قومی انسانی حقوق کمیشن
بھارت کےانسانی حقوق قومی کمیشن نے کرناٹک کے بنگلورو میں ایک سرکاری اسپتال کی طرف سے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(اے بی پی ایم – جے اے وائی) کے تحت علاج کی سہولت سے انکار کے بعد ایک بزرگ شہری کی خودکشی کا ازخود نوٹس لیا
اسپتال نے اس سلسلے میں مبینہ طور پر ریاستی حکومت کے احکامات کی کمی کا حوالہ دیا ہے
ریاست میں دیگر اسپتالوں کی جانب سے بھی بزرگ شہریوں کو اے بی پی ایم – جے اے وائی اسکیم کے تحت علاج دینے سے انکار کرنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں
کمیشن نے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے سکریٹری اور حکومت کرناٹک کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیے ہیں، جن سے چار ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹس طلب کی گئی ہیں
رپورٹ میں کرناٹک اور دیگر ریاستوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں میں اے بی پی ایم – جے اے وائی اسکیم کے نفاذ کی موجودہ صورتحال شامل ہونی چاہیے
Posted On:
09 JAN 2025 6:32PM by PIB Delhi
بھارت کے انسانی حقوق قومی کمیشن (این ایچ آر سی) نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک 72 سالہ شخص نے 25 دسمبر 2024 کو خودکشی کر لی کیونکہ کرناٹک کے بنگلورو میں ریاستی حکومت کے زیرانتظام قدوائی میموریل انسٹی ٹیوٹ آف آنکولوجی نے انہیں آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم – جے اے وائی) کے تحت 5 لاکھ روپے کی سہولت دینے سے انکار کر دیا، جس کے لیے وہ رجسٹرڈ تھے۔ رپورٹ کے مطابق، اسپتال نے بزرگ شہری کو اس اسکیم کا فائدہ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کے احکامات ابھی تک موصول نہیں ہوئے ہیں۔ نیوز رپورٹ میں اس اسکیم کے تحت بزرگ شہریوں کو درپیش مسائل کے کچھ اور واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ میڈیا رپورٹ کے مواد، اگر درست ہیں، تو یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا معاملہ اٹھاتے ہیں۔ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم – جے اے وائی) بزرگ شہریوں کے لیے اس مقصد سے بنائی گئی ہے کہ انہیں معیاری طبی سہولت فراہم کی جا سکے، خاص طور پر ان افراد کو جو اسپتال کے بلوں اور مخصوص علاج اور دوائیوں کے اخراجات برداشت کرنے کی استعداد نہیں رکھتے۔ اگر بزرگ شہریوں کو ان کی فلاح و بہبود کے لیے بنائی گئی اسکیم کا فائدہ نہیں مل رہا ہے، تو یہ ان کے حقِ صحت کی خلاف ورزی کے مترادف ہو سکتا ہے، جو ایک باوقار زندگی کا لازمی حصہ ہے۔
اس کے مطابق، کمیشن نے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے سکریٹری اور حکومت کرناٹک کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیے ہیں، جن سے چار ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ ان رپورٹس میں کرناٹک اور دیگر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (بزرگ شہریوں کی اسکیم) کے نفاذ کی موجودہ صورتحال شامل ہونی چاہیے۔
************
ش ح ۔ ش ار ۔ م ص
(U: 5041 )
(Release ID: 2091610)
Visitor Counter : 12