ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جی آر اے پی پر سی اے کیو ایم ذیلی کمیٹی نے 9 نکاتی ایکشن پلان دونوں کو اسٹیج-تین کے مطابق اور 7 نکاتی ایکشن پلان کے مطابق پورے این سی آر میں نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلہ-چار کے مطابق فوری طور پر لاگو کیا ہے، تاکہ خطے میں ہوا کے معیارکے بگاڑ کو مزید کو روکا جا سکے
Posted On:
15 JAN 2025 8:34PM by PIB Delhi
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی ) کی طرف سے فراہم کردہ اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق آج، دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 350 کے نشان کو پار کر گیا کیونکہ دن کا اے کیو آئی 386 تک پہنچ گیا۔ دہلی کی بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار کے تناظر میں، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کی گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کی ذیلی کمیٹی نے آج ایک میٹنگ بلائی تاکہ ہوا کے معیار کے منظرنامے اور موسمیاتی حالات کی پیشن گوئیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔ اور ایئر کوالٹی انڈیکس آئی ایم ڈی آئی ٓئی ٹی ایم کے ذریعے دستیاب کرایا گیا ہے۔
دہلی کے اے کیو آئی میں اچانک اضافے کو دیکھتے ہوئے، جی آر اے پی کی ذیلی کمیٹی نے اپنی آج کی میٹنگ میں، خطے میں ہوا کے معیار کے منظر نامے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کے لیے پیشین گوئیوں کا جائزہ لیا اور ذیل کے مطابق مشاہدہ کیا:
تاریخ 14.01.2025کے لیے دہلی کا اے کیو آئی جو کہ 275 کے طور پر رپورٹ کیا گیا، 15.01.2025 کو تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کا مظاہرہ کیا اور گھنے دھند کے حالات اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے 386 کے اے کیو آئی کو لاگو کیا جس کی وجہ سے انتہائی کم اختلاط اونچائی اور وینٹیلیشن کو خارج کرنے والے مادوں کے اختلاط کو متاثر کیا گیا۔
ذیلی کمیٹی نے ہوا کے معیار کے منظر نامے کا مزید تجزیہ کیا اور نوٹ کیا کہ ناموافق حالات کی وجہ سے آلودگی کے ارتکاز کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے اے کیو آئی بالترتیب 5:00 بجے 393 اور شام 6:00 بجے 396 ہو گیا ہے۔ اے کیو آئی کے مزید 400 کے نشان کی خلاف ورزی کا امکان ہے جیسا کہ آئی ایم ڈی آئی ٹی ایم کی پیش گوئی ہے۔
ہوا کے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج مرحلہ تین (شدید ہوا کا معیار) کے تحت تمام اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی) اور پورے این سی آر میں فوری اثر کے ساتھ، جی آر اے پی کے موجودہ شیڈول کا مرحلہ-چار (’شدیدسے زائد ‘ دہلی کی ہوا کا معیار)۔ یہ این سی آر میں پہلے سے نافذ نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلہ ایک اور دو کے تحت کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ جی آر اے پی کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں بشمول این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی لنٹرول بورڈز (پی سی بی ایس ) کو بھی مخاطب کیا گیا ہے تاکہ نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے اسٹیج-تین اور اسٹیج-چار کے تحت اقدامات کے ساتھ ساتھ مرحلہ ایک ، اور دو کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے مطابق، 9 نکاتی ایکشن پلان اسٹیج-تین کے مطابق اور 7 نکاتی ایکشن پلان نظرثانی شدہ جی آر اے پی شیڈول کے اسٹیج-چار کے مطابق، پورے این سی آر میں فوری طور پر لاگو ہے۔ ان کارروائیوں میں این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈ سمیت مختلف ایجنسیوں کے ذریعے عمل درآمد کویقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔
نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلہ تین کے تحت اقدامات میں شامل ہیں:
تعمیراتی اور مسمار کرنے کی سرگرمیاں:
ایک : پورے این سی آر میں سی اینڈ ڈی سرگرمیوں کا باعث بننے والی دھول پیدا کرنے،فضائی آلودگی کے درج ذیل زمروں پر سخت پابندیاں نافذ کریں:
کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
ڈھیر لگانے کا کام۔
تمام مسماری کا کام۔
کھلی کھائی کے نظام کے ذریعے سیوریج لائن، پانی کی لائن، نکاسی آب اور بجلی کی تاریں وغیرہ بچھانا۔
اینٹوں،چنائی کا کام۔
آر ایم سی بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
