کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران کل برآمدات (مال و خدمات) کا تخمینہ 602.64 ارب امریکی ڈالر ہے، جبکہ اپریل تا دسمبر 2023 کے دوران یہ 568.36 ارب امریکی ڈالر تھا، جو 6.03فیصد کا تخمینہ اضافہ ہے


اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران مال کی برآمدات کی کل مالیت 321.71 ارب امریکی ڈالر تھی، جبکہ اپریل تا دسمبر 2023 میں یہ 316.65 ارب امریکی ڈالر تھی، جس سے 1.6فیصد کے مثبت اضافے کا اظہار ہوتا ہے

دسمبر 2024 میں غیر پٹرولیم کی برآمدات 33.09 ارب امریکی ڈالر تھیں، جس میں دسمبر 2023 کے مقابلے میں 5.05فیصد کا اضافہ ہوا، جب کہ دسمبر 2023 میں یہ 31.50 ارب امریکی ڈالر تھیں

اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران غیر پٹرولیم کی برآمدات کی کل مالیت 272.70 ارب امریکی ڈالر تھی، جس میں اپریل تا دسمبر 2023 کے مقابلے میں 7.05فیصد کا اضافہ ہوا، جب کہ اپریل تا دسمبر 2023 میں یہ 254.74 ارب امریکی ڈالر تھیں

غیر پٹرولیم اور غیر قیمتی پتھراور جواہرات کی برآمدات  دسمبر 2023 میں 28.60 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 30.96 ارب امریکی ڈالر ہو گئیں، جو 8.25فیصد کا اضافہ  ہے

دسمبر 2024 میں مال کی برآمدات میں اضافے کے اہم محرکات میں الیکٹرانک سامان، انجینیئرنگ سامان، چاول، تمام ٹیکسٹائل، کپاس کا دھاگہ/کپڑا/میڈاَپس، ہینڈلوم مصنوعات وغیرہ شامل ہیں

الیکٹرانک سامان کی برآمدات دسمبر 2023 میں 35.11فیصد  کے اضافے کے ساتھ 2.65 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 3.58 ارب امریکی ڈالر ہو گئی

انجینیئرنگ سامان کی برآمدات دسمبر 2023 میں 8.35فیصد کا اضافے کے ساتھ 10.01 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 10.84 ارب امریکی ڈالر ہو گئیں

چاول کی برآمدات دسمبر 2023 میں 64.03فیصد کا اضافے کے ساتھ 0.87 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 1.43 ارب امریکی ڈالر ہو گئیں

تمام ٹیکسٹائل کی  آر ایم جی کی برآمدات دسمبر 2023 میں 1.30 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 1.46 ارب امریکی ڈالر ہو گئیں، جو 12.89 فیصد کا اضافہ ہوا ہے

کپاس کے دھاگے/کپڑے/میڈ اَپس، ہینڈلوم مصنوعات وغیرہ کی برآمدات دسمبر 2023 میں 0.94 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر دسمبر 2024 میں 1.05 ارب امریکی ڈالر ہو گئیں، جس  سے 11.98 فیصد کا اضافہ  کا اظہار ہوتا ہے۔

Posted On: 15 JAN 2025 4:56PM by PIB Delhi
  • دسمبر 2024 کے دوران بھارت کی کل برآمدات (مال و خدمات کی مجموعی) کا تخمینہ 70.67 ارب امریکی ڈالر ہے، جو دسمبر 2023 کے مقابلے میں 0.92 فیصد کا مثبت اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ دسمبر 2024 کے دوران بھارت کی کل درآمدات (مال و خدمات کی مجموعی) کا تخمینہ 77.44 ارب امریکی ڈالر ہے، جو دسمبر 2023 کے مقابلے میں 6.40 فیصد کا مثبت اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

ٹیبل 1: دسمبر 2024 کے دوران تجارت*

 

 

دسمبر 2024

(ارب امریکی ڈالر)

دسمبر 2023

(ارب امریکی ڈالر)

