سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپ کی پائیداری کے لیے صنعتوں کے ساتھ ابتدائی   وابستگی کی وکالت کی


اے آئی ایم 2.0 مختلف کے ساتھ اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دے گا: مرکزی وزیر

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اے آئی ایم 2.0 کی تخلیقی آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے ہائبرڈ فریم ورک پر زور دیا

مرکزی وزیر نے اسٹارٹ اپ کے اثرات کا تجزیہ کرنے اور روزی روٹی کے مواقع  پیدا کرنے کے لیےخواہشمند فریم ورک کی تجویز پیش کی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ ملک بھر میں مساوی مواقع کو یقینی بنانے کے لیے زبان کی غیر جانبدار اختراعات کی وکالت کی

Posted On: 08 JAN 2025 4:12PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر مملکت برائے پی ایم او ، محکمہ جوہری توانائی ، محکمہ خلا ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اسٹارٹ اپس کے پائیدار ہونے کو یقینی بنانے کے لیے صنعتوں کے ساتھ ابتدائی وابستگی پر زور د دیتے ہوئے کہا کہ ایک باہمی تعاون پر مبنی فنڈنگ ​​کے طریقہ کار کی وکالت کی ، جو اختراعات میں جوابدہی اور مشترکہ ذمہ داریوں کو یقینی بنائے۔ انھوں نے  اِس بات پر زور دیا کہ ‘‘ایک مشترکہ سرمایہ کاری کا ماڈل، جہاں صنعت اور حکومت مل کر کام کرتے ہیں، باہمی وابستگی کی ضمانت دیتا ہے اور تعاون اور مشترکہ داؤ پر بنے ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کی پرورش کرتا ہے۔’’

وزیر موصوف نے آج نیتی آیوگ میں اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم) کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ کے دوران ایک مضبوط اور جامع اختراعی ماحولیاتی نظام کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے اے آئی ایم 2.0 کو صنعت کاری کو فروغ دینے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کو بڑھانے اور اسٹارٹ اپس کو برقرار رکھنے کے لیے صنعتوں کے ساتھ ان کی وابستگی اور ہندوستان کے اختراعی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر اجاگر کیا ۔

N01.JPG

اے آئی ایم 1.0 کے تحت کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس کی کامیابی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں 2014 کے بعد متعارف کرائی گئی فعال پالیسیوں کو دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمارے پاس ہمیشہ صلاحیت رہی ہے ، لیکن اس تبدیلی کو وزیر اعظم کی دور اندیش پالیسیوں نے متحرک کیا ہے ، جس سے اے آئی ایم جیسے اقدامات پھل پھول رہے ہیں ۔

اے آئی ایم 2.0 کی وزارتی فریم ورک میں منتقلی کے بارے میں خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے ، وزیر نے ایک ایسے ڈھانچے پر زور دیا جو مشن کی فکری اور تخلیقی آزادی کو برقرار رکھے ۔ انھوں نے‘‘خلا اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے دیگر شعبوں میں اپنائے گئے ہائبرڈ فریم ورک کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ‘ہمیں ایک ایسے ماڈل کی ضرورت ہے جو اختراعات کو دبائے بغیر کوششوں کی تکمیل کرے’’۔

وزیر موصوف نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اسٹارٹ اپس کو اہم اشاریوں جیسے اشاعت کا اثر، اسٹارٹ اپ کی عملداری اور روزگار کی تخلیق کی بنیاد پر درجہ بندی کرنے کے لیے ایک معیاری فریم ورک کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا ‘‘ ہمارے اختراعی ماحولیاتی نظام کو آخرکار روزگار کے مواقع تخلیق کرنے میں معاون بننا چاہیے؛ ورنہ اس کا اثر محدود رہ جاتا ہے۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن جیسے معروف جرائد میں شائع ہونے والے جین تھیریپی تجربات جیسی حالیہ پیشرفتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہندوستان کی سائنسی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اعلیٰ معیار کی اشاعتوں کے ذریعے عالمی سطح پر پہچان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہندوستانی محققین پر زور دیا کہ وہ اعتماد اور ساکھ کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی معیارات کا مقصد بنائیں ۔

N03.JPG

شمولیت کی اپیل کرتے ہوئے وزیر موصوف نے اختراع کے لیے زبان سے غیر جانبدارانہ نقطہ نظر کی وکالت کی ، جس میں ہندوستان کے متنوع لسانی منظر نامے میں مساوی مواقع پر توجہ دی جائے ۔ انہوں نے شراکتداروں پر زور دیا کہ وہ ترجمے کے ان چیلنجوں سے نمٹیں جو نادانستہ طور پر علاقائی شرکاء کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

اپنے خطاب کا اختتام  کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اے آئی ایم کے مستقبل کے بارے میں امید کا اظہار کیا ، جس میں اے آئی ایم 3.0 اور اس سے آگے کی طرف ایک ترقی پسند راستے کا تصور کیا گیا ہے ۔ انھوں نے اعلان کیا کہ ‘‘ہمارا اختراع کا سفر ابھی ختم نہیں ہوا ہے ۔ مضبوط شراکت داری اور ایک وسیع ماحولیاتی نظام کے ساتھ ، ہمارا مقصد ہندوستان کو اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنا ہے ’’۔

اے آئی ایم کی اعلی سطحی کمیٹی کی میٹنگ نے پالیسی سازوں ، صنعت کے لیڈروں اور تعلیمی ماہرین کو ہندوستان میں ایک متحرک اور پائیدار اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کے ساتھ اے آئی ایم 2.0 کے  خاکے پر غور و فکر کرنے کے لیے یکجا کیا ۔

*******************

U.No:4990

ش ح۔م  ش ۔ ص ج


(Release ID: 2091213) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Tamil