بڑے ویلڈنگ اور گیس کاٹنے کے آپریشن۔ تاہم، ایم ای پی کاموں (مکینیکل، الیکٹریکل اور پلمبنگ) کے لیے ویلڈنگ کی معمولی سرگرمیوں کی اجازت ہے۔
پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کا کام وغیرہ۔
سیمنٹ، پلاسٹر،دیگر کوٹنگز، سوائے معمولی اندرونی مرمت،دیکھ بھال کے۔
ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا/ پیسنا اور ٹھیک کرنا، سوائے معمولی اندرونی مرمت،دیکھ بھال کے۔
سڑک کی تعمیر کی سرگرمیاں اور بڑی مرمت۔
سیمنٹ، فلائی ایش، اینٹیں، ریت، مرم، کنکریاں، پسے ہوئے پتھر وغیرہ کی مٹی پیدا کرنے والے مواد کی منتقلی، لوڈنگ/ان لوڈنگ پروجیکٹ سائٹس کے اندر،اہر کہیں بھی۔
کچی سڑکوں پر تعمیراتی سامان لے جانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت۔
مسمار کرنے والے فضلہ کی کوئی نقل و حمل۔
(دو) تمام تعمیراتی سرگرمیاں، اوپر 1(الف ) کے تحت درج فہرست کے علاوہ، جو نسبتاً کم آلودگی پھیلانے والی ہیں / کم دھول پیدا کرنے والی ہیں، کو این سی آر میں جاری رکھنے کی اجازت ہوگی، سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹ رولز کی سخت تعمیل کے تحت، دھول روک تھام/کنٹرول کے اصول بشمول کمیشن کی وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کی تعمیل۔
(تین ) تمام سی اینڈ ڈی سے متعلقہ سرگرمیاں، بشمول مندرجہ بالا 1(i) کے تحت، صرف مندرجہ ذیل زمرہ جات کے منصوبوں کے لیے جاری رکھی جائیں گی، تاہم سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹ رولز، دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل کے ساتھ مشروط کمیشن کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کے ساتھ:
ریلوے خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
ہوائی اڈے اور انٹر اسٹیٹ بس ٹرمینلز
قومی سلامتی،دفاع سے متعلق سرگرمیاں،قومی اہمیت کے منصوبے۔
اسپتال، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات۔
لکیری عوامی منصوبے جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور پل، پاور ٹرانسمیشن،تقسیم، پائپ لائنز، ٹیلی کمیونیکیشن سروسز وغیرہ۔
صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
ذیلی سرگرمیاں، جو اوپر کے پروجیکٹ کے زمروں کے لیے مخصوص اور اس کی تکمیل کرتی ہیں۔
پورے این سی آر میں سٹون کرشر کے کاموں کو بند کریں۔
پورے این سی آر میں تمام کان کنی اور اس سے وابستہ سرگرمیاں بند کر دیں۔
این سی آر ریاستی حکومتیں جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس تین پٹرول اور بی ایس چار ،ڈیزل ایل ایم وی (4 پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔
نوٹ: معذور افراد کو بی ایس تین پیٹرول ، بی ایس چار ڈیزل ایل ایم وی چلانے کی اجازت ہوگی، بشرطیکہ یہ خاص طور پر ان کے لیے اختیار کیے گئے ہوں اور صرف ان کے ذاتی استعمال کے لیے چلائے جائیں۔
جی این سی ٹی ڈی دہلی میں چلنے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا - رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی میڈیم گڈز وہیکلز (این جی وی ) کو بی ایس چار معیارات یا اس سے نیچے، دہلی میں، سوائے ان گاڑیوں کے جو ضروری سامان لے کر جاتی ہیں / ضروری خدمات فراہم کرتی ہیں۔
جی این سی ٹی ڈی دہلی سے باہر رجسٹرڈ بی ایس چار اور اس سے نیچے ڈیزل سے چلنے والے ایل سی وی (سامان کے کیریئر) کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا، سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے ،ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے۔
ایک : ریاستی حکومتیں این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی میں لازمی طور پر اسکولوں میں کلاس پنجم تک کے بچوں کے لیے ’ہائبرڈ‘ موڈ میں یعنی فزیکل اور آن لائن دونوں موڈ میں (جہاں بھی آن لائن موڈ ممکن ہو) دہلی کے این سی ٹی کے علاقائی دائرہ اختیار میں اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع۔
(دو) این سی آر کی ریاستی حکومتیں جماعت پنجم تک کے طلباء کے لیے ’ہائبرڈ‘ موڈ میں کلاسیں منعقد کرنے پر بھی غور کر سکتی ہیں جیسا کہ این سی آر کے دیگر علاقوں میں اوپر ہے۔
نوٹ: تعلیم کے آن لائن موڈ کو استعمال کرنے کا اختیار، جہاں بھی دستیاب ہو، طلباء اور ان کے سرپرستوں کے پاس ہوگا۔
ایک : جی این سی ٹی ڈی اور این سی آر کی ریاستی حکومتیں قومی راجدھانی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں عوامی دفاتر اور میونسپل باڈیز کے اوقات میں اضافہ کریں۔