سامانِ تجارت

برآمدات

38.01

38.39

درآمدات

59.95

57.15

خدمات*

برآمدات

32.66

31.63

درآمدات

17.50

15.63

کل تجارت

(تجارتی سامان + خدمات) *

برآمدات

70.67

70.02

درآمدات

77.44

72.78

ٹریڈ بیلنس

-6.78

-2.76

 

* نوٹ: آر بی آئی کی جانب سے خدمات کے شعبے کا تازہ ترین ڈیٹا نومبر 2024 کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ دسمبر 2024 کا ڈیٹا ایک تخمینہ ہے، جس میں آر بی آئی کی بعد کی ریلیز کی بنیاد پر نظر ثانی کی جائے گی۔  (ii) اپریل تا دسمبر 2023 اور اپریل تا ستمبر 2024 کے ڈیٹا کو پرو رٹا بنیاد پر سہ ماہی ادائیگیوں کے توازن کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے نظر ثانی کیا گیا ہے۔

فیگر 1: دسمبر 2024 کے دوران کل تجارت *

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T27Y.png

اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران بھارت کی کل برآمدات کا تخمینہ 602.64 ارب امریکی ڈالر ہے، جو 6.03 فیصد کا مثبت اضافہ ظاہر کرتا ہے۔  اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران بھارت کی کل درآمدات کا تخمینہ 682.15 ارب امریکی ڈالر ہے، جو 6.91 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

ٹیبل 2: اپریل تا دسمبر 2024 کے دوران تجارت*

 

 

اپریل تا دسمبر 2024

(ارب امریکی ڈالر)

اپریل تا دسمبر 2023

(ارب امریکی ڈالر )

سامانِ تجارت

برآمدات

321.71

316.65

درآمدات

532.48

506.39

خدمات*

برآمدات

280.94

251.71

درآمدات

149.67

131.64

کل تجارت

(تجارتی سامان + خدمات) *

برآمدات

602.64

568.36

درآمدات

682.15

638.03

ٹریڈ بیلنس

-79.50

-69.67

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TBM2.png

فیگر 2: اپریل سے دسمبر 2024 کے درمیان کل تجارت *

تجارتی اشیا

  • دسمبر 2024 کے دوران تجارتی اشیا کی برآمدات دسمبر 2023 میں 38.39 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے 38.01 بلین امریکی ڈالر رہی۔
  • دسمبر 2024 کے دوران تجارتی اشیا کی درآمدات 59.95 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ دسمبر 2023 میں یہ 57.15 بلین امریکی ڈالر تھی۔

فیگر3: دسمبر 2024 کے دوران سامان کی تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003E9BU.png

  • اپریل-دسمبر 2024 کے دوران تجارتی اشیا کی برآمدات 321.71 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ اپریل-دسمبر 2023 کے دوران یہ 316.65 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • اپریل-دسمبر 2024 کے دوران تجارتی اشیا کی درآمدات 532.48 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ اپریل-دسمبر 2023 کے دوران یہ 506.39 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • اپریل-دسمبر 2024 کے دوران تجارتی خسارہ 210.77 بلین امریکی ڈالر رہا جبکہ اپریل-دسمبر 2023 کے دوران یہ 189.74 بلین امریکی ڈالر تھا ۔

فیگر 4: اپریل-دسمبر 2024 کے دوران اشیا کی تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ASIW.png

 

  • دسمبر 2024 میں غیر پیٹرولیم اور غیر قیمتی پتھروں اور زیورات کی برآمدات 30.96 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ دسمبر 2023 میں یہ 28.60 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • دسمبر 2024 میں غیر پیٹرولیم ، غیر قیمتی پتھروں اور زیورات (سونا ، چاندی اور قیمتی دھاتوں) کی درآمدات دسمبر 2023 میں 36.86 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 38.28 بلین امریکی ڈالر رہی ۔

