الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں  کے آئی ٹی سیکریٹریز کانفرنس کا انعقاد کیا تاکہ ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھایا جا سکے، ڈیجیٹل فرق کو کم کیا جا سکے اور سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنایا جا سکے


مباحثے ایم ای آئی ٹی وائی آئی ٹی کے جاری اقدامات کو ظاہر کرتے ہیں جو خاص طور پر شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں کی ترقی کے لیے ڈیجیٹل فرق کو کم کرنے کی کوشش ہے۔

معیاری سازی اور سائبر سیکیورٹی پر بحث کی گئی جس میں ڈی پی ڈی پی ایکٹ کی تعمیل، عوامی خدمات کی ترسیل کے لیے بہترین طریقوں اور جدید اختراعات پر توجہ دی گئی

حکمرانی کو بدلنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر بھی بات چیت کی گئی: اے آئی، آئی او ٹی، اور بلاک چین اہم موضوعات تھے

Posted On: 23 DEC 2024 5:19PM by PIB Delhi

 17 دسمبر 2024 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ریاستوں کے آئی ٹی سیکریٹریز، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے سینئر حکام اور ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے عہدیداروں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ یہ میٹنگ ایم ای آئی ٹی وائی کے سیکریٹری جناب  ایس کرشنن کی صدارت میں منعقد کی گئی جس کا مقصد ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ڈیجیٹل کوششوں کے ساتھ مزید تعاون اور حمایت فراہم کرنا تھا تاکہ اگلی نسل کی ڈیجیٹل تبدیلی لائی جا سکے، جس میں حکومت کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانا، ڈیجیٹل فرق کو کم کرنا، بیک اینڈ پروسیز کا خودکار بنانا، ڈیٹا کے تحفظ اور سائبر سیکیورٹی کے اقدامات اٹھانا شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K576.jpg

ڈیجیٹل ترقی اور بااختیار بنانا

اس میٹنگ  میں 34 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کے آئی ٹی سیکریٹریز اور دیگر سینئر حکام کے علاوہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کی وزارت کے اعلیٰ سطح کے حکام نے شرکت کی۔ شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں (آروناچل پردیش، آسام، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، لداخ، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم، تریپورہ اور اتراکھنڈ) کے ساتھ بریک فاسٹ پر  میٹنگ میں بحث کی گئی، جس کی صدارت آئی ٹی وزارت کے سیکریٹری نے کی۔

بنیادی ڈھانچے  کی ترقی، ای آفس کو اپنانے  اور بھارت نیٹ کو بلاک سطح پر توسیع دینے کی ضرورت جیسے موضوعات پر بحث کی گئی۔ اس کے علاوہ، صلاحیت سازی کے اقدامات کی مؤثر کارکردگی اور مزید تربیت و کاروبار کی حوصلہ افزائی پر بھی غور کیا گیا۔

حالیہ اقدامات وزارت آئی ٹی کے ذریعہ

سلسلے وار سیشنز کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایم ای آئی ٹی وائی کے سینئر حکام نے ایم ای آئی ٹی وائی اور اس کی تنظیموں کے حالیہ اقدامات پر پریزنٹیشنز دی؛ ان سیشنز میں ریاستوں کے ساتھ شراکت داری پر اثر انداز ہونے والی پیشکشیں کی گئیں تاکہ آدھار کے استعمال کو بڑھایا جا سکے اور آدھار تصدیق اور اندراج و اپ ڈیٹ سسٹمز کو مضبوط کیا جا سکے؛ ہندوستان کی اے آئی مشن کس طرح ذمہ دار اور جامع ترقی کو فروغ دے گی؛ ریاستوں کے لیے مربوط سائبر سیکیورٹی مینجمنٹ؛ حکومت کی تاریخ ساز ڈی پی ڈی پی ایکٹ 2023؛ ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ایکوسسٹم کی ترقی کے لیے ہندوستان سیمی کنڈکٹر مشن؛ اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سے متعلق پالیسی اور ضابطہ  جیسے مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے بعد ایم ای آئی ٹی وائی کے سیکریٹری کی صدارت میں ایک انٹرایکٹیو سیشن منعقد کیا گیا جس میں ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے پیش کردہ اقدامات پر رائے اور تجاویز لی گئیں۔

it.png

متوازی موضوعاتی  بریک آؤٹ سیشنز مندرجہ ذیل ستونوں کے تحت منعقد ہوئے

  • ڈیٹا معیاری سازی اور ڈیٹا ایکسچینج پلیٹ فارمز
  • ریاستی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کو مستحکم کرنا اور سروس ڈلیوری پورٹلز اور عوامی رجسٹریوں کا مجموعہ
  • عوامی سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا

مرحلہ1 کے تحت زیر بحث موضوعات

مرحلہ 1 کے تحت تلنگانہ، اتر پردیش، کرناٹک جیسی ریاستوں کے ساتھ ہونے والی بحث میں حکومت کے محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باآسانی ڈیٹا ایکسچینج کے لیے محفوظ اور ساختی پلیٹ فارمز کی ترقی پر زور دیا گیا۔ یہ تجویز دی گئی کہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کو مضبوط سائبر سیکیورٹی طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے اور ڈی پی ڈی پی ایکٹ  پر عمل کی ضمانت دینی چاہیے۔ شہریوں پر مرکوز خدمات اور عملی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے، یہ کہا گیا کہ مضبوط ڈیٹا تحفظ کے اقدامات اور معیاری، مشین کے قابل فہم فارمیٹس کا استعمال ضروری ہے۔

مرحلہ  2 کے تحت زیر بحث موضوعات

مرحلہ 2  کے تحت  ہونے والی بحث کا مرکز ریاستی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کو مستحکم کرنا تھا۔ تمل نادو، مدھیہ پردیش، بہار، جھارکھنڈ، لداخ، انڈمان اور نکوبار جزائر وغیرہ کے نمائندوں نے ریاستی آئی ٹی ایجنسیوں کو مستحکم کرنے، ایک خاندانی رجسٹری بنانے اور وفاقی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان دو طرفہ ڈیٹا کا تبادلہ ممکن بنانے کے لیے سفارشات پیش کیں۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ محکمہ جاتی ڈیجیٹلائزیشن کو آئی ٹی سے متعلق تجربہ رکھنے والی ریاستوں کے بہترین طریقوں سے موازنہ کیا جائے؛ نجی شعبے کے آن بورڈنگ کے لیے رضامندی اور گمنامی کے میکانزم؛ اور ڈیجیٹل حل کے آغاز سے پہلے اور اس کے بعد باقاعدگی سے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے سیکیورٹی آڈٹ ضروری ہیں۔

مرحلہ 3 کے تحت زیر بحث موضوعات

مرحلہ 3 کے تحت ہونے والی بحث کا مرکز معیاری ڈیٹا ماڈلنگ اور اے آئی، ایم ایل، آئی او ٹی، ڈرون اور بلاک چین ٹیکنالوجیز کے استعمال پر تھا۔ تمام شرکاء اس بات پر متفق تھے  کہ ٹیکنالوجیز کو عوام کے ساتھ ساتھ مختلف صلاحیتوں اور ضروریات کے حامل افراد کے لیے بھی قابل استعمال بنایا جائے۔ مقصد یہ تھا کہ شہریوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجیز جیسے کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، انٹرنیٹ آف تھنگز، ڈرون کا استعمال وغیرہ کو یکجا کیا جائے۔

شرکاء نے شہریوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کو بہتر بنانے اور حکومتی آپریشنز کو جدید بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال پر تفصیل سے بات کی، تاکہ انہیں زیادہ شفاف، مؤثر اور قابل رسائی بنایا جا سکے، ساتھ ہی معلومات اور خدمات تک 24 گھنٹے رسائی کی ضمانت دی جا سکے۔ اس کے علاوہ، یہ کہا گیا کہ مختلف شعبوں میں جن میں  صحت، تعلیم، زراعت اور ماحولیاتی پائیداری شامل ہیں، ٹیکنالوجی کی مزید جدید ایپلی کیشنز کا استعمال کیا جائے۔

سرکاری رہنماؤں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز معاشرے کو تبدیل کرنے اور ایک ایسا مستقبل بنانے کی طاقت رکھتی ہیں جس میں ٹیکنالوجی لوگوں کو متحد کرتی ہے، اعتماد پیدا کرتی ہے اور ان کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے۔

ڈیجیٹل حکمرانی  اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو مستحکم کرنا

آندھرا پردیش، گجرات، اتراکھنڈ اور دہلی جیسی ریاستوں نے یہ عہد کیا ہے  کہ وہ ہر ریاست اور ضلع کو مشترکہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے مستفیض کریں گے۔ مجموعی طور پر، اس میٹنگ  کا مقصد ڈیجیٹل سروس ڈلیوری کو بہتر بنانا اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا تھا، تاکہ بھارت میں گورننس کے مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی جا سکے۔ شرکاء نے ایک ایسا یکجہتی ڈیجیٹل فریم ورک بنانے کے عزم کا اظہار کیا جو قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے ساتھ بآسانی ضم ہو سکے۔

جیسا کہ بھارت ڈیجیٹل طور پر بااختیار گورننس ماڈل کی جانب سفر جاری رکھے ہوئے ہے، اس  میٹنگ کے نتائج بھارت میں عوامی خدمات کی فراہمی کے مستقبل کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔

******

ش ح ۔ع ح۔ م ر

U-NO.4484


(Release ID: 2087398) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Odia