لوک سبھا سکریٹریٹ
پارلیمنٹ کے کام میں اے آئی اور سوشل میڈیا کے اطلاق پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اگلے سال ہندوستان میں 28ویں سی ایس پی او سی کا انعقاد کیا جائے گا: لوک سبھا اسپیکر
ہندوستان زراعت، فنٹیک، اے آئی، تحقیق اور اختراع میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھ رہا ہے: لوک سبھا اسپیکر
پارلیمانوں کو مزید موثر، جامع اور شفاف بنانے کے لیے کوششیں کی جانی چاہئیں
موسمیاتی تبدیلی سے لے کر دہشت گردی اور سائبر کرائم تک کے چیلنجز سے نمٹنے میں پارلیمنٹ اور ارکان پارلیمنٹ کا ایک اہم کردار ہے
سال2026 میں ہندوستان میں منعقد ہونے والا 28 واں سی ایس پی او سی ہندوستان کو اپنی بھرپور ثقافتی ورثے کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کا موقع فراہم کرے گا
لوک سبھا کے اسپیکر نے سی ایس پی او سی میں ہندوستان کی جمہوریت اور شمولیت کی روایت کو اجاگر کیا
لوک سبھا کے اسپیکر نے گرنسی میں سی ایس پی او سی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
10 JAN 2025 7:53PM by PIB Delhi
گرنسی، 10 جنوری 2025: لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا کہ اگلے سال ہندوستان میں منعقد ہونے والی دولت مشترکہ ممالک کی پارلیمانوں کے اسپیکروں اور پریزائیڈنگ افسران کی 28 ویں کانفرنس(سی ایس پی او سی) کا زور پارلیمنٹ کے کام کاج میں اے آئی اور سوشل میڈیا کے اطلاق پر ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج گرنسی میں دولت مشترکہ کے اسپیکرز اور پریذائیڈنگ آفیسرز کی کانفرنس کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ہندوستان کی تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے، جناب برلا نے بتایا کہ ہندوستان اب پانچویں سب سے بڑی معیشت اور اسٹارٹ اپس کے لیے تیسرا سب سے بڑا ماحولیاتی نظام بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کئی شعبوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھ رہا ہے، جیسے زراعت، فنٹیک، اے آئی، اور تحقیق اور اختراع۔ ہندوستان کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور خدمات کے شعبے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے، انہوں نے معززین کو 28ویں سی ایس پی او سی کے لیے ہندوستان آنے کی دعوت دی، جب وہ ملک کے ورثے اور ترقی کے منفرد امتزاج کا تجربہ کر سکیں گے۔
جمہوریت کے نگہبان، ترقی کو تیز کرنے والے اور عوامی فلاح و بہبود کے ذمہ داروں کے طور پر پارلیمانوں کے کردار پر زور دیتے ہوئے جناب برلا نے ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور سائبر کرائم جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمانوں کو زیادہ موثر، جامع اور شفاف بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اچھی حکمرانی کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی میں اضافہ کرنے کے لیے پارلیمانی اداروں کو مزید موثر، جامع اور شفاف بنانے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ اس سیشن نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کو یکجا کرکے 28ویں سی ایس پی او سی کے بنیادی کاموں کو انجام دیا ، جس کی میزبانی ہندوستان 2026 میں کرے گا۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، جناب برلا نے سی ایس پی او سی پلیٹ فارم کو رکن ممالک کے لیے بہترین طریقوں کے تبادلے، پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے، اور ایک منصفانہ اور مساوی مستقبل کی تعمیر کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کا ایک انمول موقع تسلیم کیا۔ انہوں نے 2026 میں 28ویں سی ایس پی او سی کے میزبان کے طور پر ہندوستان کے انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے بھرپور ثقافتی ورثے اور شمولیت اور ہم آہنگی کی صدیوں پرانی روایات کو ظاہر کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ جناب برلا نے قدیم ہندوستانی فلسفہ واسودھیوا کٹمبکم "پوری دنیا ایک خاندان ہے" کے عالمی تعاون اور اتحاد کے لئے بطور رہنما اصول پر زور دیا ۔
پائیدار ترقی اور گڈ گورننس کو فروغ دیتے ہوئے غربت، عدم مساوات اور غذائی قلت جیسے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے پارلیمانوں کی ضرورت کو دہراتے ہوئے، جناب برلا نے پالیسیوں کی تشکیل، وسائل کو منصفانہ طریقے سے مختص کرنے، اور زیادہ مساوی اور پائیدارمستقبل تعمیر کرنے میں حکومتوں کی رہنمائی کرنے میں اراکین پارلیمنٹ کے کردار پر زور دیا۔ میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت میں ہندوستان میں آنے والے 28ویں سی ایس پی او سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینا اور دنیا بھر کی پارلیمانوں کو متاثر کرنے والے نظامی مسائل پر غور و خوض شامل ہے۔ اسپیکر نے 1970-71، 1986، اور 2010 میں سی ایس پی او سی سمیت اس طرح کے پروگراموں کی میزبانی کی ہندوستان کی دیرینہ روایت پر روشنی ڈالی، اور دولت مشترکہ کے تمام پریذائیڈنگ افسران کو نئی دہلی میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
جناب برلا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آنے والا ایونٹ اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے بامعنی بات چیت اور باہمی تعاون کی کوششوں کو فروغ دے گا۔ جناب اوم برلا نے بیلی وِک آف گرنسی کے پریزائیڈنگ آفیسر، عزت مآب سر رچرڈ میک موہن کی مثالی قیادت اور مہمان نوازی کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اختتام کیا۔ اجلاس نے عصری چیلنجوں سے نمٹنے اور جمہوریت اور گڈ گورننس کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے دولت مشترکہ کی پارلیمانوں کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
*********
ش ح۔ اک ۔ ج
(Release ID: 2092055)
Visitor Counter : 24