ٹیبل 3: دسمبر 2024 کے دوران پٹرولیم ،جواہرات اور زیورات کو چھوڑ کر تجارت

 

دسمبر2024

(ارب امریکی ڈالر)

دسمبر2023

(ارب امریکی ڈالر)

غیر پٹرولیم برآمدات

33.09

31.50

غیر پٹرولیم درآمدات

44.68

42.21

غیر پٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات

30.96

28.60

غیر پٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی درآمدات

38.28

36.86

       

نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا ، چاندی اور موتی ، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں ۔

فیگر 5: دسمبر 2024 کے دوران پٹرولیم، جواہرات اور زیورات کو چھوڑ کر تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005W7NC.png

  • اپریل-دسمبر 2024 میں غیر پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات 251.34 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ اپریل-دسمبر 2023 میں یہ 230.43 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • غیر پیٹرولیم ، غیر جواہرات اور زیورات (سونا ، چاندی اور قیمتی دھاتوں) کی درآمدات اپریل-دسمبر 2024 میں 336.09 بلین امریکی ڈالر رہی جبکہ اپریل-دسمبر 2023 میں یہ 320.63 بلین امریکی ڈالر تھی ۔

ٹیبل4: اپریل-دسمبر 2024 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کو چھوڑ کر تجارت

 

اپریل تا دسمبر 2024

(ارب امریکی ڈالر)

اپریل تا دسمبر 2023

(ارب امریکی ڈالر)

غیر پیٹرولیم برآمدات

272.70

254.74

غیر پیٹرولیم درآمدات

394.17

376.42

نان پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات

251.34

230.43

نان پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی درآمدات

336.09

320.63

نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا چاندی اور موتی، قیمت اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں۔

فیگر 6: اپریل-دسمبر 2024 کے دوران پیٹرولیم، جواہرات اور زیورات کو چھوڑ کر تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006SPCD.png

 خدمات  سے متعلق تجارت

  • دسمبر 2024 * کے لیے خدمات کی برآمدات کی تخمینہ مالیت 32.66 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ دسمبر 2023 میں یہ 31.63 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • دسمبر 2024 * کے لئے خدمات کی درآمدات کی تخمینہ مالیت 17.50 بلین امریکی ڈالر رہی، جبکہ دسمبر 2023 میں 15.63 بلین امریکی ڈالر  تھی۔

فیگر 7: دسمبر 2024 کے دوران خدمات  سے متعلق تجارت *

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007ADGB.png

  • اپریل-دسمبر 2024 * کے دوران خدمات کی برآمدات کی تخمینہ مالیت 280.94 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-دسمبر 2023 میں یہ 251.71 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • اپریل-دسمبر 2024 * کے دوران خدمات کی درآمدات کی تخمینہ مالیت149.67 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-دسمبر 2023 میں یہ 131.64 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
  • اپریل-دسمبر 2024 * کے لیے خدمات کی تجارت کی وافر تعداد 131.27 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-دسمبر 2023 میں یہ 120.07 بلین امریکی ڈالر تھا ۔

فیگر 8: اپریل-دسمبر 2024 کے دوران خدمات سے متعلق تجارت *

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00811PK.png

 

