کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے اسٹارٹ اپ انڈیا کے 9ویں یوم تاسیس کے موقع پر پربھاو فیکٹ بک، بھارت اسٹارٹ اپ چیلنج کا آغاز کیا
سرکاری امداد یافتہ اسکیموں سے اسٹارٹ اپ انڈیا مشن کو کامیابی ملی۔ نجی فنڈنگ سے اس رفتار کو آگے بڑھایا جائے گا: جناب پیوش گوئل
اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈ آف فنڈز نے دوسرے اور تیسرے درجے کے اسٹارٹ اپس کو تعاون کرنے کے لیے ایک انقلابی تبدیلی لانے والے آلے کے طور پر کام کیا: جناب پیوش گوئل
اسٹارٹ اپس ملک کے بہتر مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے تبدیلی لانے والے ایجنٹس ہیں: جناب پیوش گوئل
اسٹارٹ اپ مہاکمبھ سب سے بڑا اسٹارٹ اپ پروگرام ہوگا، جس میں 2,500 سے زیادہ اسٹارٹ اپ شامل ہوں گے: جناب پیوش گوئل
Posted On:
16 JAN 2025 7:05PM by PIB Delhi
اسٹارٹ اپ انڈیا مشن کی کامیابی کا سہرا اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی) کے زیر انتظام اور حکومت ہند کے ذریعہ مالی امداد یافتہ اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈ آف فنڈس (ایف ایف ایس) جیسے مالی وسائل کو دیا جانا چاہیے۔ یہ بات تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں اسٹارٹ اپ انڈیا کے 9 ویں یوم تاسیس کی تقریب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم نے نجی سرمائے کو متحرک کرنے کے لیے خاص طور پر دوسرے اور تیسرے درجہ کے شہروں میں اسٹارٹ اپس کو تعاون کرنے کے لیے ایک تبدیلی لانے والے آلے کے طور پر کام کیا اور اسٹارٹ اپس کو اپنے کام کاج کو بہتر بنانے ، رفتار فراہم کرنے اور ملک کی معیشت میں نمایاں حصہ ڈالنے کے لیے بااختیار بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید نجی فنڈنگ کے ساتھ اسٹارٹ اپ کی تحریک زور پکڑے گی۔ جناب گوئل نے اس موقع پر بھارت اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج اور پربھاو فیکٹ بک کا اجراء کیا۔
بھارتی اسٹارٹ اپس کی ترقی میں نجی ایکویٹی (پی ای) اور وینچر کیپیٹل (وی سی) کے کردار پر بات کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ‘‘نجی ایکویٹی (پی ای) اور وینچر کیپیٹل (وی سی) فرموں کے ساتھ ہمارا تعاون جدت طرازی کی حمایت کرنے اور اسٹارٹ اپس کے خیال سے عمل آوری تک کے سفر کو تیز کرنے میں اہم رہا ہے۔ اس شراکت داری نے نہ صرف فنڈنگ فراہم کی ہے بلکہ عالمی مہارت اور نیٹ ورک بھی لیکر آئی ہے، جس سے ہمارے اسٹارٹ اپس کو بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے میں مدد فراہم ہوتی ہے۔’’ انہوں نے مزید کہا کہ بھاسکر پلیٹ فارم کے ذریعے، حکومت اسٹارٹ اپس کو مالیاتی آلات اور مالیات کے ساتھ رہنمائی کرکے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے اور ملک بھر میں اسٹارٹ اپس کو دوسروں کے ساتھ جڑنے میں بھی مدد کر رہی ہے۔
وزیر موصوف نے اقتصادی شراکت سے ہٹ کر اسٹارٹ اپس کے وسیع اثرات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس محض کاروبار نہیں ہیں۔ یہ تبدیلی کے محرک ہیں۔ اسٹارٹ اپس نے ہمارے وقت کے سب سے زیادہ اہم چیلنجوں سے نمٹنے کا کام کیا ہے — چاہے وہ پائیداری ہو، قابل تجدید توانائی، صحت کی دیکھ بھال، یا ڈیجیٹل تبدیلی کا معاملہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس اپنی اختراع اور لچک کے ذریعے، ہم سب کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کر رہے ہیں۔
بھارت نے کیلنڈر سال 2024 کے لئے 76 ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کا مشاہدہ کیا ہے۔ وزیر موصوف نےاجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 15 جنوری 2025 تک 1,59,157 اسٹارٹ اپس کے ساتھ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بن گیا ہے۔اس کے برعکس 2016 میں بھارت میں تقریباً 500 اسٹارٹ اپس ہی تھے ، جس سے 17.2 لاکھ براہ راست روزگار پیدا ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ا سٹارٹ اپس کو اب تک حکومت کی طرف سے 13 کھرب روپے کی فنڈنگ حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘چونکہ ہم چھوٹے تکنیکی تعاون سے ایک ایسے نظام میں ترقی کر چکے ہیں جو ڈیجیٹیک، ہیلتھ ٹیک، فنٹیک، بگ ڈیٹا، آرٹیفشئل انٹیلی جنس، ڈیٹا اینالیٹکس پر محیط ہے، ایسے میں ، میں بھارت کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تیز رفتار ترقی کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرنا چاہوں گا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح پالیسی پر مبنی اقدامات، جو ملک کے کاروباری جذبے کے ساتھ مربوط ہیں، نے بھارت کو جدت طرازی اور ٹکنالوجی سے چلنے والی ترقی میں ایک عالمی رہنما بنا دیا ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ بھارت مضبوط کلی اقتصادی بنیادوں کے ساتھ امرت کال میں داخل ہو رہا ہے۔ اگلے 25 سال بھارت کے لیے ایک اہم دور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمارے اسٹارٹ اپس خود کفالت، جامع اور عالمی سطح پر مسابقتی بھارت کے نظریہ کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ حکومت اس کامیابی کو یقینی بنانے کی خاطر تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے - چاہے وہ پالیسی اقدامات ہوں، انفراسٹرکچر ہوں یا سرمائے تک رسائی ہو’’۔
وزیر موصوف نے حاضرین کو بتایا کہ بھارت سب سے زیادہ سائنس ، ٹکنالوجی، انجینئرنگ ، میتھمیٹکس(ایس ٹی ای ایم) گریجویٹس پیدا کر رہا ہے (ان میں 43 فیصد گریجویٹس خواتین ہیں)۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین بھارت کی ترقی کی کہانی کا مرکز ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ خواتین انٹرپرینیورشپ پلیٹ فارم جیسےمقررہ اقدامات کے ذریعے حکومت خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنا رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ان کے پاس ترقی کے کافی وسائل اور مواقع دستیاب ہوں۔
اس تقریب میں اسٹارٹ اپ مہاکمبھ کے دوسرے ایڈیشن کا تعارفی خاکہ بھی پیش کیا گیا۔ جناب گوئل نے بتایا کہ اپریل میں شروع ہونے والے اسٹارٹ اپ مہاکمبھ میں 2500 اسٹارٹ اپس حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مناسب ہے کہ سب سے بڑا اسٹارٹ اپ پروگرام بھارت میں منعقد ہونا چاہئے کیونکہ یہ خیالات، ہنرمندی اور مواقع کا سنگم ہے اور یہ پروگرام دنیا کے سامنے بھارت کی ابھرتی ہوئی کہانی کو اجاگر کرے گا۔
ڈی پی آئی آئی ٹی نے پربھاؤ فیکٹ بک (بصیرت افروز اسٹارٹ اپس کی ترقی کے لیے ایک لچکدار اور مستحکم بھارت کو طاقت کی فراہمی) کا بھی اجراء کیا۔ پربھاؤ فیکٹ بک بھارت کے ترقی پذیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور 2016-2024 کے دوران اس کی ترقی کی کہانی کے لیے حتمی رہنما ہے۔ پربھاؤ فیکٹ بک ہر شعبہ کی کامیابی کا احاطہ کرتا ہے۔
بھارت اسٹارٹ اپ چیلنج کا مقصد مختلف شعبوں میں 75 چیلنجوں کو حل کرنا ہے۔ اس چیلنج میں صنعت کے 20 رہنما اور اختراع کار نظر آئیں گے جو کاروباری چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے مفکرین کو مدعو کریں گے۔ قابل تجدید توانائی سے لے کر بلاک چین تک، اسمارٹ مینوفیکچرنگ سے ایگریٹیک سیمی کنڈکٹرز سے لے کر سوشل کامرس تک، چیلنج نقد انعامات، فنڈنگ مینٹرشپ، نیٹ ورکنگ اور صلاحیت سازی کے عمل کے ساتھ اسٹارٹ اپس کے لیے خریداری کے مواقع پیش کرے گا۔
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتن پرساد، جناب امردیپ بھاٹیہ، سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب ایل ستیہ سرینواس ایڈیشنل سیکریٹری اور گورنمنٹ ای مارکٹ پلیس (جی ای ایم) کے سی ای او، آرتی بھٹناگر، ایڈیشنل سیکریٹری اور مالیاتی مشیر، ڈی پی آئی آئی ٹی، سنجیو، جوائنٹ سیکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، سمیت کے جارنگل ڈائریکٹر، ڈی پی آئی آئی ٹی ، منوج متل ، سی ایم ڈی، ایس آئی ڈی بی آئی،پرشانت پرکاش بانی پارٹنر، ایسل، سنجیو بکھ چندانی بانی،انفوایج انڈیا، سنجے نائر صدر، ایسوچیم اور ارچنا جہاگیردار منیجنگ پارٹنر، روکم کیپٹل بھی تقریب میں شامل تھے۔
*****
ش ح ۔م ع ۔ اک م
U-5302
(Release ID: 2093570)
Visitor Counter : 77