوں نے تعلیم، صنعت اور حکومت کے تعاون سے مبنی برشمولیت، شفاف اور محفوظ طور طریقوں کے ذریعہ چلنے والے صحتی خدمات ، تعلیم اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں سماجی فلاح کے لیے اے آئی کو تعینات کرنے میں ایک مثال قائم کرنے کے بھارت کے منفرد موقع کو بھی اجاگر کیا۔

پروجیکٹ کی پیشکش: انڈیا اے آئی مشن کے محفوظ اور معتمد اے آئی ستون کے حصے کے طور پر اندرونِ ملک تیار ذمہ دار اے آئی پروجیکٹوں کے لیے اولین اے او آئی کے تحت شارٹ لسٹ کیے گئے ایک پروجیکٹ نے اپنا کام پیش کیا۔ اس میں شہری ڈیٹا لیبس کے معاون بانی اور ڈائرکٹر جناب دیپتی چند نے پارکھ اے آئی پیش کیا، جو شراکت دار الگورتھمک آڈیٹنگ کے لیے اوپن سورس فریم اور ٹول کٹ ہے۔

بھارت اے آئی روڈمیپ کی تیاری

بریک آؤٹ سیشنوں میں حکمرانی، بنیادی ڈھانچے، افرادی قوت، اور شعبہ جاتی اے آئی اختیار کاری سمیت مختلف شعبوں میں تفصیلی گفتگو کی سہولت فراہم کی گئی۔ شرکاء نے بھارت کے پالیسی روڈمیپ کی بنیاد کو نئی سمت دیتے ہوئے بیش قیمتی معلومات فراہم کی۔ اشتراک پر مبنی ان کوششوں کا مقصد فاصلوں کو دور کرنا، مواقع کو ترجیح دینا اور اخلاقی اے آئی طور طریقوں کو یقینی بنانا ہے جو سماجی فلاح و بہبود میں تعاون دیتے ہیں۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:5468


(Release ID: 2094940) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi