نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

‘‘وارورو، دھارواڑ میں سمرو پروتا کے افتتاحی تقریب میں نائب صدر کی تقریر کا متن (مقتطفات)’’

Posted On: 16 JAN 2025 4:45PM by PIB Delhi

‘‘سب سے پہلے، میں جناب  پرہلاد جوشی جی کا شکر گزار ہوں، انہوں نے تمام اقدامات کیے اور مجھے اس ادارے کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو نائب صدر کے طور پر اپنے فرائض کی ادائیگی میں میری مدد کرے گا۔ میں پرہلاد جوشی جی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے یہ عظیم موقع مجھے فراہم کیا۔ میں اور میری بیوی ڈاکٹر سدیش دھنکڑ آج خود کو خوش قسمت محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں گرو دیو کنٹوساگرمہاراج جی اور گونادھارنندی مہاراج جی کا آشیرواد ملا۔ میں ان آشیرووادوں سے متاثر ہو کر اپنے فرائض کو بے خوف اور شعور کے ساتھ انجام دینے کے لیے پرجوش ہوں۔

معزز حاضرین، جب حکمت وقت کو پار کر جاتی ہے تو تبدیلی ابدی بن جاتی ہے۔ جئے جنندر۔ جین مت کے تین اخلاقی اصول: صحیح ایمان، صحیح علم اور صحیح عمل آج کے دور میں پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ ہمارے زمانے کی ضرورت بن چکے ہیں۔ ہم آج اس مقدس اجتماع میں جمع ہوئے ہیں، جہاں بھگوان پارشوناتھ کا مہامستکابھیشیکہ اور سومیرو پروتا جین مندر کمپلیکس کا افتتاح ہو رہا ہے، جہاں پرماتما اور انسانیت عظمت میں ایک ساتھ ملتے ہیں۔ سب سے بلند مجسمہ آسمان جو چھوتا ہے  لیکن سب سے گہری حقیقتیں الفاظ میں پہنچتی ہیں۔ بھگوان پارشوناتھ کا 61 فٹ بلند مجسمہ ہماری زمین اور موکش کے درمیان پل کی طرح کھڑا ہے۔ بھارت میں ہم تنوع کا جشن نہیں مناتے، ہم اسے مقدس بناتے ہیں، ہم اس کے ساتھ جیتے ہیں، ہم اسے پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔

یہ مقدس اجتماع اس بات کی مثال ہے کہ ہماری پنچ شاستریہ ورشیا تہذیب نے نہ صرف بقا حاصل کی ہے بلکہ اسے تنوع اور شمولیت کے ذریعے فروغ دیا ہے۔ ایک ایسے دنیا میں جہاں تصادم ہیں، مقدس سومیروپروتا یہ علامت ہے کہ مذہب  اور ترقی  کیسے ایک ساتھ رہ سکتے ہیں، اور انسانیت کو عالمی امن کا راستہ پیش کرتے ہیں، جو ابدی حکمت سے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ وقت کو گھڑیوں سے نہیں ناپا جاتا بلکہ تبدیلی کے لمحوں سے ناپا جاتا ہے۔ ہر 12 سال بعد ہونے والا مہامستکابھیشیکہ ہمارا واحد راستہ  ہے جو قدیم علم اور جدید چیلنجوں کے درمیان ہے۔

ماحولیاتی بحران کے دور میں، جو پوری انسانیت کے لیے ایک وجودی چیلنج بن چکا ہے، جین اصولوں جیسے کہ تمام جانداروں کے ساتھ عدم تشدد اور وسائل کے محتاط استعمال کے ذریعے ہم پائیدار ترقی کے حل فراہم کر سکتے ہیں جو 2047 تک وکست بھارت کے لیے ضروری ہیں۔ ہمیں اس دھرم سے سکھایا گیا ہے کہ قدرتی وسائل کے استعمال میں ہم کس طرح محتاط اور بچت کرنے والے ہوں۔ ہم ان کے بارے میں لاپرواہ یا زیادہ استعمال کرنے والے نہیں ہو سکتے صرف اس وجہ سے کہ ہم اس کا خرچ برداشت کر سکتے ہیں۔ معزز حاضرین، ہمارا مکتھ، ہمارا مندر صرف پوجا ارچنا کے مقامات نہیں ہیں، وہ اس سے بہت زیادہ ہیں۔ وہ سماجی تبدیلی کے زندہ ادارے ہیں، جو قدیم حکمت کو جدید چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈھالتے ہیں۔ اور ہم نے یہ دیکھا جب ملک اور دنیا کو کووڈ کے چیلنج کا سامنا تھا۔’’

‘‘تین جواہرات عدم تششد ، اپریگرا اور انیکانتواد صرف الفاظ نہیں ہیں۔ یہ ہمارے زندگی کے نمونوں کو بیان کرتے ہیں۔ یہ تہذیب کی عظمت کو بیان کرتے ہیں۔ یہ ہمارے سیارے پر وجود کی بنیاد اور اصول ہیں۔ یہ تینوں مل کر عالمی چیلنجز، تشدد، زیادہ استعمال اور نظریاتی تقسیم کے لیے گہرے حل پیش کرتے ہیں۔ سچائی، ہیروں کی طرح، کئی پہلوؤں والی ہوتی ہے۔ انیکانتواد، ہمارا قدیم اصول جو متعدد نقطہ نظر کی بات کرتا ہے، آج کی پیچیدہ دنیا میں عالمی سفارتکاری کے لیے ایک ڈھانچہ فراہم کرتا ہے۔ انیکانتواد اظہار اور مکالمے کا ایک احساس پیش کرتا ہے۔ انسانیت کے بیشتر مسائل اس لیے جنم لیتے ہیں کہ اظہار کو سمجھوتہ کیا جاتا ہے اور مکالمہ کو رد کیا جاتا ہے۔ آپ اپنے اظہار کے حق میں تب ہی معنی حاصل کر سکتے ہیں جب آپ مکالمے پر یقین رکھتے ہوں۔ مکالمہ آپ کو دوسرا نقطہ نظر فراہم کرتا ہے، دوسرا نظرئیہ۔ ہمیں کسی نقطہ نظر کو تسلیم کرنے میں تکبر نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ہی درست ہیں، ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔ ہمیں اپنے ارد گرد کی دانشمندانہ رہنمائی کو سننا چاہیے اور مکالمے میں شامل ہونا چاہیے، اور یہی وہ بات ہے جو انیکانتواد سے ظاہر ہوتی ہے۔

معزز حاضرین، ہماری تہذیب 5000 سال کی گہرائی میں ہے، ہماری اقدار، ہمارے علم اور حکمت کا خزانہ صدیاں پرانی حکمت رکھتا ہے۔ قدیم مندر سے لے کر جدید تکنیکی مراکز تک، ہم نے بھوتیک ترقی کو آدھیاتمک ترقی کے ساتھ متوازن کیا ہے۔ دونوں ہی ایک تسلی بخش، امن اور سکون والی زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہیں۔

عالمی تناؤ کے دور میں، اور اس لمحے کے تناؤ جو کہ کھلے ہوئے ہیں، معزز حاضرین، ہم نے دنیا میں ایسی آتشزنی دیکھی ہے جو ہمیں عالمی جنگ دوم کے منظر سے بہت قریب لے آئی ہے۔ بھارت کی سرزمین کا ہر مذہب کی مساوی عزت دینے کا روایتی پیغام دکھاتا ہے کہ مختلف عقائد انسانیت کو تقسیم کرنے کے بجائے امیر بناتے ہیں۔ یہ پیغام اس زمین سے ہے، جو دنیا کا روحانی مرکز ہے، عالمی برادری کے لیے کہ ان تجاوزات کا حل تلاش کیا جائے۔ جو بھی منظر ہو، راستے کے آخر میں سرنگ میں روشنی صرف مکالمے کے ذریعے ہی دستیاب ہوتی ہے۔ آچاریہ گونادھارنندی مارگ درشن کے تحت، یہ کمپلیکس دکھاتا ہے کہ کیسے روحانی ادارے سماجی جدت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ہمارے مقدس مقامات مذہب سے آگے متحرک مراکز ہیں۔ یہ تعلیم، طب اور خدمت کے متحرک مراکز ہیں جو بھارت کی جامع ترقی کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے تمام انسانوں کے لیے برابری اور بغیر امتیاز کے خدمت کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔

آیورویدک اور جدید صحت کی دیکھ بھال کا انضمام یہاں ہماری وکست بھارت کی طرف بڑھتے ہوئے نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے جو ترقی کو اپناتے ہوئے روایت کو محفوظ رکھتا ہے۔ اپریگرا کے اصول، ایک اخلاقی طرز عمل، اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ڈھانچہ فراہم کرتے ہیں اور بھارت کے 2047 تک ایک ترقی یافتہ قوم کے طور پر راستہ دکھاتے ہیں۔ اخلاقیات کبھی سمجھوتہ نہیں کرتی، اخلاقی معیار ہمارے ثقافت میں راسخ ہیں۔ کسی بھی قسم کی کمی، کسی بھی انحراف سے آپ کی روح متاثر ہوگی، آپ کو سکون سے محروم کر دے گا۔ ہمیں انتہائی اخلاقی معیارات کو احتیاط سے اور بغض و تفصیل سے برقرار رکھنا چاہیے۔ کوئی لالچ، کوئی بہکاؤ، چاہے اس کا سائز کچھ بھی ہو، اخلاقی راستے سے انحراف کو جواز فراہم کرنے کا کوئی بہانہ نہیں بن سکتا۔ ایسے مراکز ہی سکھاتے ہیں کہ اخلاقیات کو کیسے عمل میں لایا جائے۔ ایسے مراکز ہی ہمیں اس روح سے بھر دیتے ہیں۔’’

"ہر ایک کو… ہمارے نوجوان دماغوں، ہمارے بچوں کو اخلاقیات اور معاشرت کی اہمیت سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ معزز حاضرین، ہمارے مندروں کا ایک نیٹ ورک ہے جو روحانی طاقت  کا حامل ہے، یہ نیوکلیئر شکتی طاقت  کہیں آگے ہے۔روحانی طاقت میں وہ تبدیلی لانے کی طاقت ہے جو ناقابل تصور ابعاد میں مثبت تبدیلی پیدا کر سکتی ہے۔ ہم نے اپنی روحانی طاقت  کو محفوظ رکھا ہے اور اسے پرورش دی ہے۔ غیر ملکی حملوں کے باوجود یہ سلامت ہے، یہ کھل رہی ہے۔ یہ بھارت کے سناتن اقدار کے ذریعے ہزاروں سالوں تک منتقل ہوتی رہی ہے۔ یہ کمپلیکس، دوستوں، بھارت کا عالمی چیلنجز کے جواب کی علامت ہے، جو دکھاتا ہے اور بتاتا ہے کہ کیسے قدیم علوم  جدید مسائل کو حل کر سکتا ہے۔ ہماری خدمات ، وساودھیو کٹمبکم کے تصور کو ظاہر کرتی ہے، جو دنیا کو ہمارے روحانی علم کی جڑوں سے سکون اور امن کا پیغام دیتی ہے۔ ہمارا بھارت، جیسا کہ میں نے کہا، ایک عالمی روحانی مرکز ہے، جو دنیا بھر سے امن اور سکون کی تلاش میں لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔

معزز حاضرین، جیسے ہی ہم پنجامرت سے آراستہ ہوتے ہیں، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اصل وِکاس مادی ترقی کو روحانی ترقی کے ساتھ متوازن کرنا ضروری ہے، یہ وہ پیغام ہے جو بھارت ویشوگرو کے طور پر دنیا کو دیتا ہے۔ جو لوگ مادی ترقی کی بے تکی دوڑ میں مشغول ہیں، وہ بہت دیر سے سمجھ پاتے ہیں کہ روحانی پہلو کی اہمیت کیا ہے۔ روحانیت انسان کی تسلی کے لیے ضروری ہے۔ ہمیں ہر صورت میں اس کی ضرورت ہے۔ مجھے ایسے بزرگ حکیموں کے سامنے ایک فکر کا اظہار کرنا ہے۔ ہماری قدیم ثقافت، ہماری عظمت، ہماری تہذیبوں کا جو جوہر ہے، وہ چیلنج کا شکار ہو رہا ہے۔ یہ چیلنج بداندیش منصوبوں سے پیدا ہو رہا ہے۔ یہ چیلنج ہمارے ملک بھارت کے مخالف قوتوں کی طرف سے تخریبی بیانیوں کے ذریعے ترتیب دیا جا رہا ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم جو بھی کر سکتے ہیں، اپنی ثقافت کی پاکیزگی کو بچانے کے لیے، اپنے علم کے خزانے کو محفوظ رکھنے کے لیے۔ ہم علم کا سونا ہیں۔ ہم ان گمراہ روحوں کو ان کے مخالف قومی بیانیوں کو پھیلانے اور ہمارے آئینی اداروں کی ہم آہنگی اور ساخت کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

مقدس اسٹیج سے، میں سب سے درخواست کرتا ہوں، ہمیں ان گمراہ روحوں کو روشنی دینی چاہیے۔ ہمیں انہیں زیادہ عقلمند بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ لیکن اگر وہ اپنی برے منصوبوں اور تخریبی حکمت عملی کے ساتھ قائم رہیں، تو ہمیں انہیں غیر موثر بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھانے چاہییں۔ ہمارا دھرم ہمیں یہی سکھاتا ہے۔ میں یہ کہہ کر اختتام کرتا ہوں کہ جہاں ابدی حکمت راستہ روشن کرتی ہے، انسانیت وہاں امن پاتی ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ابدی حکمت کی روشنی ہے۔ بھارت وہ زمین ہے جہاں ابدی حکمت کی روشنی ہے، اور یہی وہ جگہ ہے جہاں انسانیت کا راستہ امن پاتا ہے۔ میں اس موقع کے لیے شکر گزار ہوں جو مجھے ملا۔ میں ہمیشہ ایسے لمحوں کو دل سے سراہوں گا جو مجھے ہماری قدیم تہذیب کی اقدار پر یقین کرنے کی طاقت دیتے ہیں، جو میرے دماغ اور کام کو تیز کرے گا تاکہ میں اس عظیم قوم کی خدمت پوری لگن اور عزم کے ساتھ کر سکوں۔

آپ کا بہت شکریہ!"

*****

UR-5288

(ش ح۔   ام۔ع ر)


(Release ID: 2093486) Visitor Counter : 13


Read this release in: English