ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
گریپ پر سی اے کیو ایم کی ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کیلئے فوری طور پر پورے قومی خطہ راجدھانی میں نظرثانی شدہ گریپ کا تیسرامرحلہ نافذ کیا ہے
نظرثانی شدہ گریپ کے تیسرے مرحلہ کے تحت آنے والی تمام کارروائیوں کو، این سی آر میں متعلقہ تمام ایجنسیوں کے ذریعے، فوری اثر کے ساتھ، گریپ کے پہلے سے نافذ تمام مراحل I اور II کی کارروائیوں کے علاوہ، صحیح معنوں میں نافذ کیا جائے
Posted On:
03 JAN 2025 6:46PM by PIB Delhi
آج، دلی کا ہوا کے معیار کا اوسط اشاریہ (اے کیو آئی) بڑھتے ہوئے رجحان پر ہے اور آلودگی پر قابو پانے کے مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) کی طرف سے فراہم کردہ روزانہ اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق شام 4 بجے 350 کے نشان کو پار کرتے ہوئے یہ 371 پر پہنچ گیا۔ دلی کی بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے پیش نظر، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کی مرحلے وار طریقہ کار کا منصوبہ (گریپ) کی ذیلی کمیٹی کی آج میٹنگ ہوئی۔
اجلاس میں ذیلی کمیٹی نے علاقہ کی ہوا کی کیفیت کے منظرنامے اور موسمی حالات کے پیشگوئیوں کا جامع جائزہ لیا۔ کمیٹی نے اجاگر کیا کہ آج دلی کا اوسط اے کیو آئی 350 کی حد عبور کر چکا ہے اور یہ گھنے دھند،ہوا کے ذررات کے ملنے کی کم اونچائی ، متغیر ہواؤں اور غیر موافق موسمی حالات کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔ مزید یہ کہ آئی ایم ڈی/آئی آئی ٹی ایم کی پیش گوئیاں بھی بتاتی ہیں کہ دہلی کا اوسط اے کیو آئی آنے والے دنوں میں بھی اسی غیر موافق حد میں رہنے کا امکان ہے۔
ہوا کے معیار کی موجودہ حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس کے مزید بگاڑ کو روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج فیصلہ کیا کہ وہ گریپ کے تیسرے مرحلہ کے تحت تمام اقدامات کو فوری طور پر نافذ کرے گی، جو ہوا کے "شدید" خراب معیار (دہلی اے کیو آئی 401-450 کے درمیان) کے لیے ہے۔ یہ اقدامات پہلے سے نافذ مرحلے I اور II کے اقدامات کے علاوہ ہیں۔ ہوا کی معیار کے انتظام کے کمیشن کی جانب سے اقدامات کے نفاذ کے لیے مختلف ایجنسیوں، بشمول این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کو سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مرحلہ-III کے تحت 9 نکاتی عملدرآمد منصوبہ فوری طور پر پورے این سی آر میں لاگو کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں مختلف ایجنسیوں، بشمول این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے نافذ کیے جانے والے اقدامات شامل ہیں:
تعمیراتی اور انہدامی سرگرمیاں:
(i) پورے این سی آر میں دھول پیدا کرنے والی/ہوا کی آلودگی کا سبب بننے والی تعمیراتی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی:
- کھدائی اور بھرائی کے لیے زمین کا کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ
- چیزوں کو اکٹھا کرنے کے کام
- تمام انہدامی کام
- سیوریج، پانی کی لائن، نکاسی اور بجلی کی لائن بچھانے کیلئے کھلے کھدائی کے نظام
- اینٹ/تعمیراتی کام
- آر ایم سی بیچنگ پلانٹ کا کام
- بڑے ویلڈنگ اور گیس کاٹنے کے کام۔ البتہ، ایم ای پی کاموں کے لیے چھوٹے ویلڈنگ کی سرگرمیاں جاری رکھی جا سکتی ہیں۔
- پینٹنگ، پالش اور وارنیشنگ وغیرہ
- سیمنٹ، پلستر/دیگر کوٹنگ، سوائے چھوٹے اندرونی مرمت/نگہداشت کے
- ٹائل، پتھر اور دیگر فرش کے مواد کی کاٹنے/پیسنے اور نصب کرنے کے کام، سوائے چھوٹے اندرونی مرمت/نگہداشت کے
- سڑک کی تعمیر کی سرگرمیاں اور مرمت کے بڑے کام
- دھول پیدا کرنے والے مواد جیسے سیمنٹ، فلائی ایش، اینٹیں، ریت، مٹی، کنکر، کچھی پتھر وغیرہ کی منتقلی، لوڈنگ/ان لوڈنگ کسی بھی جگہ
- غیر پکی سڑکوں پر تعمیراتی مواد لے جانے والے گاڑیوں کی حرکت
- انہدامی کچرے کی کسی بھی طرح کی نقل و حمل۔
(ii) تمام تعمیراتی سرگرمیاں، جو اوپر بیان کردہ 4(i) کے تحت نہیں آتیں اور کم آلودگی پیدا کرنے والی/کم دھول پیدا کرنے والی ہیں، این سی آر میں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی، بشرطیکہ سی این ڈی فضلے کے انتظام کے قواعد، دھول کی روک تھام/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے پیروی کی جائے۔
(iii) تمام سی اینڈ ڈی سے متعلق سرگرمیاں، بشمول 4(i) کے تحت، صرف مندرجہ ذیل منصوبوں کی اقسام کے لیے جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی، تاہم سی اینڈ ڈی فضلے کے انتظام کے قواعد، دھول کی روک تھام/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے پیروی کی جائے گی:
- ریلوے خدمات اور اسٹیشنوں کے پروجیکٹس
- میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے پروجیکٹس
- ہوائی اڈے اور بین ریاستی بس ٹرمینلز
- قومی سلامتی/دفاع سے متعلق سرگرمیاں/پروجیکٹس
- اسپتال/صحت کی سہولیات
- طویل عوامی پروجیکٹس جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برجز، بجلی کی ترسیل/تقسیم، پائپ لائن، ٹیلی کمیونیکیشن خدمات وغیرہ
- صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے پروجیکٹس۔
- مذکورہ بالا پروجیکٹس کے زمرے میں خاص معاون سرگرمیاں۔
2. پورے این سی آر میں پتھر توڑنے کے تمام آپریشنز بند کر دیے جائیں۔
3. پورے این سی آر میں تمام کان کنی اور متعلقہ سرگرمیاں بند کر دی جائیں۔
4. این سی آر کی ریاستی حکومتوں اور جی این سی ٹی ڈی کو دلی اور گڑگاؤں، فریدآباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس III پٹرول اور بی ایس IV ڈیزل ایل ایم ویز (4 پہیے) گاڑیوں پر پابندیاں عائد کرنی ہوں گی۔
نوٹ: معذور افراد کو بی ایس-III پٹرول/بی ایس-IV ڈیزل ایل ایم ویز چلانے کی اجازت ہوگی، بشرطیکہ یہ خصوصی طور پر ان کے لیے موزوں ہوں اور صرف ان کی ذاتی استعمال کے لیے چلائی جائیں۔
5. جی این سی ٹی ڈی کو دہلی میں بی ایس-IV اور اس سے نیچے کی ڈیزل سے چلنے والی درمیانی مال بردار گاڑیوں ((ایم جی ویز) کی نقل و حمل پر سخت پابندیاں عائد کرنی ہوں گی، سوائے ان گاڑیوں کے جو ضروری اشیاء لے جانے یا خدمات فراہم کرنے کے لیے ہیں۔
6- جی این سی ٹی ڈی کو دہلی میں بی ایسIV اور اس سے نیچے کی ڈیزل سے چلنے والی ایل سی ویز (مال بردار گاڑیوں) کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، سوائے ان کے جو ضروری اشیاء لے جانے یا خدمات فراہم کرنے کے لیے ہیں۔
7- (i) این سی آر کی ریاستی حکومتوں اور جی این سی ٹی ڈی کو این سی ٹی دہلی اور گڑگاؤں، فریدآباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں جماعت پنجم تک کے بچوں کے لیے "ہائبرڈ" طریقے یعنی جسمانی اور آن لائن دونوں طریقوں میں کلاسیں منعقد کرنا لازمی ہوگا۔
(ii) این سی آر کی ریاستی حکومتیں دیگر علاقوں میں جماعت پنجم تک کے طلباء کے لیے اوپر بیان کردہ "ہائبرڈ" طریقے میں کلاسیں منعقد کرنے پر غور کر سکتی ہیں۔
نوٹ: آن لائن تعلیم کے اختیار کا استعمال طلباء اور ان کے والدین کی مرضی پر ہوگا۔
8-(i) جی این سی ٹی ڈی اور این سی آر کی ریاستی حکومتوں کو دہلی کی قومی دارالحکومت کے علاقے اور گڑگاؤں، فریدآباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں عوامی دفاتر اور میونسپل دفتروں کے لیے اوقات کار کو ترتیب دینا ہوگا۔
(ii) ریاستی حکومتیں این سی آر کے دیگر علاقوں میں عوامی دفاتر اور میونسپل دفتر کے لیے اوقات کار کو ترتیب دینے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
9- مرکزی حکومت دلی – این سی آر میں مرکزی حکومت کے دفاتر کے اوقات کار کو ترتیب دینے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔
سی اے کیو ایم شہریوں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ گریپ کے نفاذ میں تعاون کریں اور گریپ کے شہری چارٹر کے تحت ذکر کردہ اقدامات پر عمل کریں۔ شہری چارٹر کے مراحل I اور II کے اقدامات کے علاوہ، شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ:
- چھوٹے فاصلے پر پیدل چلیں یا سائیکل کا استعمال کریں۔
- آلودگی سے پاک سفر اختیار کریں۔ کام کے لیے کار شریک کریں یا عوامی نقل و حمل کا استعمال کریں۔
- ایسے لوگ، جن کی ملازمت کی نوعیت انہیں گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، گھر سے کام کریں۔
- کوئی بھی چیز گرم کرنے کے لیے کوئلہ اور لکڑی کا استعمال نہ کریں۔
- افراد اپنے گھروں میں بھی سیکیورٹی/دیگر عملے کے لیے برقی ہیٹر فراہم کر سکتے ہیں تاکہ کھلی ہوا میں بایوماس/لکڑی/دیگر اشیا کو جلانے سے بچا جا سکے۔
- خریداری کے لیے ایک ہی بار میں جائیں اور گھر سے نکلنے کی تعداد کم کریں۔
تازہ ترین گریپ کے شیڈول کی مکمل تفصیلات (دسمبر، 2024) کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور اسے درج ذیل لنک کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے: https://caqm.nic.in
***********
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 4836 )
(Release ID: 2090015)
Visitor Counter : 37