کامرس اور صنعت کی وزارتہ
عالمی اقتصادی فورم 2025 میں بھارت،مستقبل کو ذہانت کے ساتھ بااختیار بنا رہا ہے
ڈبلیو ای ایف 2025 میں بھارت کے وفد نے اے آئی، پائیداری اور عالمی شراکت داریوں پر روشنی ڈالی
ڈبلیو ای ایف 2025، 20 سے 24 جنوری 2025 تک ڈاووس میں منعقد کی جائیگی
Posted On:
10 JAN 2025 6:11PM by PIB Delhi
55ویں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کی سالانہ میٹنگ، 20-24 جنوری 2025 کو ڈاووس-کلوسٹرز، سوئٹزرلینڈ میں منعقد کی جائیگی،اس میں بھارت کی شاندار ترقی پر روشنی ڈالی جائے گی۔ مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی سے لے کر اپنے قابل تجدید توانائی کی صلاحیتوں میں اضافے اور عالمی شراکت داریوں کے فروغ تک، بھارت کی ترقی ڈبلیو ای ایف 2025 کے موضوع: "ذہین دور کے لیے تعاون" کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
ڈبلیو ای ایف 2025 کی توجہ کے ساتھ، بھارت پانچ اہم کاموں کے دھاروں کے ذریعے حل تلاش کرنے میں صف اول پر ہے، یہ پانچ دھارے ہیں ،نئی ترقی کا تصور،عوام سے متعلق کاموں میں سرمایہ کاری، اعتماد کی بحالی، ذہین دور کی صنعتیں، اور کرہ عرض کی حفاظت۔ بین الاقوامی شراکت داریوں کے فروغ اور پائیدار اختراعات کے لیے بھارت کی شمولیت اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ ایک روشن اور زیادہ جڑے ہوئے مستقبل کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو گا۔
بھارتی وفد یکجہتی اور متاثر کن وژن پیش کرنے کے لیے تیار ہے، جو ایک قوم، ایک آواز کے تحت کام کرے گا، جس کی قیادت اعلیٰ سطحی وفد کرے گا جس میں بھارتی حکومت اور ریاستوں کے اہم وزرا اور نمائندے شامل ہوں گے۔ اس وفد کی قیادت اطلاعات و نشریات، اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ریلوے کے وزیر جناب اشونی ویشنؤ، کریں گے، جن کے ساتھ جناب سی آر پٹیل، وزیر جل شکتی، شری کے رام موہن نائڈو، وزیر ہوا بازی،، خوراک کی پروسیسنگ کی صنعتوں کے وزیر جناب چراغ پاسوان، اور مرکزی وزیر مملکت (آئی/سی) برائے ہنر کی ترقی و انٹرپرینیور شپ جناب جیتن چودھری، شامل ہوں گے۔
وفد میں چھ بھارتی ریاستوں — آندھرا پردیش، مہاراشٹر، تلنگانہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، اور کیرالہ — کے اعلیٰ سطحی نمائندے بھی شامل ہوں گے جو کہ بھارت کی جاری اقتصادی تبدیلی کے حصے کے طور پر خطے کی صنعتی ترقی، سرمایہ کاری کے مواقع، اور کامیابی کی کہانیاں پیش کریں گے۔
یہ وفد ڈاووس کانگریس سینٹر میں متعدد پینل مباحثوں، گول میزوں، اور حکومت سے کاروبار (جی 2 بی) اور حکومت سے حکومت (جی 2 جی) کی میٹنگوں میں شرکت کرے گا۔ وفد بھارت کے پویلین میں بھی شرکت کرے گا، جہاں دیگر عالمی سیاسی اور کاروباری رہنما پائیداری اور اعتماد، خوراک کی فراہمی، اقتصادی شراکت داری کے ذریعے سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر کو ممکن بنانا، سپلائی چین کی تنوع، کیمیکلز کی سرمایہ کاری کے مواقع، اختراع اور ٹیکنالوجی کی قیادت، اور عمل کی تبدیلی کے لیے اے آئی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
بھارت "اے آئی اور ایف ڈی آئی: پائیدار سرمایہ کاری کے لیے چیلنجز اور مواقع" کے اجلاس میں بھی شرکت کرے گا، جسے انویسٹ انڈیا اور ڈبلیو اے آئی پی اے کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کیا جائے گا اور یہ عالمی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ترقیاتی اتحاد(ڈبلیو آئی ڈی اے) کی حمایت حاصل ہوگی، جو 13 تنظیموں کا ایک عالمی پلیٹ فارم ہے جو مشترکہ وکالت اور اقدامات کے ذریعے ہم آہنگی پیدا کرنے اور اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، تاکہ پائیدار اور شمولیتی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔
65 سے زائد بھارتی کاروباری نمائندے 55ویں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف ) کی سالانہ ملاقات میں شرکت کریں گے، اور کئی بھارتی کمپنیاں اپنی پیشکشیں دکھانے کے لیے لاؤنج قائم کریں گی۔ وزارت تجارت اور صنعت کے انڈسٹری اور داخلی تجارت کے محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی) کا کردار اہم ہوگا، جو بھارت کی ترقی کی کہانی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے سیشنز اور میڈیا پینلز کا اہتمام کرے گا۔
بھارت کی متاثر کن اقتصادی ترقی عالمی توجہ حاصل کرتی رہتی ہے، جس میں اہم شعبوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جس نے اسے عالمی منظر نامے پر ایک اہم کھلاڑی کے طور پر مستحکم کیا ہے۔ ملک نے اپریل 2000 کے بعد سے 1 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ کامیابی تقریباً 26فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے، جس میں ایف ڈی آئی پہلی ششماہی میں 42.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ یہ مثبت رجحان بھارت کی بڑھتی ہوئی اپیل کو عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم منزل کے طور پر اجاگر کرتا ہے، جو اسٹریٹجک پالیسی کی پہل، ایک ترقی پذیر کاروباری ماحولیاتی نظام، اور بین الاقوامی مسابقت میں بہتری سے چلتا ہے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 5080 )
(Release ID: 2091901)
Visitor Counter : 30