  • دیگر اناج کی برآمدات (67.89 فیصد) چاول (64.03 فیصد) بشمول فلور کورنگ (51.63 ٪) کاجو (45.7 فیصد) کافی (36.88 فیصد) الیکٹرانک سامان (35.11 فیصد) تمباکو (23.96 فیصد) مائیکا ، کوئلہ اور دیگر دھاتوں ، معدنیات بشمول پروسیس شدہ معدنیات (23.4 فیصد) گوشت ، دودھ اور پولٹری کی مصنوعات (17.87 فیصد) سمندری مصنوعات (15.83 فیصد) دستکاری ہاتھ سے بنے قالین (14.9 فیصد) تمام ٹیکسٹائل کا آر ایم جی (12.89 فیصد) انسان کے ذریعہ تیار کردہ سوت/کپڑے ۔/میڈ اپس وغیرہ ۔ (12.53فیصد) کپاس کے دھاگے/کپڑے/میڈ اپس ، ہینڈلوم مصنوعات وغیرہ ۔ (11.98 فیصد) چائے (11.26 فیصد) اناج اور مختلف پروسیسرڈ آئٹمز (9.57 فیصد) قالین (9.15 فیصد) انجینئرنگ سامان (8.35 فیصد) سیرامک مصنوعات اور شیشے کے برتن (8.02 فیصد) پلاسٹک اور لینولیم (6.02 فیصد) چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (4.28 فیصد) پھل اور سبزیاں (3.77 فیصد) مصالحے (1.73 فیصد) اور ادویات اور دواسازی (0.63 فیصد) دسمبر 2024 کے دوران گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں مثبت اضافہ ریکارڈ کیا ۔
  • کوئلہ ، کوک اور بریکٹس وغیرہ کی درآمدات ۔ (-43.42 فیصد) موتی ، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر (-42.02 فیصد) آئرن اور اسٹیل (18.58 فیصد) پروجیکٹ سامان (-12.4 فیصد) چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (-12.33 فیصد) نیوز پرنٹ (-9.52 فیصد) مصنوعی گوند ، پلاسٹک مواد ، وغیرہ ۔ (-3.8 فیصد) ٹرانسپورٹ آلات (-0.96 فیصد) کھاد ، خام اور تیار شدہ (-0.89 فیصد) اور غیر فیرس دھاتیں (-0.47 فیصد) دسمبر 2024 کے دوران گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں منفی شرح ترقی ریکارڈ کی گئی ۔
  • خدمات کی برآمدات میں اپریل-دسمبر 2023 کے مقابلے اپریل-دسمبر 2024 * کے دوران 11.61 فیصد اضافے کا تخمینہ ہے ۔
  • قیمت میں تبدیلی کے لحاظ سے ، دسمبر 2024 کے مقابلے دسمبر 2023 میں مثبت نمو ظاہر کرنے والے سرفہرست 5 برآمدی مقامات میں امریکہ (8.49 فیصد) سعودی عرب (50.46 فیصد) فرانس (67.37 فیصد) بنگلہ دیش پی آر (33.58 فیصد) اور سری لنکا ڈی ایس آر (83.68 فیصد) شامل ہیں ۔
  • قیمت میں تبدیلی کے لحاظ سے ، اپریل-دسمبر 2024 کے مقابلے میں اپریل-دسمبر 2023 میں مثبت نمو ظاہر کرنے والے سرفہرست 5 برآمدی مقامات یو ایس اے (5.57 فیصد) نیدرلینڈ (14.71 فیصد) متحدہ عرب امارات (8.87 فیصد) سنگاپور (16.45 فیصد) اور برطانیہ (14.08 فیصد) ہیں ۔
  • قیمت میں تبدیلی کے لحاظ سے ، سب سے اوپر 5 درآمدی ذرائع ، دسمبر 2024 میں دسمبر 2023 کے مقابلے میں ترقی کااظہار کرنے والوں میں چین پی آر پی (9.14 فیصد) سوئٹزرلینڈ (85.65 فیصد) تھائی لینڈ (71.7 ٪) جرمنی (28.63 فیصد) اور یو ایس اے (9.88 فیصد) ہیں ۔
  • قیمت میں تبدیلی کے لحاظ سے ، اپریل-دسمبر 2024 میں اپریل-دسمبر 2023 کے مقابلے میں ترقی کا اظہار کرنے والے ٹاپ 5 درآمدی ذرائع متحدہ عرب امارات (37.08 فیصد) ، چین پی آر پی (9.38 فیصد) ، روس (8.32 فیصد) ، تائیوان (41.7 فیصد) اور تھائی لینڈ (22.46 فیصد) ہیں ۔

*******************

ش ح۔ ا ع خ۔ ص ج

U.No:5242


(Release ID: 2093172) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi