جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
سی ایم ڈی، آئی آر ای ڈی اے نے 18ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کانفرنس میں ایک حوصلہ افزا پینل مباحثہ کی میزبانی کی
Posted On:
10 JAN 2025 9:59AM by PIB Delhi
18ویں پرواسی بھارتیہ دیوس کانفرنس کے دوران انڈین، انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (آئی آر ای ڈی اے) کے سی ایم ڈی پردیپ کمار داس نے ‘گرین کنکشنز: ہند نژاد افراد کی پائیدار ترقی میں شراکتیں’ کے موضوع پرپینل مباحثہ کی میزبانی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سیشن کی صدارت ریلوے، اطلاعات و نشریات، اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عزت مآب وزیر جناب اشونی ویشنو وزیرنے کی۔ اس سیشن میں ہند نژاد افراد کے عالمی سطح پر پائیداری کے اقدامات کو آگے بڑھانے اور گرین ڈیولپمنٹ کے فروغ میں اہم کردار کو اجاگر کیا گیا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں جناب اشونی ویشنو نے ہندوستان کی قابل تجدید توانائی میں اہم پیش رفت کو اجاگر کیا، جس میں تین اسٹریٹجک ترجیحات پر توجہ مرکوز کی گئی: 2030 تک ہندوستان کی مجموعی پیداوار کی صلاحیت میں قابل تجدید توانائی کی حصے کو تقریباً 50؍فیصد تک بڑھانا، جدید صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز جیسے ہائیڈروجن ٹرینوں میں خودکفالت حاصل کرنا اور پائیدار توانائی کی ویلیو چین میں مکمل صلاحیتیں قائم کرنا، جس میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، فوٹو وولٹک سیل کی تیاری، اور لیتھیم آئن بیٹری کی ترقی شامل ہیں۔
پینل میں موریطانیس، ناروے، میکسیکو، ویتنام، سوئٹزرلینڈ، نائیجیریا، سری لنکا، اور کناڈا سے کاروبار اور پالیسی سازی کے شعبوں کے ممتاز مہمانوں نےشرکت کی،اس کے ساتھ ہی شری کنک وردھن سنگھ دیو، معزز نائب وزیرِ اعلیٰ اڑیسہ اور شری سوجیت کمار، معزز رکن پارلیمنٹ کی شرکت بھی تھی۔ ان عالمی وژنریوں نے یہ تجربات شیئرکیے، جس میں کس طرح ہند نژاد افراد جدید ٹیکنالوجیز، اسٹریٹجک سرمایہ کاریوں اور بین الاقوامی تعاون کو استعمال کرتے ہوئے جامع اور ہمہ گیر پائیدار ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔
سی ایم ڈی، آئی آر ای ڈی اے نے سب سے پہلےہندوستان کی سبز توانائی کی منتقلی میں قیادت اور اس تبدیلی کو آگے بڑھانے میں آئی آر ای ڈی اے کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ نومبر 2024 تک ہندوستان میں 206 گیگا واٹ کی نصب شدہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت موجود ہے اور 2030 تک غیر فوسل ذرائع سے 500 گیگا واٹ کا بلند ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے ساتھ ہندوستان عالمی سبز توانائی کی منتقلی میں سر فہرست ہے۔ آئی آر ای ڈی اے کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اس کی پوزیشن کو ہندوستان کا سب سے بڑا خالص سبز فنانسنگ این بی ایف سی (غیر بینکنگ مالیاتی کمپنی) کے طور پر بیان کیا، جو69,000 کروڑ روپے(8.3 بلین ڈالر) کے اثاثہ جات کا انتظام کر رہی ہے اور جو مالی سال 2025 کے تیسرے سہ مہی تک 2.39؍لاکھ کروڑ روپے کی مجموعی منظوریوں اور1.53 کروڑ روپے کی مجموعی تقسیم کے ساتھ کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے آئی آر ای ڈی اے کی بہترین کارپوریٹ گورننس اقدامات کے عزم کو بھی اجاگر کیا، جس سے اس کی صنعت میں قیادت مزید مستحکم ہوئی ہے۔
مباحثے کے دوران، سی ایم ڈی، آئی آر ای ڈی اے نے اہم موضوعات جیسے پائیدار اختراعات میں ہند نژاد افراد کی ترقی اور سرمایہ کاری کا کردار، مختلف شعبوں بشمول زراعت، رئیل اسٹیٹ، بیٹری اور سبز مینوفیکچرنگ، برقی نقل و حرکت، ڈیجیٹل، ایم ایس ایم ای وغیرہ میں سبز ٹیکنالوجیز کا مستقبل، اور عالمی سطح پر تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔ سیشن کے دوران ہند نژاد افراد اور ہندوستان میں قائم اسٹارٹ اپس کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت یہ ایک اہم نکتہ رہا، تاکہ پائیدار ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اپنے اختتامی کلمات میں، جناب ویشنو نے ٹیکنالوجی، اختراعات اور سبز مہارتوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، عالمی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیےتارکین وطن کی مہارت سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ پراواسی بھارتیہ دیوس 2025 نے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں ہندوستانی تارکین وطن کے اہم کردار کی تصدیق کی اور ایک سرسبز کل کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیا۔
********************
ش ح۔ م ع ن۔ع ن
U No.5053
(Release ID: 2091695)
Visitor Counter : 25