دو: ریاستی حکومتیں این سی آر کے دیگر علاقوں میں عوامی دفاتر اور میونسپل باڈیز کے اوقات میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
مرکزی حکومت دہلی-این سی آر میں مرکزی حکومت کے دفاتر کے اوقات میں اضافہ پر فیصلہ لے سکتی ہے۔
نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلہ چار کے تحت اقدامات میں شامل ہیں:
دہلی میں ٹرکوں کی آمدورفت کو روک دیں (سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کے، ضروری خدمات فراہم کرنے کے۔)
تاہم تمام ایل این جی ،سی این جی الیکٹرک،بی ایس چار ڈیزل ٹرکوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔
دہلی میں رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی بی ایس چار اور اس سے نیچے کی ہیوی گڈز وہیکلز (ایچ جی وی ) کے چلانے پر سخت پابندی نافذ کریں، سوائے ضروری سامان لے جانے والی،ضروری خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کے۔
سی اینڈ ڈی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں، جیسا کہ جی آر اے پی مرحلے-تین میں، لکیری عوامی منصوبوں جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برجز، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائنز، ٹیلی کمیونیکیشن وغیرہ کے لیے بھی۔
ایک : ریاستی حکومتیں این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی میں بچوں کے لیے اسکولوں میں لازمی طور پر کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا حتیٰ کہ اعلیٰ کلاسوں کے لیے یعنی کلاس دس ، سے گیارہ اور بارہ تک ’ہابئرڈ‘ موڈ میں یعنی فزیکل اور آن لائن دونوں موڈ میں (جہاں بھی آن لائن موڈ ممکن ہو) علاقائی علاقے میں۔ دہلی کے این سی ٹی کا دائرہ اختیار اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں۔
دو: این سی آر کی ریاستی حکومتیں این سی آر کے دیگر علاقوں میں بھی اوپر کے مطابق طلباء کے لیے ’ہائبرڈ‘ موڈ میں کلاسز کے انعقاد پر غور کر سکتی ہیں۔
نوٹ: تعلیم کے آن لائن موڈ کو استعمال کرنے کا اختیار، جہاں بھی دستیاب ہو، طلباء اور ان کے سرپرستوں کے پاس ہوگا۔
این سی آر کی ریاستی حکومتیں،جی این سی ٹی ڈی سرکاری، میونسپل اور پرائیویٹ دفاتر کو 50 فیصد طاقت پر کام کرنے اور باقی کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کریں۔
مرکزی حکومت مرکزی حکومت کے دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے پر مناسب فیصلہ لے سکتی ہے۔
ریاستی حکومتیں اضافی ہنگامی اقدامات پر غور کر سکتی ہیں جیسے کالجوں،تعلیمی اداروں کی بندش اور غیر ہنگامی تجارتی سرگرمیوں کی بندش، رجسٹریشن نمبروں کی طاق-جفت کی بنیاد پر گاڑیوں کو چلانے کی اجازت وغیرہ۔
مزید، سی اے کیو ایم ،این سی آر کے شہریوں پر زور دیتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ سٹیزن چارٹر آف سٹیز ایک اور دوکے تحت اقدامات کے علاوہ، شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ذیل میں نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے سٹیزن چارٹر آف سٹیز تین اور چار پر عمل کریں:
مرحلہ تین :
پیدل چلیں یا چھوٹی دوری کے لیے سائیکل استعمال کریں۔
صاف ستھرا سفر کا انتخاب کریں، کام کرنے یا پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے سواری کا اشتراک کریں۔
لوگ، جن کی پوزیشنیں گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہیں، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
کوئلہ اور لکڑی کو گرم کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔
گھر کے انفرادی مالکان بائیو ماس،لکڑی/ایم ایس ڈبلیو کو کھلے عام جلانے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی،دیگر عملے کو الیکٹرک ہیٹر بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
کاموں کو یکجا کریں اور دوروں کو کم کریں۔
مرحلہ چار:
بچے، بوڑھے اور وہ لوگ جو سانس، قلبی، دماغی یا دیگر دائمی امراض میں مبتلا ہیں وہ بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں اور جتنا ممکن ہو گھر کے اندر رہیں۔ اگر باہر جانے کی ضرورت ہو تو انہیں ماسک پہننے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
جی آر اے پی کے نظرثانی شدہ شیڈول کی مکمل تفصیلات کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور https://caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
******
ش ح ۔ ال
U-5264
(Release ID: 2093261)
Visitor Counter : 11